• 5 مئی, 2024

تلاوت قرآن کریم کا کیا حق ہے؟

مغرب میں اس قدر اسلام کے خلاف نفرت اور استہزاء کی فضا پیدا کی جا رہی ہے اور۔۔ ۔ اللہ تعالیٰ کا اسلام کے غلبے کا بھی اور قرآن کریم کی حفاظت کا بھی وعدہ ہے۔ پس اس میں تو کوئی شک نہیں کہ جتنی بھی یہ کوشش چاہیں کر لیں ان کے یہ رکیک حملے نہ اسلام کا کچھ بگاڑ سکتے ہیں اور نہ اس کامل کتاب کے حسن کو ماند کر سکتے ہیں۔ ہاں ایسے لوگ جو سامنے آ کر حملے کر رہے ہیں یا وہ جو پیچھے سے ان کی پشت پناہی کر رہے ہیں ان کے اسلام کے خلاف بغض اور کینوں کے اظہار ہو رہے ہیں۔ بہرحال یہ کام تو ان اسلام دشمنوں نے کرتے رہنا ہے اس لئے اس کی کوئی فکر نہیں کہ کیا کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا اس کی یعنی قرآن کریم کی حفاظت کا وعدہ ہے۔ لیکن جب ایسی حرکتیں ہوں اسلام مخالفین کی تو اس پر ہمارا رد عمل کیا ہونا چاہئے۔ ایک احمدی مسلمان کو اپنے اندر کیا خصوصیات پیدا کرنی چاہئیں جس سے وہ دشمنوں کے حملے کے رد ّکے لئے تیار ہو سکے۔ اس فوج کا سپاہی بن سکے جس کے لئے اس نے زمانے کے امام سے عہد باندھا ہے۔ ان فضلوں کا وارث بن سکے جو اللہ تعالیٰ نے اسلام کی خوبصورت تعلیم کو اپنے اوپر لاگو کرنے والوں کے لئے مقدر کئے ہوئے ہیں۔ اس بارے میں کچھ باتیں میں کہوں گا کہ اللہ تعالیٰ ہم سے کیا چاہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے رسولﷺ اس خوبصورت تعلیم کے بارے میں کیا ارشاد فرماتے ہیں اور آپؐ کے عاشق صادق نے اس پیغام کو ہم پر واضح کرتے ہوئے ہم سے کیا توقعات رکھی ہیں ؟

تلاوت کا حق کیا ہے؟ تلاوت کا حق یہ ہے کہ جب قرآن کریم پڑھیں تو جو اوامرونواہی ہیں ان پر غور کریں۔ جن کے کرنے کا حکم ہے ان کو کیا جائے۔ جن سے رُکنے کا حکم ہے ان سے رُکا جائے۔

(خطبہ جمعہ 7؍ مارچ 2008ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

آداب معاشرت (ملاقات کے آداب) (قسط 7)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 مارچ 2023