جلسہ سالانہ کے ایام میں دن رات کام جاری رکھنے کے بارے میں حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’یہ بھی لوگوں کو وہم ہے کہ اگر رات نہ جاگیں تو انسان کو پتا نہیں مرجاتا ہے یا کیا ہو جاتا ہے۔مجھے تو اللہ تعالیٰ نے اپنی زندگی میں تین دفعہ یہ سبق سکھایا ہے کہ اگرآدمی دو مہینے بھی نہ سوئے ٹھیک طرح تب بھی کچھ نہیں ہوتا۔صحت اچھی ہوجاتی ہے خراب نہیں ہوتی ۔اس واسطے یہ جلسہ کیا؟ جلسہ کے تو ہرسال ساری رات کام بھی کیا ،تھوڑاسا سو بھی لیا کیا فرق پڑتا ہے۔گھر جا کے بے شک سو لینا اپنی ماؤں کے پہلوؤں میں پیار کروانا ان سے کہ ہم کام کرآئے ہیں‘‘
(خطبہ جمعہ 21نومبر 1980ء ،خطبات ناصر جلد ہشتم صفحہ711)