• 6 مئی, 2024

یوم مسیح موعودؑ کی خصوصی اشاعت کے حوالے سے ایڈیٹر کے نام خطوط

  • مکرم نعمان احمد لکھتے ہیں:

الحمدللّٰہ! جو سلسلہ وار اشاعت ہوئی ہے ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ بہت ہی عمدہ ایمان افروز واقعات پر مشتمل ہے جس سے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • مکرم اے آر بھٹی لکھتے ہیں:

روزنامہ الفضل آن لائن بے شمار خدمت دینیہ بجا لا رہا ہے جس سے پوری دنیا میں حقیقی اسلام کے بارہ میں معلوم ہو جاتاہے۔ یہ اللہ کا شُکر ہے مولیٰ کریم جماعت کو اسی طرح ترقیات سے نوازتا چلا جائے آمین۔

میں تیری تبلیغ زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا کے حوالے سے دنیا کے مختلف ممالک میں اس کا پورا ہونا صداقت مسیح پاک ہے۔ اللہ تعالیٰ اسی طرح دنیا میں اسلام کو پھیلاتا چلا جائے اور اس کا نور دنیا میں مکمل پھیل جائے اور گمراہی کا اندھیرا دور ہو جائے۔ آمین

بحر حال ہمیں افریقہ ہو یا ایشیا ،یورپ ہو یا آسٹریلیا یعنی پوری دنیا میں جماعت کی کاوشوں سے آگاہی ملتی ہے۔ دل خدا کی حمد سے بھر جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین۔

  • مکرم فرحان احمد حمزہ۔ کینیڈا سے لکھتے ہیں

آپ نے خاکسار کے مضمون کو شائع کر کے خاکسار کی حوصلہ افزائی فرمائی۔

نیز عرض ہے کہ الفضل آن لائن کے خصوصی شماروں سے بھر پور استفادہ کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ الحمدللہ۔ دنیا کے متفرق ممالک میں احمدیت کے نفوذ کا تذکرہ نہایت ایمان افروز تذکرہ ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور الفضل آن لائن کی پوری ٹیم کو جزائے خیر عطا فرمائے اور آپ روز بہ روز ترقیات کی منازل طے کرتے چلے جائیں۔ آمین

  • مکرمہ در عجم لکھتے ہیں:

’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچا ؤں گا‘‘ کی جو سیریل آپ نے شروع کی ہوئی ہے بہت شاندار ہے۔ ماشاء اللّٰہ اللّٰھم زد فزد

  • مکرم خالد احمد لکھتے ہیں:

تاریخ کو سنبھالنے کی بہت عمدہ کاوش ہے، میں اس سے ضرور استفادہ کروں گا، ان شاءاللّٰہ۔

الفضل، خدا کا فضل

  • مکرم ابن زاہد شیخ تحریر کرتے ہیں:

آج کے خط میں خاکسار، آپ کی خدمت میں ’’اخبار روزنامہ الفضل‘‘ سے والد مکرم شیخ زاہد محمود مرحوم کا تعلق بیان کرنا چاہتا ہے۔

ہمارے گھر اخبار روزنامہ الفضل تقریباً دو دہائیوں تک آتا رہا جو کہ تین یا چار اخبارات پر مشتمل ایک بنڈل کی صورت میں موصول ہوتا تھا۔ عموماً ڈاکیہ آتا اور الفضل گھر دے جاتا تھا لیکن کچھ تاخیر ہوتی تو والد صاحب بے چین نظر آتے اور خود ڈاک خانے جا کراخبار وصول کر لیتے۔

آپ اکثر کہا کرتے تھے کہ ’’الفضل، خدا کا فضل‘‘ ہے اور بیان کرتے تھے کہ اس اخبار کو جاری کرنے والے حضرت مصلح موعود ؓ ہیں جن کے متعلق پیشگوئی مصلح موعود میں یہ الفاظ تھے کہ ’’اس کے ساتھ فضل ہے جو اس کے آنے کے ساتھ آئیگا‘‘ اور یہ فضل آج اس اخبار کی صورت میں بھی ہمارے گھروں میں آرہا ہے۔

خاکسار نے ہمیشہ والد صاحب الفضل اخبار ملنے پر خوش ہوتے اور اسی وقت مطالعہ میں مصروف ہوتے دیکھا۔ الفضل کے مطالعہ کے بعد آپ بزرگان سلسلہ کو مضامین کے حوالہ سے خطوط لکھتے اور اہم معلومات، اعلانات، اطلاعات، مضامین کا خلاصہ اہل خانہ کو بتاتے۔ خاص طور پر خاکسار کو ان مضامین کا مطالعہ کرواتے۔ پھر ان مضامین پر خاکسار کے ساتھ گفتگو کرتے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے والد صاحب کو ایک لمبا عرصہ حلقہ میں بطور سیکریٹری وقف نو اور سیکریٹری اصلاح و ارشاد خدمت کی توفیق ملی۔ اس لحاظ سے جب آپ وقف نو کی کلاس منعقد کرتے یا دروس دیتے تو الفضل اخبار سے احادیث، اقتباسات حضرت اقدس مسیح موعود ؑ و خلفاء سلسلہ وغیرہ ضرور پیش کرتے۔آپ کا طریق تھا کہ ایک ماہ کی اخبار کو ترتیب وار جمع کرتے اور مہینہ کے اختتام پر ان کو ٹیگ لگا کر اپنی لائبریری میں رکھتے تھے۔

والد صاحب مرحوم کی الفضل اخبار سے اس محبت کے سبب ہمارے اندر بھی بچپن سے ہی الفضل اخبار کی محبت گھر کر چکی تھی۔ اسی لئے خاکسار کو جب اخبار الفضل کے لئے مضامین لکھتے ہوئے قلمی نام کی ضرورت پڑی تو والد مرحوم کے نام کو ہی اپنے تعارفی نام کے طور پر استعمال کیا۔

خاکسار عرض کرنا چاہتا ہے کہ الفضل اخبار کا قاری جہاں اصلاح نفس کرتا ہے، وہیں پر وہ ایک بہترین داعی الیٰ اللہ بھی بن جاتا ہے۔

اللہ تعالیٰ سےدعا ہے کہ وہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے درجات بلند فرماتا چلا جائے اور ہمارے اس پیارے اخبار جو ان آن لائن کی صورت میں ہمیں روحانی مائدہ سے مستفیض کر رہا ہے کو قائم و دائم رکھے اور الفضل اخبار ترقیات کی نئی منازل طے کرتا چلا جائے۔ اللہ تعالیٰ جملہ کارکنان الفضل اخبار کو جزائے خیر عطا فرمائے، آمین۔

پچھلا پڑھیں

رمضان کے پہلے عشرہ رحمت کی مناسبت سے حضرت مسیح موعودؑ کی دعائیں

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ