دنیا ایک ریل گاڑی ہے
’’دنیا ایک ریل گاڑی ہے اور ہم سب کو عمر کے ٹکٹ دئیے گئے ہیں۔جہاں جہاں کسی کا سٹیشن آتا جاتا ہے اس کو اُتار دیا جاتا ہے۔یعنی وہ مر جاتاہے۔پھر انسان کس زندگی پر خیالی پلاوٴ پکاتا اور لمبی امیدیں باندھتا ہے۔‘‘
(ملفوظات جلد اول صفحہ 396)
(مرسلہ:ام حانیہ انور)