• 29 اپریل, 2024

فقہی کارنر

تورات و انجیل میں سوٴر کی حرمت

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
(پولوس نے۔ناقل) ایک اور گند اس مذہب میں ڈال دیا ہے کہ اُن کے لئے سوٴر کھانا حلال کر دیا۔ حالانکہ حضرت مسیح ؑ انجیل میں سوٴر کو ناپاک قرار دیتے ہیں۔ تبھی تو انجیل میں ان کا قول ہے کہ اپنے موتی سوٴر وں کے آگے مت پھینکو۔ پس جب کہ پاک تعلیم کا نام حضرت مسیح ؑ نے موتی رکھا ہے تو اس مقابلہ سے صریح معلوم ہوتا ہے کہ پلید کا نام انہوں نے سوٴر رکھا ہے اصل بات یہ ہے کہ یونانی سوٴر کو کھایا کرتے تھے کہ آج کل تمام یورپ کے لوگ سوٴر کھاتے ہیں۔ اس لئے پولوس نے یونانیوں کے تالیف کے لئے سوٴر بھی اپنی جماعت کے لئے حلال کر دیا۔ حالنکہ توریت میں لکھا ہے کہ وہ ابدی حرام ہے اور اس کا چھونا بھی جائز نہیں ہے۔

(چشمہٴ مسیح، روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 375)

(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

راضی ہیں ہم اسی میں جس میں تیری رضا ہو

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 اکتوبر 2022