• 26 اپریل, 2024

ارشاد باری تعالیٰ

یَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنِ الشَّہۡرِ الۡحَرَامِ قِتَالٍ فِیۡہِ ؕ قُلۡ قِتَالٌ فِیۡہِ کَبِیۡرٌ ؕ وَصَدٌّ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَکُفۡرٌۢ بِہٖ وَالۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ ٭ وَاِخۡرَاجُ اَہۡلِہٖ مِنۡہُ اَکۡبَرُ عِنۡدَ اللّٰہِ ۚ وَالۡفِتۡنَۃُ اَکۡبَرُ مِنَ الۡقَتۡلِ ؕ وَلَا یَزَالُوۡنَ یُقَاتِلُوۡنَکُمۡ حَتّٰی یَرُدُّوۡکُمۡ عَنۡ دِیۡنِکُمۡ اِنِ اسۡتَطَاعُوۡا ؕ وَمَنۡ یَّرۡتَدِدۡ مِنۡکُمۡ عَنۡ دِیۡنِہٖ فَیَمُتۡ وَہُوَ کَافِرٌ فَاُولٰٓئِکَ حَبِطَتۡ اَعۡمَالُہُمۡ فِی الدُّنۡیَا وَالۡاٰخِرَۃِ ۚ وَاُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ النَّارِ ۚ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۲۱۸﴾

(البقرہ: 218)

ترجمہ: وہ تجھ سے عزت والے مہینے یعنی اس میں قتال کے بارہ میں سوال کرتے ہیں۔ (ان سے) کہہ دے کہ اس میں قتال بہت بڑا (گناہ) ہے۔ اور اللہ کی راہ سے روکنا اور اس کا انکار کرنا اور مسجدِ حرام سے روکنا اور ان لوگوں کو وہاں سے نکال دینا جو اس کے (حقیقی) اہل ہیں خدا کے نزدیک اس سے بھی بڑا (گناہ) ہے۔ اور فتنہ قتل سے بھی بڑھ کر ہے۔ اور وہ لوگ تم سے ہمیشہ جنگ کرتے رہیں گے یہاں تک کہ اگر اُن میں طاقت ہو تو تمہیں تمہارے دین سے برگشتہ کر دیں۔ اور تم میں سے جو بھی اپنے دین سے برگشتہ ہو جائے پھر اس حال میں مرے کہ وہ کافر ہو تو یہی وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا میں بھی ضائع ہو گئے اور آخرت میں بھی۔ اور یہی وہ لوگ ہیں جو آگ والے ہیں۔ اُس میں وہ بہت لمبا عرصہ رہنے والے ہیں۔

پچھلا پڑھیں

مجلس انصاراللہ کی بنیادی ذمہ داری

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اگست 2022