• 7 مئی, 2024

یوم مسیح موعودؑ کی خصوصی اشاعت کے حوالے سے ایڈیٹر کے نام خطوط

یوم مسیح موعودؑ کی خصوصی اشاعت کے حوالے سے ایڈیٹر کے نام خطوط
’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘

• مکرم محمد انیس دیالگڑھی ۔مدیر اخبار احمدیہ جرمنی سے لکھتے ہیں:
ہمارے ہاں خصوصی نمبر شائع کرنے کا رواج اور سلسلہ ہے جو عمدہ اور قابل تعریف امر ہے کہ ایک ہی شمارے میں پوری تاریخ جمع ہوجاتی ہے۔ مگر اس میں سقم یہ رہ جاتا ہے کہ ایک ضخیم نمبر کو دیکھ کر میرے جیسا سست انسان ایک لمحے کے لئے ٹھٹھک جاتا ہے اور سرسری نظر ڈال کر کہتا ہے کہ اچھا ہے وقت ملنے پر پڑھوں گا۔ یوم مسیح موعود کے موقع پراب کی بار آپ نے یوم مسیح موعود ؑ کے حوالے سے شائع ہونے والے مضامین کو پورے ہفتہ پر پھیلا دیا اور روزانہ کی بنیاد پر آن لائن شائع کر کےمیرے جیسے بہانہ جو کے لئے بھی کوئی حیلہ نہ چھوڑا۔ خاص طور پر زمین کے کناروں تک مسیح پاکؑ کی تبلیغ پہنچنے کے بارے میں ہر روز ایک سے زائد مضامین پڑھنے کو مل جاتے۔ اور یہ بھی کہ بجائے اس کے کہ لندن میں بیٹھ کر کوئی مضمون لکھ دے دنیا کے کونہ کونہ سے مربیان سلسلہ اور دیگر احباب و نمائندگان نے مضامین لکھ کر اس آسمانی پیش گوئی کی صداقت پر مہر ثبت کی۔ ماریشیس، امریکہ، فجی، طوالو آئی لینڈ، مارشل آئی لینڈ، جزائر ساؤتومے، اسکاٹ لینڈ، ناروے، سویڈن، کیری باس آئی لینڈ، مایوٹ آئی لینڈ جیسے مضامین سبحان اللہ۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔

مکرم سرجیل احمد کا مائکرو نیشا والا مضمون تو نہایت پر اثر اور سحر انگیز تھا۔ آج کے دور کے مبلغین بھی پرانی یادوں، روائتوں اور قربانیوں کو آج بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں اور صدیوں پرانا اہل وفا کا سلسلہ اب بھی جاری و ساری ہے۔ کینیڈا جیسے ترقی یافتہ ملک میں پلنے والا ماں کی آنکھ کا تارہ 43گھنٹے کی فلائیٹ سے ایک ایسے اجنبی جزیرہ میں جا بستا ہے جہاں بنیادی ضرورت کی چیزیں بھی میسر نہیں مگر یہی تو اس کی دائمی جنت ہے اور جسے یہ جنت نصیب ہوگئی اس کے لئے یہ دنیا ہو یا وہ دنیا سبھی کچھ ہی جنت ہے۔

کھینچے گئے کچھ ایسے کہ دنیا سے سو گئے
کچھ ایسا نور دیکھا کہ اس کے ہی ہوگئے

اور وہ نور اور جنت سے دوسروں کو بھی روشناس کرنے کی تڑپ لئے بستی بستی اور قریہ قریہ گھومتے ہیں۔

لطف یہ ہوکہ آدمی عام کرے بہار کو
موجِ ہوائے رنگ میں آپ نہیں ہیں تو کیا

یہ دیوانے دشت در دشت گھومے۔ آبادیاں بھی ان کے دم قدم سے بابرگ ہوگئیں اور ویرانے بھی گل و گلزار میں تبدیل ہوگئے۔ گلوں کے اس قافلہ کی پتیاں اور خوشبو ہر طرف بکھری پڑی ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو پردیس اور غریب الوطنی میں گھنی چھاؤں نہیں ڈھونڈتے۔ بلکہ جہاں جاتے ہیں وہاں کے لوگ ان کی گھنی چھاؤں میں آرام پاتے ہیں اور وصل الٰہی کے مزے لیتے ہیں۔

سینکڑوں لوگ نظر سے گزرے
کوئی سما نہ ہمیں یاد آیا

الغرض الفضل آن لائن کو مبارک ہو جس نے یہ روحانی مائدہ میسر کر کے ہمارے لئے آسودگی کے سامان مہیا فرمائے اور مسلسل فرماتا جا رہا ہے۔ الفضل روز بروز خوب سے خوب تر ہوتا جا رہا ہے۔

• مکرم مبشر احمد عابد لکھتے ہیں:
سید شمشاد احمد ناصر صاحب اور طارق رشید صاحب نے ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کمال کا مضمون لکھا ہے۔ بہت عمدہ معلومات تھیں۔ بہت ایمان میں اضافہ ہوا اللہ تعالیٰ الفضل کو اورترقی دے، آمین۔

پچھلا پڑھیں

رمضان کے پہلے عشرہ رحمت کی مناسبت سے ادعیہ ماثورہ

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ