سماعت میں بہتری سے وقت کے ساتھ ساتھ ہماری ترجیحات میں بھی تبدیلی آنے لگتی ہے اور ہمیں لغویات اور ا علیٰ لذات کا فرق سمجھ میں آنے لگتا ہے۔ ہمارا دل دنیاوی کھیل تماشوں، نام نہاد روشن خیالی اور آزادی کے نام پر اختیار کی جانے والی بے راہ روی سے اچاٹ ہو جاتا ہے۔
(کاشف احمد)