• 14 مئی, 2024

پیشگوئی حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور مخالفانہ پیشگو ئی لیکھرام بابت پسر موعود کا تقابلی نقشہ

دونوں پیشگوئیوں کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ پنڈت لیکھرام مسلسل حضرت مرزا صاحب کی ذریّت کے خاتمہ کی پیشگوئی کر رہا تھا۔جبکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اپنے ہاں جلیل القدر بیٹے کی پیدائش کی پیشگوئی کرتے تھے۔ تاریخ گواہ ہے کہ لیکھرام سے اس کے خدا کی غیرت نے کیا سلوک کیا اور خدا تعالیٰ کی تائید نے کس شان کے ساتھ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ساتھ دیا اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو دی گئی آسمانی بشارتیں کس صفائی سے پوری ہوئیں او رکس طرح یہ بچہ (پسر موعود) ناموافق حالات کے باوجود اور دشمن کی قہری نگاہوں کے علی الرغم بڑھتا، پھولتا اور پھلتا رہا۔ حتیٰ کہ اس مقام محمود تک جا پہنچا جس کی اس کے حق میں خوشخبری دی گئی تھی۔ 1885ء سے 1897ء تک گیارہ سال کے عرصہ میں تقابلی موازنہ کریں تو فوراً دو اور دو چار کی طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے حق میں بے ساختہ ہاتھ اُٹھتا ہے کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کی مبشر اولاد اور جماعت کو ایسی ایسی حیرت انگیز ترقیات و نصرتوں سے نوازا کہ ساری دنیا حیرت زدہ ہو کر رہ گئی جبکہ لیکھرام نے اپنے اس مصنوعی اور بناوٹی الہام میں ناکامی اور نامرادی کا عبرت ناک نظارہ اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

اس تناظر میں سیدنا حضرت مرزا طاہر احمد خلیفۃالمسیح الرابعؒ کا تیار کردہ ایک تقابلی موازنہ قارئین کے لئے دلچسپی اور ازدیادِ ایمان کا موجب ہوگا۔

(ایڈیٹر)

پیشگوئی حضرت مرزا غلام احمد قادیانی ؑ بہ نسبت مصلح موعودؓ

  • ’’خدا نے مجھے مخاطب کر کے فرمایا کہ میں تجھے ایک رحمت کا نشان دیتا ہوں۔‘‘
  • ’’تیرے سفر کو (جو ہوشیار پور اور لدھیانہ کا سفر ہے) تیرے لئے مبارک کر دیا۔‘‘
  • ’’سو قدرت اور رحمت کا نشان تجھے دیا جاتا ہے۔‘‘
  • ’’اے مظفر! تجھ پر سلام‘‘
  • ’’خدا نے کہا تا وہ جو زندگی کے خواہاں ہیں موت کے پنجہ سے نجات پاویں اور وہ جو قبروں میں دبے پڑے ہیں باہر آویں تا دین اسلام کا شرف اور کلام اللہ کا مرتبہ لوگوں پر ظاہر ہو۔‘‘
  • ’’اور تا حق اپنی تمام برکتوں کے ساتھ آجائے اور باطل اپنی تمام نحوستوں کے ساتھ بھاگ جائے۔‘‘
  • ’’میں تیرے ساتھ ہوں۔‘‘
  • ’’سو تجھےبشارت ہو کہ ایک وجیہہ اور پاک لڑکا تجھے دیا جائے گا۔ ایک ذکی غلام لڑکا تجھے ملے گا۔ وہ لڑکا تیرے ہی تخم سے ہوگا۔‘‘
  • ’’اس کا نام عنموائل اور بشیر بھی ہے۔‘‘
  • ’’مبارک وہ جو آسمان سے آتا ہے۔‘‘
  • ’’وہ صاحبِ شکوہ اور عظمت اور دولت ہوگا۔‘‘
  • ’’وہ دنیا میں آئے گا اور اپنے مسیحی نفس اور روح الحق کی برکت سے بہتوں کو بیماریوں سے صاف کرے گا۔‘‘
  • ’’وہ سخت ذہین و فہیم ہوگا۔‘‘
  • ’’اور دل کا حلیم اور علوم ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا۔‘‘
  • ’’نور آتا ہے نور جس کو خدا نے اپنی رضامندی کے عطر سے ممسوح کیا۔‘‘
  • ’’اور اسیروں کی رستگاری کا موجب ہوگا‘‘
  • ’’اور زمین کے کناروں تک شہرت پائے گا‘‘
  • ’’میں تیری ذریت کو بہت بڑھاؤں گا اور برکت دوں گا‘‘
  • ’’مگر بعض ان میں سے کم عمری میں فوت ہوں گے‘‘
  • ’’تیری ذریّت منقطع نہ ہوگی اور آخری دنوں تک سرسبز رہے گی۔‘‘

مخالفانہ پیشگوئی پنڈت لیکھرام بہ نسبت پسر موعود

  • ’’رحمت کا نہیں زحمت کا کہا ہوگا آپ تو ہر بات کو الٹی سمجھتے ہیں اور‘‘ ر،ز ’’میں امتیاز نہیں رکھتے۔‘‘
  • ’’خدا اس سفر کو نہایت منحوس بتلاتا ہے آپ نے شاید لودہانہ میں بنا کنجر کی سرائے میں جیل خانہ کے متصل فروکش ہونے کو مبارک سمجھا ہوگا۔‘‘
  • ’’خداکہتا ہے میں نے قہر کا نشان دیا ہے۔ رحمت کا نشان تو صرف بنا کنجر کی سرائے تھی اور بس۔‘‘
  • ’’اے منکر و مکار تجھ پر آلام‘‘

’’خدا کہتا ہے کہ میں جلد مصنوعی کوفی النار کروں گا اور قبر سے نکال کر جہنم میں ڈالوں گا۔‘‘ ’’آج تک گویا جس کا نام اسلام ہے وہ محض خیال خام تھا اور جس کا نام قرآن تھا وہ شرف کے مرتبہ سے برکسران تھا اب مرزا کی بدولت شرف ومرتبہ لوگوں پر ظاہر ہوگا اور قرآن و اسلام کا نام باہر ہوگا۔‘‘

  • ’’مرزا ہی کے منہ سے ثابت ہوا کہ اب تک دین اسلام میں باطل اپنی تمام نحوستوں کے ساتھ موجود تھا اور حق مع اپنی برکتوں کے مفقود۔ اب ساحر قادیانی کے وجود سے حق آوے گا اور باطل جاوے گا۔‘‘
  • ’’پہلے پیشوایان کے ساتھ کون تھا؟کیا شیطان بے عنوان تھا۔ البتہ خدا کا یہ فرمان تھا کہ مرزا کا ساتھی نہیں، اس کا مدد گار شیطان ہے۔‘‘
  • ’’خدا نے یہ فقرہ سن کر مسکرا کر فرمایا کہ تو اس فریب کو سمجھا؟ عرض کیا کہ میں تو دو کوس کے فاصلہ پر رہتا ہوں مجھے کیا معلوم ہے…کیا واقعی لڑکا ہوگا فرمایا‘‘ نہیں لڑکی۔ مگر اپنا الہام سچا کرنے کو مرزا اس وقت ضرور فریب کھیلے گا اور اسی وقت ہم تجھ کو اطلاع دیں گے۔

مرزا صاحب اب میرا سوال یہ ہے کہ آپ کے یہ لڑکا اب کی دفعہ ہوگا یا دوسری نوبت الہام میں؟ تاہم عبارت اصل لکھی ہے کہ اگر اب کی دفعہ لڑکا ہوگیا تو الہام سچا ثابت ورنہ دوسری دفعہ کی تاریخ بتادیں گے۔ کیوں صاحب! اب خدا نے آپ کو پاک اور ذکی لڑکا دینے کی بشارت دی ہے۔کیا پہلے لڑکے دو کر یہ منظر، ناپاک ترغبی ہیں اور کیا اپنی ذریت سے ہونے میں کچھ شبہ بھی ہے؟ مرزا صاحب! واقعی اب آپ کے کمالات پیغمبروں کے ساتھ خوب مشابہ ہو چلے… ‘‘

  • ’’ہم نے سنا خدا کہتا ہے اس کا نام عزرائیل اور شریر بھی ہے۔‘‘
  • ’’خدا کہتا ہے کہ وہ آسمانی گولا نہایت منحوس ہے جو پاتال کو جاتا ہے۔‘‘
  • ’’شاید صاحب ذلت و نحوست و نکبت ہوگا۔‘‘
  • ’’خدا کہتا ہے کہ وہ مرزا کی طرح دنیا میں آکر اعزاز شیطانی نفس اور روح منحوس کی نحوست سے بہتوں کو دائم المریض کر کے واصل فی النار کرے گا اور آخر کو خود بھی اس میں پڑے گا اور اس کا خرد جال ہوگا۔‘‘
  • ’’وہ نہایت غبی اور کو دن ہوگا۔‘‘
  • ’’خدا کہتا ہے وہ نہایت غلیظ القلب ہوگا اور علوم صوری و معنوی سے قطعی محروم ہوگا۔‘‘
  • ’’آیا آپ اور آپ کے دونوں لخت جگر ظلم محض تھے جن کو خدا نے اپنے قہر اور غضب کے قطران سے متعفن اور گندہ کیا اس کو بھی خدا اسی تھیلی کا بٹا بتاتا ہے۔‘‘ ’’کیا پہلا ثلاثہ امیروں فقیروں کی قید کا باعث ہوا۔ اب خدا کہتا ہے کہ وہ دائم الحبس ہوگا۔‘‘
  • ’’پہلا ثلاثہ کیوں گمنام رہا؟ اب کہتا ہے محض خلاف ہےاس رذیل کا نام قادیان میں بھی بہت سے نہ جانیں گے۔‘‘
  • ’’شاید خدا کہتا ہے کہ میں مرزا کی ذریت کو منقطع کروں گا اور نحوست دوں گا۔

مرزا صاحب! آپ ہر ایک بات کو الٹی ہی سمجھتے ہیں ۔ ؎

نہ ہو کیونکر تمہارا کار الٹا
تم الٹے بات الٹی یار الٹا‘‘

  • ’’بعض قادیانی ہے اصل میں کلھم حکم ربانی ہے۔‘‘
  • ’’آپ کی ذریّت بہت جلد منقطع ہو جائے گی۔ غایت درجہ تین سال تک شہرت رہے گی۔‘‘

(سوانح فضل عمر جلد اوّل صفحہ 59 تا 63)

پچھلا پڑھیں

بیت السبوح فرینکفرٹ میں اہم تبلیغی ورکشاپ

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ