• 25 اکتوبر, 2024

احکام خداوندی (قسط 65)

احکام خداوندی
اللہ کے احکام کی حفاظت کرو۔ (الحدیث)
قسط 65

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔‘‘

(کشتی نوح)

اطاعت (حصہ اول)

’’اطاعت کوئی چھوٹی سی بات نہیں اور سہل امر نہیں یہ بھی ایک موت ہوتی ہے جیسے ایک زندہ آدمی کی کھال اُتار ی جائے ویسی ہی اطاعت ہے۔‘‘

(حضرت مسیح موعودؑ )

اللہ اور رسول کے فیصلہ کے برعکس فیصلہ چاہنا

وَمَا کَانَ لِمُؤۡمِنٍ وَّلَا مُؤۡمِنَۃٍ اِذَا قَضَی اللّٰہُ وَرَسُوۡلُہٗۤ اَمۡرًا اَنۡ یَّکُوۡنَ لَہُمُ الۡخِیَرَۃُ مِنۡ اَمۡرِہِمۡ

(الاحزاب: 37)

اور کسی مومن مرد اور کسی مومن عورت کے لئے جائز نہیں کہ جب اللہ اور اس کا رسول کسی بات کا فیصلہ کر دیں تو اپنے معاملہ میں اُن کو فیصلہ کا اختیار باقی رہے۔

اللہ کے حکم کی پیروی

فَافۡعَلُوۡا مَا تُؤۡمَرُوۡنَ

(البقرہ: 69)

پس وہی کرو جو تمہیں حکم دیا جاتا ہے۔

خُذُوۡا مَاۤ اٰتَیۡنٰکُمۡ بِقُوَّۃٍ وَّاسۡمَعُوۡا

(البقرہ: 94)

جو کچھ ہم نے تمہیں دیا ہے اسے مضبوطی سے پکڑ لو اور سنو۔

طَاعَۃٌ مَّعۡرُوۡفَۃٌ

(النور: 54)

دستور کے مطابق اطاعت (کرو)۔

وَقُلۡنَا لَہُمُ ادۡخُلُوا الۡبَابَ سُجَّدًا

(النساء: 155)

اور ہم نے ان سے کہا کہ (اللہ کی) اطاعت کرتے ہوئے دروازے میں داخل ہو جاؤ۔

اللہ کی وحی کی پیروی

اِتَّبِعۡ مَاۤ اُوۡحِیَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ

(الانعام: 107)

تو اس کی پیروی کر جو تیرے ربّ کی طرف سے تیری طرف وحی کیا گیا ہے۔

وَاتَّبِعۡ مَا یُوۡحٰۤی اِلَیۡکَ وَاصۡبِرۡ حَتّٰی یَحۡکُمَ اللّٰہُ

(یونس: 110)

اور اُس کی پیروی کر جو تیری طرف وحی کیا جاتا ہے اور صبر سے کام لے یہاں تک کہ اللہ فیصلہ صادر کر دے۔

اللہ کی ہدایت کی پیروی

فَاِمَّا یَاۡتِیَنَّکُمۡ مِّنِّیۡ ہُدًی ۬ۙ فَمَنِ اتَّبَعَ ہُدَایَ فَلَا یَضِلُّ وَلَا یَشۡقٰی ﴿۱۲۴﴾

(طٰہٰ: 124)

پس لازم ہے کہ جب بھی میری طرف سے تم تک ہدایت آئے تو جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا تو نہ وہ گمراہ ہو گا اور نہ بدنصیب۔

اللہ اور رسول کی آواز پر لبیک کہنا

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اسۡتَجِیۡبُوۡا لِلّٰہِ وَلِلرَّسُوۡلِ اِذَا دَعَاکُمۡ لِمَا یُحۡیِیۡکُمۡ ۚ وَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ یَحُوۡلُ بَیۡنَ الۡمَرۡءِ وَقَلۡبِہٖ وَاَنَّہٗۤ اِلَیۡہِ تُحۡشَرُوۡنَ ﴿۲۵﴾

(الانفال: 25)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ اور رسول کی آواز پر لبیک کہا کرو جب وہ تمہیں بلائے تاکہ وہ تمہیں زندہ کرے اور جان لو کہ اللہ انسان اور اس کے دل کے درمیان حائل ہوتا ہے اور یہ بھی (جان لو) کہ تم اسی کی طرف اکٹھے کئے جاؤ گے۔

فَلۡیَسۡتَجِیۡبُوۡا لِیۡ

(البقرہ: 187)

پس چاہئے کہ وہ بھی میری بات پر لبّیک کہیں۔

رب کے فرمان پر لبیک کہنا

اِسۡتَجِیۡبُوۡا لِرَبِّکُمۡ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّاۡتِیَ یَوۡمٌ لَّا مَرَدَّ لَہٗ مِنَ اللّٰہِ

(الشورٰی: 48)

اپنے ربّ کے فرمان پر لبیک کہو پیشتر اس سے کہ وہ دن آ جائے جس کا ٹلنا اللہ کی طرف سے کسی صورت ممکن نہ ہوگا۔

شہد کی مکھی کے اسلوب اپناتے ہوئے
اللہ کے رستوں پر عاجزی سے چلنے کی ہدایت

فَاسۡلُکِیۡ سُبُلَ رَبِّکِ ذُلُلًا

(النحل: 70)

اپنے ربّ کے رستوں پر عاجزی کرتے ہوئے چل۔

مناہی (احکام شریعہ) سے بچنے کی ہدایت

وَقُلۡنَا یٰۤاٰدَمُ اسۡکُنۡ اَنۡتَ وَزَوۡجُکَ الۡجَنَّۃَ وَکُلَا مِنۡہَا رَغَدًا حَیۡثُ شِئۡتُمَا ۪ وَلَا تَقۡرَبَا ہٰذِہِ الشَّجَرَۃَ فَتَکُوۡنَا مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۳۶﴾

(البقرہ: 36)

اور ہم نے کہا اے آدم! تُو اور تیری زوجہ جنت میں سکونت اختیار کرو اور تم دونوں اس میں جہاں سے چاہو بافراغت کھاؤ مگر اس مخصوص درخت کے قریب نہ جانا ورنہ تم دونوں ظالموں میں سے ہو جاؤ گے۔

جاہلیت کی رسومات سے بچنا

وَیَضَعُ عَنۡہُمۡ اِصۡرَہُمۡ وَالۡاَغۡلٰلَ الَّتِیۡ کَانَتۡ عَلَیۡہِمۡ

(الاعراف: 158)

اور اُن سے اُن کے بوجھ اور طوق اتار دیتا ہے جو اُن پر پڑے ہوئے تھے۔

اللہ کے احکامات کی نافرمانی کی سزا

قَدۡ کَانَتۡ لَکُمۡ اُسۡوَۃٌ حَسَنَۃٌ فِیۡۤ اِبۡرٰہِیۡمَ وَالَّذِیۡنَ مَعَہٗ ۚ اِذۡ قَالُوۡا لِقَوۡمِہِمۡ اِنَّا بُرَءٰٓؤُا مِنۡکُمۡ وَمِمَّا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ

(الممتحنہ: 5)

یقیناً تمہارے لئے ابراہیم اور ان لوگوں میں جو اُس کے ساتھ تھے ایک اُسوہء حسنہ ہے۔ جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ ہم تم سے بیزار ہیں اور اُس سے بھی جس کی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو۔

فَاتَّبِعُوۡا مِلَّۃَ اِبۡرٰہِیۡمَ حَنِیۡفًا ؕ وَمَا کَانَ مِنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ ﴿۹۶﴾

(اٰل عمران: 96)

پس ابراہیمِ حنیف کی ملت کی پیروی کرو اور وہ مشرکوں میں سے نہیں تھا۔

وَقَالُوۡا کُوۡنُوۡا ہُوۡدًا اَوۡ نَصٰرٰی تَہۡتَدُوۡا ؕ قُلۡ بَلۡ مِلَّۃَ اِبۡرٰہٖمَ حَنِیۡفًا ؕ وَمَا کَانَ مِنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ ﴿۱۳۶﴾

(البقرہ: 136)

اور وہ کہتے ہیں کہ یہودی یا نصرانی ہو جاؤ تو ہدایت پاجاؤگے۔ تُو کہہ دے (نہیں) بلکہ ابراہیمِ حنیف کی امّت ہو جاؤ (یہی ہدایت کا موجب ہے) اور وہ ہرگز شرک کرنے والوں میں سے نہیں تھا۔

اطاعت کو خالص کرتے ہوئے
اپنی توجہ دین کی طرف مرکوز رکھنا

وَاَنۡ اَقِمۡ وَجۡہَکَ لِلدِّیۡنِ حَنِیۡفًا ۚ وَلَا تَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ ﴿۱۰۶﴾

(یونس: 106)

اور (اللہ کی طرف) ہمیشہ مائل رہتے ہوئے اپنی توجہ دین پر مرکوز رکھ اور تُو ہرگز مشرکوں میں سے نہ بن۔

فَادۡعُوا اللّٰہَ مُخۡلِصِیۡنَ لَہُ الدِّیۡنَ وَلَوۡ کَرِہَ الۡکٰفِرُوۡنَ ﴿۱۵﴾

(المؤمن: 15)

پس اللہ کو اُسی کی خاطر اطاعت کو خالص کرتے ہوئے پکارو خواہ کافر ناپسند کریں۔

ملّتِ ابراہیم اپنانے سے مسلمانی کا اعزاز ملنا

مِلَّۃَ اَبِیۡکُمۡ اِبۡرٰہِیۡمَ ؕ ہُوَ سَمّٰٮکُمُ الۡمُسۡلِمِیۡنَ

(الحج: 79)

یہی تمہارے باپ ابراہیم کا مذہب تھا۔ اُس (یعنی اللہ) نے تمہارا نام مسلمان رکھا۔

(700 احکام خداوندی از حنیف احمد محمود صفحہ473-479)

(صبیحہ محمود۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

مونٹے نیگرو کی پہلی عاملہ کی پہلی میٹنگ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 دسمبر 2022