• 18 مئی, 2024

فقہی کارنر

قبر پر جا کر کیا دعا کرنی چاہئے؟

حضرت مسیح مو عود علیہ السلام کے سفر دہلی کا ذکر کرتے ہوئے ایڈیٹر صاحب اخبار لکھتے ہیں :۔
خواجہ باقی با للہ کے مزار پر جب ہم پہنچے تو وہاں بہت سی قبریں ایک دوسرے کے قریب قریب اور اکثر زمین کے ساتھ ملی ہوئی تھیں۔ میں نے غور سے دیکھا کہ حضرت اقدس ؑ نہایت احتیاط سے ان قبروں کے درمیان سے چلتے تھے تاکہ کسی کے اُوپر پاؤں نہ پڑے۔ قبر خواجہ پر پہنچ کر آپ نے دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا کی اور دعا کو لمبا کیا۔ بعد دعا مَیں نے عرض کی کہ قبر پر کیا دعا کرنی چاہیئے تو فرمایا:۔
’’صاحب قبر کے واسطے دعائے مغفرت کرنی چاہیئے اور اپنے واسطے بھی خدا تعالیٰ سے دعا مانگنی چاہئے۔ انسان ہر وقت خدا کے حضور دعا کرنے کا محتاج ہے۔‘‘

قبر کے سرہانے کی طرف ایک نظم خواجہ صاحب مرحوم کے متعلق لکھی ہے۔ بعد دعا آپ ؑ نے وہ نظم پڑھی اور عاجز راقم کو حکم دیا کہ اس کو نقل کر لو۔

(بدر 31 اکتوبر 1905ء صفحہ1)

(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

روٹی (قسط 1)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 مئی 2022