• 5 مئی, 2024

فقہی کارنر

میّت کے نام پر قبر ستان میں کھانا تقسیم کرنا

ایک شخص نے سوال کیا کہ میت کے ساتھ جو لوگ روٹیاں پکا کر یا اور کوئی شے لے کر باہر قبرستان میں لے جاتے ہیں اور میت کو دفن کرنے کے بعد مساکین میں تقسیم کرتے ہیں اس کے متعلق کیا حکم ہے؟

(حضرت مسیح موعودؑ نے) فرمایا:
سب باتیں نیت پر موقوف ہیں۔ اگر یہ نیّت ہو کہ اس جگہ مساکین جمع ہو جایا کرتے ہیں اور مردے کو صدقہ پہنچ سکتا ہے۔ ادھر وہ دفن اُدھر مساکین کو صدقہ دے دیا جاوے تو یہ ایک عمدہ بات ہے لیکن اگر صرف رسم کے طور پر یہ کام کیا جاوے تو جائز نہیں ہے کیونکہ اس کا ثواب نہ مردے کے لئے اور نہ دینے والوں کے واسطے اس میں کچھ فائدے کی بات ہے۔

(بدر 16 فروری 1906 ء صفحہ2)

(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

غزل

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 ستمبر 2022