’’جو شخص اس زمانے میں بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتا ہے وہ بلاشبہ قبر میں سے اٹھایا جاتا ہے اور ایک روحانی زندگی اس کو بخشی جاتی ہے نہ صرف خیالی طور پر بلکہ آثار صحیحہ صادقہ اس کے ظاہر ہوتے ہیں اور آسمانی مددیں اور سماوی برکتیں اور روح القدس کی خارق عادت تائیدیں اس کے شامل حال ہو جاتی ہیں اور وہ تمام دنیا کے انسانوں میں سے ایک متفرد انسان ہو جاتا ہے‘‘
(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد نمبر5 صفحہ221)
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ایک الہامی فقرہ ہے:
’’بخرام کہ وقت تو نزدیک رسید و پائے محمدیاں برمنار بلند تر محکم افتاد…
اب ظہور کر اور نکل کہ تیرا وقت نزدیک آ گیا اور اب وہ وقت آ رہا ہے کہ محمدی گڑھے میں سے نکال لئے جاویں گے اور ایک بلند اور مضبوط مینار پر ان کا قدم پڑے گا‘‘
(نزول المسیح، روحانی خزائن جلد 18 صفحہ511 پیشگوئی14)
پھر آگے فرمایا:
’’پاک محمد مصطفی ؐ نبیوں کا سردار۔ خدا تیرے سب کام درست کردے گا اور تیری ساری مرادیں تجھے دے گا۔ ربّ الافواج اس طرف توجہ کرے گا۔ اس نشان کا مدّعا یہ ہے کہ قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے مونہہ کی باتیں ہیں۔ جناب الٰہی کے احسانات کا دروازہ کھلا ہے اور اس کی پاک رحمتیں اس طرف متوجہ ہیں … وہ دن آتے ہیں کہ خدا تمہاری مدد کرے گا۔
(براہین احمدیہ حصہ چہارم، روحانی خزائن جلد1 صفحہ623 بقیہ حاشیہ در حاشیہ نمبر3)