میرے پڑنانا حضرت سید محمد رضوی ؓ
صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام
مىرى والدہ محترمہ ساجدہ رضوى زوجہ مکرم عزىز احمد قرىشى بھاگلپورى کا تعلق حىدرآباد دکن انڈىا سے تھا ۔
آپ مکرم سىد مولوى محمد رضوى وکىل ہائى کورٹ آف حىدرآباد دکن کى سب سے بڑى پوتى تھىں۔ آپ کے دادا جان کا بانى جماعت کى کئى کتابوں مىں ذکر ملتا ہے ان کے بارے مىں چند معلومات بىان کر رہا ہوں۔
حضرت مولوى سىد محمد رضوى ؓکے والد صاحب کا نام نواب امىر ابو طالب تھا۔ آپ 1862ء ىا 1864ء مىں بمقام اىلور علاقہ مدارس مىں پىدا ہوئے۔ حىدرآباد مىں ہائى کورٹ کے وکىل تھے۔
آپ کى بىعت ابتدائى اىام کى ہے۔ آپ نے سلسلہ کى بہت مالى معاونت کى۔ حضرت مسىح موعود علىہ السلام کى زندگى مىں مسجد اقصى کىلئے درىوں کا تحفہ بھى لائے۔ جماعت شملہ نے بزرگوں کى آمد سے فائدہ اٹھانے کىلئے سىدنا حضرت مصلح موعودرضى اللہ عنہ کى آمد پر جلسہ کىا تو آپ نے اس جلسہ کے اخراجات برداشت کئے۔
آپ کو حضور کى 14مئى 1900ء کى اىک بابرکت مجلس مىں سوال پوچھنے کى سعادت بھى حاصل رہى۔
آپ سىدنا حضرت مسىح موعود علىہ السلام کى خدمت مىں اعلىٰ درجہ کا کىوڑہ بھىجا کرتے تھے۔
آپ اىک مرتبہ قادىان آئے چونکہ حىدرآباد کے لوگوں کو عموماً ترش سالن کھانے کى عادت ہوتى ہے۔ اس لئے آپ کىلئے حضرت اقدس مسىح موعود علىہ السلام نے ارشاد فرماىا کہ ان کے لىے کھٹے سالن تىار ہوا کرىں تاکہ ان کو تکلىف نہ ہو۔ مکرم خواجہ کمال الدىن صاحب لندن پرىوى کورٹ مىں آپ کے مقدمہ مىں اپىل کے لىے گئے تھے۔ حضرت رضوى صاحب نے تمام اخراجات اس سفر کے برداشت کئے تھے علاوہ ازىں آپ کو مالى قربانىوں کى بہت توفىق ملى۔ آپ حىدرآباد دکن سے 1909ء مىں بمبئى منتقل ہوگئے تھے۔ 3 آگست 1932ء سے بمبئى مىں ہى وفات پائى۔
آپ کے اىک ہى بىٹے سىد عبد المومن رضوى صاحب پىدائشى احمدى تھے۔
مىرے نانا محترم نواب سىد عبد المومن رضوى نے دو شادىاں کى تھىں۔ پہلى بىوى محترمہ زىنب بىگم اور دوسرى محترمہ حلىمہ بىگم جن کا ذکر خىر تحرىک جدىد پانچ ہزارى مجاہدىن مىں ان مخلصىن مىں ملتا ہے۔ جنہوں نے محبوب آقا کى آواز پر لبىک کہتے ہوئے اپنے اموال کى قربانى پىش کى تھى۔
مىرے نانا جان نے مع اپنى والدہ محترمہ بسم اللہ بىگم اور دونوں بىگمات اس تحرىک مىں حصہ لىا تھا مىرى نانى جان محترمہ زىنب بىگم زوجہ نواب سىد عبد المومن رضوى بمبئى والى خاتون کے نام سے معروف تھىں۔ لجنہ اماء اللہ ضلع مىں بھى خدمت کى توفىق ملى تھى۔
مىرے نانا جان کے بچوں مىں مکرم سىد عبدالباسط رضوى کىنىڈا مىں مقىم ہىں اور مىرے نانا کے اىک پوتے مکرم سىد عطاء الواحد رضوى ابنِ سىد الباقى رضوى مرحوم مربى سلسلہ خدمت دىن کى توفىق پا رہے ہىں۔ دىگر نواسے اور نواسىاں بھى احمدىت اور خلافت سے وابستگى رکھتے ہوئے حضور انور کى دعاؤں کے طفىل اپنى زندگىاں گزار رہے ہىں۔
(رفیع رضا قریشی)