• 1 مئی, 2024

اسلام کی صحیح تصویر احمدی ہی پیش کر رہے ہیں

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
بہر حال اس حوالے سے 1974ء میں جو قانون پاس کیا گیا تھا اس کے بعد پھر فوجی آمر نے اس قانون میں مزید سختیاں پیدا کیں۔ اس وقت مَیں اُن کی تفصیلات میں تو نہیں جاؤں گا۔ بہر حال اس آئینی فیصلے کے مطابق احمدی تو آئین اور قانون کی نظر میں غیر مسلم ہیں۔ باوجود اس کے کہ دنیا میں اسلام کی صحیح تصویر احمدی ہی پیش کر رہے ہیں۔ اور غیر احمدی پاکستانی شہری آئین اور قانون کی رُو سے مسلمان ہیں باوجود اس کے کہ اسلام کی غلط تصویر ان میں سے بعض گروہ یا اکثر گروہ پیش کر رہے ہیں، اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ مجھ سے اکثر دنیا والے پوچھتے ہیں اور اس دورہ میں جو میرا امریکہ اور کینیڈا کا ہوا ہے، مَیں پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ اس میں بھی ہر جگہ پریس نے یہ پوچھا کہ تم جو اسلام پیش کرتے ہو ٹھیک ہے بہت اچھا ہے لیکن مسلمان اکثریت تو تمہیں مسلمان نہیں سمجھتی اور اُن کے عمل جو سامنے آ رہے ہیں یہ تو اس سے بالکل الٹ ہیں جو تم کہتے ہو۔ ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی تم کرتے ہو کہ احمدی دنیا میں صحیح اسلامی انقلاب لائیں گے۔ یہ کس طرح ہو گا؟ بہر حال اُن کو تو مَیں یہی بتاتا ہوں کہ یہ ‘‘ہوگا’’ والی بات نہیں بلکہ ہو رہا ہے۔ اور لاکھوں سعید فطرت مسلمان اس حقیقی اسلام کو سمجھ کر ہر سال اسلام میں، احمدیت میں شامل ہو رہے ہیں، اس حقیقی اسلام میں شامل ہو رہے ہیں۔ اور ان شاء اللہ تعالیٰ ہم اُس وقت تک یہ کام کرتے چلے جائیں گے جب تک دنیا کو یہ نہ منوا لیں کہ اسلام ایک پُر امن مذہب ہے اور حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امن کے وہ پیغامبر ہیں جس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ اور آپؐ کے جھنڈے تلے ہی دنیا کی نجات ہے۔ باقی مَیں اُن کو یہ بھی کہتا ہوں کہ کسی کے مذہب کا فیصلہ کرنا یا کسی مذہب کا ماننے والا یا نہ ماننے والا سمجھنا کسی دوسرے شخص کا کام نہیں ہے بلکہ ہر انسان اپنے مذہب کا فیصلہ خود کرتا ہے۔ بعض شدت پسند حکومتیں یا مُلّاں ہمیں مسلمان سمجھیں یا نہ سمجھیں اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں مسلمان ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضل سے جنہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو مانا ہے وہ سب مسلمان ہیں اور اُن سے بہتر مسلمان ہیں جنہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو نہیں مانا۔ اور یہی ہر احمدی جو ہے، سمجھتا ہے۔ اس قسم کی حرکتیں کر کے یہ لوگ احمدیت کا تو کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ ہاں اگر کوئی حکومت یا وزیر یا اُن کے چیلے احمدیوں پر ظلم کریں گے تو دنیا میں اپنی حکومت کو اور ملک کو بدنام کریں گے۔ جو بھی حکومت آتی ہے اس حکومت کے بدنام ہونے سے ہمیں فرق نہیں پڑتا۔ گو ایک پاکستانی ہونے کی حیثیت سے شرمندگی بہر حال ہوتی ہے۔ لیکن ملک کی بدنامی سے ہر احمدی کا دل خون ہوتا ہے۔ کیونکہ اس ملک کی خاطر ہم نے بڑی قربانیاں دی ہوئی ہیں۔ یہاں مذہب کے نام پر خون کر کے یہ لوگ نہ صرف ملک کو بدنام کر رہے ہیں بلکہ یہ سب کچھ جو ہو رہا ہے اسلام کے نام پر ہو رہا ہے۔ اور اسلام جو امن، صلح، بھائی چارے اور محبت کا مذہب ہے اُسے بھی بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تو فرماتا ہے کہ دشمنوں سے بھی حسنِ سلوک کرو۔ جہاں انصاف کا سوال آئے، انصاف بہر حال مقدم ہے۔ لَا یَجۡرِمَنَّکُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ عَلٰۤی اَلَّا تَعۡدِلُوۡا ؕ اِعۡدِلُوۡا ۟ ہُوَ اَقۡرَبُ لِلتَّقۡوٰی ۫ وَاتَّقُوا اللّٰہَ (المائدہ: 9) یہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے۔ یعنی کسی قوم کی دشمنی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم انصاف نہ کرو۔ انصاف کرو، یہ تقویٰ کے زیادہ قریب ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا تقویٰ اختیار کرو۔ پس یہ اسلام کی تعلیم ہے۔ مخالفین اسلام جو اسلام پر اعتراض کرتے ہیں ہم قرآنِ کریم کی خوبصورت تعلیم بتا کر اور یہ باتیں کہہ کر ان کا منہ بند کرواتے ہیں کہ حقیقی مسلمان اللہ تعالیٰ کا خوف اور اللہ تعالیٰ کی رضا کو سامنے رکھتا ہے۔ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ ایک حقیقی مسلمان بے انصافی اور ظلم کی باتیں کرے۔ لیکن مسئلہ یہاں یہ ہے کہ جن لوگوں کے پیچھے قوم چل رہی ہے اُن میں تقویٰ تو ویسے ہی نہیں ہے۔ اور جب تقویٰ ہی نہیں تو پھر اُن سے ظلم اور بے انصافی کی توقع ہی کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ تو اُن سے کچھ اور توقع نہیں ہو سکتی۔

(خطبہ جمعہ 14؍جون 2013ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

پروگرامز عید الفطر، کینیا

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 جون 2022