بصیرت بھی ہمیں غور کرنے اور تھوڑا رک کر گہرائی میں سوچنے سے حاصل ہوتی ہے- آنکھوں دیکھی صورت حال بھی کئی بار ہماری پرانی سوچ اور یادداشتوں کی بنا پر ہمیں وہی کچھ دکھاتی ہے جو ہم دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ خوبصورتی منظر میں نہیں ہماری آنکھ یعنی ہماری بصیرت میں ہوتی ہے۔
(کاشف احمد)