• 26 اپریل, 2024

جلسہ سالانہ آسٹریا 2022ء

تعارف

جلسہ سالانہ آسٹریا کے بابرکت انعقاد کے لیے قبل ازوقت حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں بغرض منظوری و دُعا خط تحریر کیا گیا جس پر حضور انور نے ازراہِ شفقت اجازت مرحمت فرمائی اور جلسہ کے کامیاب اوربابرکت انعقاد کی دعاؤں سے نوازا۔ الحمدللّٰہ اس کے بعد جلسہ کے جُملہ امور سر انجام دینے کے لیے افسران و ناظمین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ جس میں افسر جلسہ سالانہ کے 14، افسر جلسہ گاہ کے 10جبکہ افسر خدمت خلق کے 3ناظمین تھے۔ اس کمیٹی نے جلسہ سالانہ آسٹریا کے انعقاد سے قبل متعدد میٹنگز کر کے جُملہ ناظمین کو مفوّضہ اُمور اوران کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا اور مرکزی روایات و ہدایات کو ملحوظ خاطر رکھنے کی تاکید کی۔جلسہ سالانہ کا پروگرام اور انتظامات درج ذیل افسران کی منظور ی سے ترتیب دیئے گئے:

  • افسر رابطہ مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مشنری انچارج و نیشنل صدر احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا
  • افسر جلسہ سالانہ مکرم مبارک احمد فرخ صاحب
  • افسر جلسہ گاہ مکرم نبیل احمد باسط صاحب مربی سلسلہ و صدر مجلس خدام الاحمدیہ آسٹریا
  • افسر خدمت خلق مکرم مصوّر احمد صاحب

مندرجہ بالا افسران نے مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مشنری انچارج و نیشنل صدر احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا کی زیر ہدایت و نگرانی جلسہ سے 3 ماہ قبل ہی حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں دُعائیہ خط لکھ کر کام کا آغاز کیا۔ جلسہ کے پروگرام کے لئے مشنری انچارج و نیشنل صدر صاحب کی زیر ہدایت و نگرانی کمیٹی نے تقاریر کے عناوین اور مقررین کا انتخاب کیا اور جلسہ سالانہ کا مرکزی موضوع ’’نماز‘‘ مقرر کیا۔

جلسہ سالانہ آسٹریا 2022ء کے موقع پر مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لند ن اور مکرم مولانا سیّد حسن طاہر بخاری صاحب مربی سلسلہ و انچارج رشئین ڈیسک جرمنی نے بطور مہمانانِ خصوصی شرکت فرمائی۔

تیاری و انتظامات جلسہ گاہ

موٴرخہ 24؍ستمبر کو جلسہ گاہ میں وقار عمل کیا گیا۔ اس وقار عمل کے ذریعہ جلسہ گاہ کی تزئین و آرائش کی گئی۔ لجنہ کے لئے ہال تیار کیا گیا۔ ساونڈ سسٹم سمیت آڈیو ویڈیو کا انتظام کرکے چیک کیا گیا۔ رجسٹریشن، امانات، دفتر جلسہ سالانہ، مہمانان خصوصی کیلئے نشست، ریفریشمنٹ کا اہتمام، جلسہ کے مہمانان کے کھانے کی جگہ کرسیاں اور ٹیبلز سیٹ کی گئیں۔ پرچم کشائی کی جگہ تیار کی گئی۔ جلسہ گاہ میں ہی نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مبلغ انچارج و نیشنل صدر احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا نے وقار عمل میں شامل تمام ناظمین و معاونین کا شکریہ ادا کیا اور جلسہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ضروری نصائح فرمائیں اور ناظمین کو تاکید فرمائی کہ جلسہ سالانہ کے مہمانان کو ہر ممکن سہولت بہم پہنچائی جائے۔ کسی مہمان کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ بعد ازاں وقار عمل میں شامل جملہ ناظمین و معاونین کیلئےکھانے کا اہتمام کیا گیا۔ انتظامات کو حتمی شکل دینے کے بعد مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مبلغ انچارج و نیشنل صدر احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا نے جملہ انتظامات کا معائنہ کیا اور توجہ طلب امور کی طرف رہنمائی فرمائی اور آخر پر دعا کروائی۔

جلسہ سالانہ کا دِن

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ آسٹریا کو اپنا ایک روزہ سترہواں جلسہ سالانہ مؤرخہ 25؍ستمبر 2022ء بروز اتوار بیت الطاہر ومشن ہاؤس ویانا سے 29 کلومیٹر دور Stockerau شہر کے500 مربع میٹر پر مشتمل سٹی ہال میں منعقد کرنیکی سعادت حاصل ہوئی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ۔ جلسہ سالانہ کے روز بیت الطاہر ویانا میں باجماعت نماز تہجد، نماز فجر اور درس کااہتمام کیا گیا بعد ازاں جلسہ گاہ میں جُملہ احباب جماعت کے لیے ناشتہ کا بندوبست کیا گیا تھا جبکہ احباب جماعت کی رجسٹریشن کا عمل مقررہ وقت پرصبح 9 بجے شروع کر دیا گیا تھا۔

پر چم کشائی

جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز 11 بجے حسبِ روایت تقریب پرچم کشائی، لوائے احمدیت کے لہرائے جانے اور دُعا سے ہوا۔ لوائے احمدیت مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب اور آسٹریا کا پرچم مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مشنری انچارج و نیشنل صدر احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا نے لہرایا۔ اس کے بعد مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب نے دُعا کروائی۔

افتتاحی اجلاس

جلسہ سالانہ آسٹریا کا افتتاحی اجلاس پروگرام کے مطابق 11:15بجے مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مع جرمن ترجمہ ’’سورۃ البقرۃ آیات 1 تا 6، سورۃ العنکبوت آیت 46‘‘ مکرم ماہر الابابیدی صاحب نے کی جبکہ اُردو ترجمہ مکرم منیب احمد ادریس صاحب نے پیش کیا۔ اس کے بعد نظم مکرم اویس احمد صاحب نے ’’تیری محبت میں میرے پیارے‘‘ کلام حضرت مصلح موعودؓ سےچند اشعار پیش کیے۔اس کے بعد مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مشنری انچارج و نیشنل صدر احمدیہ مسلم جماعت آسٹریانے حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کااحباب جماعت آسٹریا کے نام درج ذیل پیغام پڑھ کر سنایا۔

پیغام حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
نَحْمَدَہٗ وَ نُصَلِّی عَلی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْم وَ عَلیٰ عَبْدِہِ الْمَسِیْحِ الْمَوْعُوْد
خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ
ھُوَ النَّاصِر

پیارے احباب جماعت احمد یہ آسٹریا

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمةُ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتُہٗ

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمد یہ آسٹریا کو اپنا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے اس جلسہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور شاملین جلسہ کو اس کی علمی و روحانی برکات سے بھر پور استفادہ کی توفیق عطا فرمائے۔

جماعت احمدیہ کے قیام کا مقصد لوگوں کو دین واحد کی طرف بلانا اور عمل صالح بجالانا اور اس کے ساتھ ساتھ کامل اطاعت اور فرمانبرداری کا نمونہ پیش کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ایک مومن کی یہی تین خصوصیات قرآن کریم میں بیان فرمائی ہیں۔ جیسا کہ فرماتا ہے: وَمَنۡ اَحۡسَنُ قَوۡلًا مِّمَّنۡ دَعَاۤ اِلَی اللّٰہِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَّقَالَ اِنَّنِیۡ مِنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ اس سے بہتر کون ہو سکتا ہے جو اللہ کی طرف بلائے اور نیک اعمال بجالائے اور کہے کہ میں کامل فرمانبرداروں میں سے ہوں۔ پس اس موقع پر میں آپ کو تبلیغ کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں۔ آسٹریا میں اس کی بہت اشد ضرورت ہے کہ مقامی آبادی کو اسلام احمدیت کا پیغام پہنچایا جائے۔ ان کو بتایا جائے کہ اس زمانہ کی ہدایت کے لئے اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺکے غلام صادق کو اس زمانہ کا امام اور مہدی و مسیح بنا کر بھیجا ہے۔ ہر احمدی کا فرض ہے کہ وہ تبلیغ کرے۔ مقامی لوگوں کے علاوہ دوسرے ملکوں سے بھی لوگ یہاں آ کر آباد ہوئے ہیں ان کو اسلام احمدیت کا پیغام پہنچائیں۔ قرآن کریم کی نمائشیں لگائیں۔لیف لیٹس کی تقسیم کر یں اور تبلیغ کی نئی نئی راہیں تلاش کریں۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’پس عمر بڑھانے کا اس سے بہتر کوئی نسخہ نہیں ہے کہ انسان خلوص اور وفاداری کے ساتھ اعلائے کلمتہ الاسلام میں مصروف ہو جاوے اور خدمت دین میں لگ جاوے اور آجکل یہ نسخہ بہت ہی کار گر ہےکیونکہ دین کو آج ایسے مخلص خادموں کی ضرورت ہے۔ اگر یہ بات نہیں ہے تو پھر عمر کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے۔ یونہی چلی جاتی ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد6 صفحہ329-330)

پھر دوسری اہم چیز عمل صالح ہے اور اس کے ذریعہ تبلیغ کار گر ہو سکتی ہے۔ عمل صالح بجالائیں۔ یعنی دوسروں کو اللہ تعالیٰ کی طرف بلائیں اور خود ایک مثال بن کر اپنا نمونہ دوسروں کے لئے قائم کریں۔ عمل صالح کے بغیر اللہ تعالیٰ کی طرف بلانے کا عمل اللہ تعالیٰ کی برکات اور بہتر نتائج سے خالی ہو گا۔ اس لئے نیکیوں میں آگے بڑھیں، عبادات کے اعلیٰ معیار قائم کریں اور ایک د وسرے کے ساتھ محبت اور پیار کے اعلیٰ نمونے پیش کر یں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں: ’’خداتعالیٰ چاہتا ہے کہ تمہیں ایک ایسی جماعت بنادے کہ تم تمام دنیا کے لئے نیکی اور راستبازی کا نمونہ ٹھہر و۔۔۔ سو تم ہوشیار ہو جاؤ اور واقعی نیک دل اور غریب مزاج اور راستباز بن جاؤ۔ تم پنجوقتہ نماز اور اخلاقی حالت سے شناخت کئے جاؤ گے اور جس میں بدی کا بیج ہے وہ اس نصیحت پر قائم نہیں رہ سکے گا۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلد نمبر صفحہ47-48)

اور پھر تیسری اہم بات یہ ہے حقیقی مومن یہ اعلان کرے کہ میں کامل فرمانبرداروں میں سے ہوں۔ یعنی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے احکامات پر کامل ایمان لاتا ہوں اور نہ صرف ایمان لاتا ہوں بلکہ ان کو اپنی زندگی کا حصہ بناتا ہوں۔ میں دین کو دنیا پر مقدم کرنے والا ہوں اور ہمیشہ رہوں گا۔ خلیفہٴ وقت کی کامل اطاعت کرتے ہوئے ہمیشہ مطیع و فرمانبردار رہونگا اور نظام جماعت کا احترام کرونگا اور ہمیشہ تابع رہونگا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے کہ ہمارا شمار کامل فرمانبرداروں میں ہو اور ہم اس دنیا میں بھی اللہ تعالیٰ کے انعامات سے حصہ پانے والے ہوں اور آخرت میں بھی منعم علیہم گروہ میں ہمارا شمار ہو۔ آمین۔

والسلام
خاکسار
مرزا مسرور احمد
خليفة المسيح الخامس

اس کے بعد مندرجہ بالا پیغام جرمن زبان میں مکرم نبیل احمد باسط صاحب مربی سلسلہ و صدر مجلس خدام الاحمدیہ آسٹریانے احباب جماعت کی خدمت میں پیش کیا۔

افتتاحی اجلاس کی پہلی تقریر ’’آنحضرت ﷺ کی عبادت‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں مکرم نبیل احمد باسط صاحب مربی سلسلہ و صدر مجلس خدام الاحمدیہ آسٹریانے کی جس میں آپ نے بیان کیا کہ آنحضرت ﷺ نے جملہ عبادات میں سب سے زیادہ زور نماز پر دیا۔ آپؐ فرماتے تھے کہ نماز ایسی عبادت ہے جس کے نتیجہ میں بندہ اپنے ربّ سے ہمکلام ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے سیرت نبوی ﷺ سے مختلف واقعات بیان فرمائے کہ کس طرح رسول اللہ ﷺ حالت سفر میں بھی نمازوں کا اہتمام فرمایا کرتے غرض کہ آپؐ کی نماز حسن ادائیگی کا ایک نمونہ ہوتی تھی۔

اس اجلاس کی دوسری تقریر ’’حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی خشوع و خضوع سے بھری نمازیں‘‘ کے موضوع پر اُردو زبان میں مکرم مولانا سیّد حسن طاہر بخاری صاحب مربی سلسلہ و انچارج رشئین ڈیسک جرمنی نےکی جس میں آپ نے حضرت مسیح موعودؑ کی عبادتِ الٰہی کے بارے میں حضورؑ کی سیرت سے اورصحابہؓ کے آنکھوں دیکھے واقعات بیان فرمائےاور بتایا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا یہ اسوۂ حسنہ ہم سب کے لئے مشعل راہ ہے خدا کر ے کہ ہم اس نیک اسوہ پر عمل پیرا ہونے والے ہوں۔

اس کے بعد ضروری اعلانات ہوئے اور 13:00 بجے افتتاحی اجلاس کی کاروائی برخاست ہوئی۔ جس کے بعد مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب نے نماز ظہر و عصر پڑھائی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد تمام احباب جماعت نے جلسہ گاہ میں ہی انتظام کے مطابق دوپہر کا کھانا کھایا۔

احباب جماعت کے استفادہ کے لیے جلسہ گاہ میں ایک اسٹال بھی لگایا گیا جس میں قرآن کریم، کتب حضرت مسیح موعود علیہ الصلوةوالسلام و خلفائے سلسلہ احمدیہ و رسالہ ریویو آف ریلیجنز کے مختلف شمارہ جات برائے نمائش و فروخت رکھے گئے۔ اس موقع پرمتعدد احباب نے جرمنی سے شائع ہونیوالے ماہوار رسالہ ریویو آف ریلیجنز کی آن لائن رکنیت بھی حاصل کی اسی طرح سٹال پر آنیوالے تمام احباب جماعت میں حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تصاویر بھی تقسیم کی گئیں۔

اختتامی اجلاس

جلسہ سالانہ آسٹریا کا اختتامی اجلاس پروگرام کے مطابق 15:00بجے مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مع اُردو ترجمہ سورۃ النورآیت 56 مکرم معین احمد صاحب نے کی جبکہ جرمن ترجمہ مکرم یونس مائر ہوفر صاحب نے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم مصوّر احمد صاحب نے کلام حضرت مصلح موعودؓ سے ’’نشان ساتھ ہیں اتنے کہ کچھ شمار نہیں‘‘ کے چند اشعار پیش کیے۔

اس اجلاس کی پہلی تقریر ’’برکاتِ خلافت‘‘ کے موضوع پر اُردو زبان میں مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب نےکی جس میں آپ نے بیان کیا کہ نظام خلافت کی اہمیت و افادیت کا جتنا بھی تذکرہ کیا جائے کم ہےاور اس موضوع کی دہرائی جہاں نئی نسل کی حفاظت اور بہتری کی ضامن ہے وہاں پرانے لوگوں کے لئے ازدیاد ایمان اور روحانی ترقی کے اگلے زینوں تک پہنچانے کا باعث ہوتی ہے۔ آپ نے نظام خلافت کی برکات اور اس بابت ہماری ذمہ داریوں پر احسن رنگ میں روشنی ڈالی۔آپ نے بتایا کہ نظامِ خلافت کی نعمت پر ہم اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر کریں کم ہے اللہ کرے ہمیں خلافت کی یہ سعادت ہمیشہ ملتی رہے اور ہم اس سے بھرپور مستفیض ہوتے رہیں۔آمین

نشست سوال و جواب

آپ کی تقریر کے بعد سوال و جواب کی نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں ’’خلافت‘‘ کے موضوع پر مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب نے سوالات کے جوابات دیئے حاضرین نے انتہائی دلچسپ سوالات پوچھے اور یہ سلسلہ 45 منٹ تک جاری رہا۔

معزز مہمانان کے پیغامات

مکرم مصوّر احمد صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجہ نے جلسہ سالانہ آسٹریا 2022 ء کے موقع پر معزز مہمانان کے موصول شدہ پیغامات پڑھ کر سُنائے۔ ان پیغامات کا اُردو ترجمہ حسبِ ذیل ملاحظہ فرمائیں:۔

پیغام ازگورنر Johanna Mikl-Leitner

معزز ممبران جماعت احمدیہ

گزشتہ سال کی طرح امسال بھی میں آپ کو شہر Stockerau میں خوش آمدید کہتی ہوں۔ سال 2022ء ہمارے لئے Niederösterreich میں ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اس سال ہمار اصو بہ علیحد گی کے قانون کی سو سالہ جوبلی منارہا ہے۔اس قانون کے تحت Niederösterreich اور Wien کی قانونی علیحد گی ہوئی تھی جس کے ساتھ ہی ہمارا صوبہ ایک آزاد اور خود مختار صوبہ بن کر ابھرا تھا۔

اس سو سالہ جوبلی کے سال ہم نے سوچا ہے کہ ہم ان تمام چیزوں کو مرکزِ نگاہ بنائیں گے جو ہمارے لئے اہمیت کی حامل ہیں۔ان میں نہ صرف ہمارے ہم وطنوں کے کام بلکہ خاص طور پر متعدد مدد گار تنظیمیں اور رضاکار شامل ہیں۔

اس میں آپ ممبران جماعت احمد یہ بھی ایک خاص شراکت رکھتے ہیں۔ دوسری فلاحی تنظیموں کے ساتھ مل کر انٹر نیشنل پروجیکٹس پر کام کر نابغیر جماعت احمدیہ آسٹریا کے تعاون کے ممکن نہیں ہو سکتا۔ اس مشکل وقت میں آپ اپنی مصروفیات اور محنت کی بدولت بہت سے لوگوں کو طاقت اور اعتماد دیتے ہیں۔ شکریہ۔

آخر پر میں آپ کے آج کے جلسہ سالانہ کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتی ہوں۔

پیغام از میئر سٹی Andrea Völkl

یہ میرے لئے باعث مسرت ہے کہ آپ نے اپنے جلسہ سالانہ کے لئے شہر Stockerau کا انتخاب کیا ہے۔اس شہر میں گاہے لگا ہے بڑے پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ ہم بحیثیت میزبان ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ تمام ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے ایک اچھا ماحول پیش کریں۔ میں آپ کے جلسہ سالانہ کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کر تا ہوں۔ اسی طرح ممبران جماعت اور مہمان کرام کے لئے یہاں گزارا گیا وقت خوشگوار ہو۔

جلسہ سالانہ آسٹریا کا اختتامی خطاب ’’نماز کی اہمیت و برکات‘‘ کے موضوع پر اُردو زبان میں مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مشنری انچارج و نیشنل صدر احمدیہ مسلم جماعت آسٹریا نےکیا جس میں آپ نے بتایا کہ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے جو حکم سب سے زیادہ مرتبہ دیا ہے وہ یہی ہے کہ نماز قائم کرو، خود سورۃ الذاریات میں فرمایا کہ ہم نے جن اور انسانوں کو اپنی عبودیت کے لیے پیدا فرمایا ہے اور عبادت کے بارہ میں آنحضرت ﷺ فرماتے ہیں کہ دعا عبادت کا مغز ہے اور ایک موقع پر فرمایا کہ نماز ہی اصل میں دعا ہے یا یہ کہہ لیں کہ حقیقی دعا دراصل نماز ہی ہے۔اسی طرح آپ نے نماز کی اہمیت و برکات کے مضمون پر سیرت آنحضرت ﷺ، حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے صحابہ کرام کے مثالی نمونوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی نمازوں کی حفاظت کرنےوالا، ان میں باقاعدگی پیدا کرنےوالا اور اپنی نمازوں کو خالص ہو کر اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر ادا کرنے والا بنائے اور ہماری نمازوں میں لذت و سرور پیدا فرمائے۔ کبھی ہم اس میں سستی دکھانے والے نہ ہوں اور اس بات کی حقیقت کو ہم سمجھنے والے ہوں کہ آج دنیا کی آفات اور مصیبتوں سے ہم اسی وقت نجات پا سکتے ہیں جب ہم اللہ تعالیٰ کی عبودیت کا حق ادا کرنے والے ہوں اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

اس کے بعد آپ نےمعزز مہمانان گرامی اور احباب جماعت احمدیہ آسٹریا کا شکریہ ادا کیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ آسٹریا کامیابی سے انعقاد پذیر ہوا۔جلسہ میں4 ممالک سے نمائندگی ہوئی جبکہ شاملین کی تعداد 237 رہی۔ آخر میں مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن نے اجتماعی دعا کروائی۔

(رپورٹ: وسیم احمد۔ ناظم رپورٹنگ جلسہ سالانہ آسٹریا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 19۔ حصہ دوم)