ثبات قدم اور کفار کے مقابلہ پر نصرت الہٰی کی دعا
قرآن شریف سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت طالوت (جدعون) جب اپنے دشمن جالوت کے مقابل پر نکلے تو انہوں نے یہ دعا کی جس کے نتیجہ میں خدا تعالیٰ نے ان کو فتح عطا کی اور ان کے دشمن کو سخت ہزیمت اٹھانا پڑی۔
رَبَّنَاۤ اَفۡرِغۡ عَلَیۡنَا صَبۡرًا وَّثَبِّتۡ اَقۡدَامَنَا وَانۡصُرۡنَا عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۲۵۱﴾ؕ
(البقرہ: 251)
اے ہمارے رب! ہم پر قوت برداشت نازل کر اور (میدان جنگ میں) ہمارے قدم جمائے رکھ اور (ان) کافروں کے خلاف ہماری مدد کر۔
(قرآنی دعائیں ازخزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ8)
(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)