یُسَبِّحُوۡنَ الَّیۡلَ وَ النَّہَارَ لَا یَفۡتُرُوۡنَ
(الانبیاء:21)
ترجمہ: رات دن اس کی یادمیں لگےرہتےہیں اوروہ کاہلی نہیں کرتے۔
حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل ؓ فرماتےہیں:
لایفترون۔ تھکتے نہیں۔ کسی عابدسےپوچھاکہ تم عبادت سے تھکتے نہیں تو اس نے کیا خوب جواب دیا کہ سانس لینے، بھپک مارنے سے تھکتے ہو۔ مطلب یہ ہے کہ سانس لینےسےانسان کوراحت حاصل ہوتی ہے۔ ایساہی عابدانسان کےجسم میں جب عبادت رَچ بَس جاتی ہے توپھرعبادت سے اس کو راحت حاصل ہوتی ہےاوروہ تھکتا نہیں بلکہ لذّت اٹھاتاہے۔