• 21 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

•مکرم آر آر قریشی لکھتے ہیں۔
میں نے روزنامہ الفضل آن لائن کے زیر اہتمام شائع ہونے والی کتب کو محفوظ کر لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کاشوں کی اشاعت پر آپ سب کو جزائے خیر عطا فرمائے۔یہ کتب جماعت کے لٹریچر میں بہترین اضافہ ہیں۔

•مکرم اے آر بھٹی لکھتے ہیں۔
الفضل آن لائن لندن پرتبصرہ کرنا ایسا ہی ہے کہ علمی دریا میں بہتی ناؤ سے اگر ایک جگ روحانی سیرابی کی خاطر لے لیا جائے تو دریا کی حیثیت پرکیا اثر پڑے گامگر اس سے سیراب ہونے والے کو نئی حیات نصیب ہوگی۔ اللہ تعالیٰ اس علمی دریا کو روانی کے ساتھ بہنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس دریا کے پانی سے روحانی کھیت ہمیشہ سیراب ہوں اور عوام الناس کوصحت مند روحانی کھیتی میسر ہو آمین۔ اس دسترخوان پرجو میوے موجود ہیں ان سے لطف اندوز ہونے کے بعد وہ میوے خدا کرے ہمارے لئے جنت کے میوے بن جائیں آمین۔پیارے حضور انور کے بیرونی دورہ جات کی مفصل رپورٹینگ اور اس کے اثرات دوستوں کی زبانی سُننے یا الفضل میں پڑھنے کو ملتے ہیں الحمدللہ۔ دیگر مضامین، منظوم کلام، فقہی مسائل اور ان کا حل، ہمارے علم میں اضافے کا موجب ہیں۔ اللہ تعالیٰ کےپاک کلام، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد، حضرت سلطان القلم کے فرمودات اور امام وقت کا فرمان پڑھنے سے دل میں ایمانی قوت اور مضبوطی پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ نیکی میں آگے بڑھنے کی توفیق ملتی ہے۔ اللہ تعالیٰ جماعت کے اس اہم آرگن کو مزید ترقیات سے نوازے اور پیارے حضور انور کو خدا تعالی ٰصحت و تندرستی والی لمبی عمر عطا فرمائے آمین۔

•مکرمہ ثمرہ خالد۔ جرمنی سے لکھتی ہیں۔
موٴرخہ 27 اکتوبر 2022ء کو شائع ہونے والا مضمون بعنوان ’’میوہ ہائے دین کا الفضل دسترخوان ہے‘‘ مکرمہ منصورہ فضل من کے شعر کی بہت شاندار اور جامع تشریح ہے۔ نہایت لطیف پیرائے میں مادی دسترخوان کی الفضل کے روحانی دسترخوان سے مماثلت قائم کی گئی ہے کہ ہر سطر کو پڑھتے ہوئے دل دادو تحسین دیتا رہا۔

اسی طرح مؤرخہ 21 اکتوبر کے شمارے میں مولانا عبد الستار خان صاحب کی تحریر ’’دعا کی برکت سے معجزانہ شفا‘‘ پڑھتے ہوئے خیال آیا کہ یوں تو من حیث الجماعت ہم سب ہی پیارے آقا کی دعاؤں سے حصہ پاتے ہیں لیکن مولانا صاحب کی طرح اور بھی بہت سے ایسے احباب ہیں جنہوں نے خلیفہِ وقت کے قبولیتِ دعا کے اعجاز کو شفایابی، کامیابی یا کسی مشکل اور تکلیف کے ٹل جانے کی صورت میں مشاہدہ کیا ہے۔ خاکسار کی عاجزانہ رائے ہے کہ روزنامہ الفضل کے پلیٹ فارم سے ایک سلسلہ شروع کیا جائے جس میں احبابِ جماعت اپنے وہ واقعات قلمبند کریں جو خلیفۂ وقت کی قبولیتِ دعا کے اعجاز سے منسلک ہیں تا حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے اعجازات اور تائید و نصرت کے اس باب کو جو لوگوں کے سینوں میں موجود ہے رقم کر کے محفوظ کیا جا سکے۔

•مکرم ڈاکٹر نصیر احمد طاہر۔ نیوپورٹ ساوتھ ویلز یوکے لکھتےہیں۔
موٴرخہ 27 اکتوبر 2022ء کو شائع ہونے والا مضمون جومکرمہ منصورہ فضل من کے شعر کی مصرعہ پہ تھا اگر میں یہ کہوں تو بے جا نہ ہوگا کہ محترمہ منصورہ نے میرے منہ کی بات بیان کردی۔ میں یہ اس لئے نہیں کہہ رہا کہ انہوں نے بڑی جرأت کی اور بڑا سچ بیان کیا۔

بلکہ دین کے میوے کے طور پر بیان کرکے ایک بات سمجھائی کہ کھانےکی طرح جلدی جلدی کرنے کی بات نہیں، یہ سمجھ سمجھ کر مزہ لے لے کر سمجھنے اور بیان کرنے کی بات ہے۔ میوے مزے لے لے کر ہی کھائے جاتے ہیں اور دسترخوان بھی سچ فرمایا کہ ایسی حسن ترتیب سے روزنامہ میں سجائے جاتے ہیں کہ ہر ایک کی پسند کا کچھ نہ کچھ میوہ ضرور دسترخوان پر چنا ہوا ہوتا ہے گویا ہر مزاج کا انسان اس سے لطف اندوز ہوتا ہے۔

شعر سے آگے نکلیں تو اسے مضمون میں جس حسن بیان سے دسترخوان کی شکل میں پیش کیا گیا ہے وہ کمال ہے، ٹھنڈے میٹھے چٹخارے بھی، مشروب بھی اور روح کی تسکین بھی اور مثلِ شراب طہور کہیں تو بے جا نہ ہوگا۔ یہ بھی سچ ہے کہ دنیائے ادب کا ایک بڑا طبقہ اخبار الفضل کا شدت سے انتظار کرتا اور تسکین روح پاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس روحانی و علمی مائدہ سے بھر پور استفادہ کی توفیق دے آمین۔

پچھلا پڑھیں

جماعت یوکے کی نئی ویب سائیٹ کا افتتاح

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ