طیبات کا استعمال
حضرت شیخ یعقوب علی صاحب عرفانی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کھانے پینے کی عادات کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’آپ نے کھانے کا اہتمام و التزام اس نیت سے کبھی نہ کرایا کہ وہ حظ نفس کا کوئی ذریعہ ہو سکتا ہے بلکہ مقصد خوردونوش سے مقصدِ حیات تھا اور متعدد واقعات اس کو بتاتے ہیں کہ آپ نے بعض چیزوں کو ایسے طور پر استعمال کیا جس سے زبان کوئی لطف ذائقہ نہیں اُٹھا سکتی تھی اور یہ دلیل تھی اس امر کی کہ آپ کسی چیز کو ضرورتاً قیام زندگی کا ایک موجب سمجھ کر استعمال کرتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ کے پاس بہت سے سیب آئے اور جہاں تک مجھے یاد ہے یہ ڈالی میاں حاجی عمر ڈار مرحوم نے بھجوائی تھی۔ آپ بجائے اس کے کہ سیب کو تراش کر کھاتے چند دانے لے کر ان کا پانی نکلوایا اور پی لیا اور فر مایا کہ ’’ میں اس لئے پیتا ہوں کہ قلب کے لئے مفید ہے‘‘ آپ کی زندگی میں اس قسم کے واقعات بہت ملیں گے۔ ‘‘
(سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام از یعقوب علی عرفانی صفحہ 64)
(مرسلہ:داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)