• 18 مئی, 2024

آج کی دعا

طلب خیر کی پیاری دعا

’’اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ ہمیں خیر ہی خیر ملتی رہے‘‘

رَبِّ اِنِّیۡ لِمَاۤ اَنۡزَلۡتَ اِلَیَّ مِنۡ خَیۡرٍ فَقِیۡرٌ

(القصص: 25)

ترجمہ: کہ اے میرے ربّ! مَیں تیری ہر چیز، ہر خیر جو تو مجھے دے مَیں اس کا محتاج ہوں۔

یہ حضرت موسیٰ ؑ علیہ السلام کی قرآن ِکریم میں مذکور طلبِ خیر کی بہت پیاری دعا ہے۔

حضرت موسیٰؑ علیہ السلام نے قتل کئے جانے سے بچنے کے لئے خدائی حکم کے تحت اپنی قوم سے ہجرت کی۔پردیس میں ان کے لئے کوئی انتظام نہ تھا۔ ایک جگہ پر انہوں نے دو نیک اور باحیا لڑکیوں کے لئے انکے مویشیوں کو پانی پلایا اور مندرجہ بالا دعا کی۔ خدا تعالیٰ نے آپؑ کی دعا کو شرفِ قبولیت بخشا۔ ان دو میں سے ایک لڑکی سے آپؑ کی شادی ہوگئی اور آپؑ کو رہائش بھی میسر آگئی۔

ہمارے بہت پیارے امام سیدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے متعدد بار اس دعا کی طرف جماعت کو توجہ دلائی ہے۔ آپ ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’پھر قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے مثلاً ایک دعا جو حضرت موسیٰ ؑ کی ہے رَبِّ اِنِّیۡ لِمَاۤ اَنۡزَلۡتَ اِلَیَّ مِنۡ خَیۡرٍ فَقِیۡرٌ (القصص: 25) کہ اے میرے ربّ! مَیں تیری ہر چیز، ہر خیر جو تومجھے دے مَیں اس کا محتاج ہوں۔

یہ دعا مانگنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ ہمیں خیر ہی خیر ملتی رہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 5دسمبر 2008)

(مرسلہ: مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

روٹی (قسط 1)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 مئی 2022