ایک مجلس میں تین طلاق کی شرعی حیثیت
ایک شخص نے حضرت مسیح موعود ؑ کو خط لکھا اور فتویٰ طلب کیا کہ ایک شخص نے از حد غصہ کی حالت میں اپنی عورت کو تین دفعہ طلاق دی۔ دلی منشاء نہ تھا۔ اب ہر دو پریشان اور اپنے تعلقات کو توڑنا نہیں چاہتے۔ حضرت صاحبؑ نے جواب میں تحریر فرمایا:۔
’’فتویٰ یہ ہے کہ جب کوئی ایک ہی جِلسہ میں طلاق دے تو یہ طلاق ناجائز ہے اور قرآن کے بر خلاف ہے اس لئے رجوع ہو سکتا ہے۔ صرف دوبار ہ نکاح ہو جانا چاہئے اور اسی طرح ہم ہمیشہ فتویٰ دیتے ہیں اور یہی حق ہے‘‘
(بدر 31 جنوری 1907ء صفحہ4)
(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ بر طانیہ)