• 16 مئی, 2024

وید

وید
(کلام حضرت مسیح موعودؑ)

ان کو سودا ہوا ہے ویدوں کا
ان کا دل مبتلا ہے ویدوں کا

آریو! اس قدر کرو کیوں جوش
کیا نظر آ گیا ہے ویدوں کا

نہ کیا ہے نہ کر سکے پیدا
سوچ لو یہ خدا ہے ویدوں کا

عقل رکھتے ہو آپ بھی سوچو
کیوں بھروسا کیا ہے ویدوں کا

بے خدا کوئی چیز کیونکر ہو
یہ سراسر خطا ہے ویدوں کا

ناستک مت کے وید ہیں حامی
بس یہی مدعا ہے ویدوں کا

ایسے مذہب کبھی نہیں چلتے
کال سر پر کھڑا ہے ویدوں کا

(سرمہ چشم آریہ، روحانی خزائن جلد2 صفحہ220)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعۃ المبارک فرمودہ مؤرخہ 4؍مارچ 2022ء

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ