• 19 اپریل, 2024

فساد سے بچو، اور نفسانی جوش سے مغلوب مت ہو؟

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:

پھر فساد سے بچنے کے بارے میں آپ فرماتے ہیں:
’’تمہیں چاہیے کہ وہ لوگ جو محض اس وجہ سے تمہیں چھوڑتے اور تم سے الگ ہوتے ہیں کہ تم نے خدا تعالیٰ کے قائم کر دہ سلسلہ میں شمولیت اختیار کرلی ہے اُن سے دنگہ یا فساد مت کرو بلکہ اُن کے لیے غائبانہ دعا کرو کہ اﷲ تعالیٰ ان کو بھی وہ بصیرت اور معرفت عطا کرے جو اس نے اپنے فضل سے تمہیں دی ہے۔ تم اپنے پاک نمونہ اور عمدہ چال چلن سے ثابت کر کے دکھاؤ کہ تم نے اچھی راہ اختیار کی ہے۔ دیکھو مَیں اس امر کے لیے مامور ہوں کہ تمہیں بار بار ہدایت کروں کہ ہر قسم کے فساد اور ہنگامہ کی جگہوں سے بچتے رہو اور گالیاں سُن کر بھی صبر کرو۔ بدی کا جواب نیکی سے دو اور کوئی فساد کرنے پر آمادہ ہو تو بہتر ہے کہ تم ایسی جگہ سے کھسک جاؤ اور نرمی سے جواب دو ……

جب مَیں یہ سنتا ہوں کہ فلاں شخص اس جماعت کا ہو کر کسی سے لڑا ہے۔ اس طریق کو مَیں ہرگز پسند نہیں کرتا اور خدا تعالیٰ بھی نہیں چاہتا کہ وہ جماعت جو دنیا میں ایک نمونہ ٹھہرے گی وہ ایسی راہ اختیار کرے جو تقویٰ کی راہ نہیں ہے۔ بلکہ مَیں تمہیں یہ بھی بتادیتا ہوں کہ اﷲ تعالیٰ یہاں تک اس امر کی تائید کرتاہے کہ اگر کوئی شخص اس جماعت میں ہو کر صبر اور برداشت سے کام نہیں لیتا تو وہ یاد رکھے کہ وہ اس جماعت میں داخل نہیں ہے۔ نہایت کار اشتعال اور جوش کی یہ وجہ ہو سکتی ہے (اپنے بارے میں فرماتے ہیں کہ مجھے لوگ گندی گالیاں دیں) کہ مجھے گندی گالیاں دی جاتی ہیں تو اس معاملہ کو خد اکے سپرد کر دو۔ تم اس کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔ میرا معاملہ خد اپر چھوڑدو۔ تم ان گالیوں کو سن کر بھی صبر اور برداشت سے کام لو۔‘‘ (ملفوظات جلد 4صفحہ 157۔ ایڈیشن 2003ء) (دشمنوں کے مقابلے میں۔ اور یہی پاکستان میں احمدیوں کو بار بار کہا جاتا ہے کیونکہ وہاں اب لوگوں نے غلیظ قسم کی گالیوں کی انتہا کر دی ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کو دیتے ہیں۔ اور اس کا صرف حل یہی ہے کہ دعائیں کی جائیں اور بہت دعائیں کی جائیں۔)

پھر آپ نفسانی جوشوں سے بچنے کے لئے فرماتے ہیں:
’’وہ بات مانو جس پر عقل اور کانشس کی گواہی ہے اور خدا کی کتابیں اس پر اتفاق رکھتی ہیں۔‘‘ فرمایا ’’زنا نہ کرو، جھوٹ نہ بولو اور بدنظری نہ کرو اور ہر ایک فسق اور فجور اور ظلم اور خیانت اور فساد اور بغاوت کی راہوں سے بچو۔ اور نفسانی جوشوں سے مغلوب مت ہو اور پنج وقت نماز ادا کرو کہ انسانی فطرت پر پنج طور پر ہی انقلاب آتے ہیں اور اپنے نبی کریم کے شکر گزار رہو، اُس پر درود بھیجو، کیونکہ وہی ہے جس نے تاریکی کے زمانے کے بعدنئے سرے خدا شناسی کی راہ سکھلائی۔‘‘

(ضمیمہ تریاق القلوب، روحانی خزائن جلد15 صفحہ525)

(خطبہ جمعہ23 ؍ مارچ 2012ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

مغلوب الغضب سے حکمت کا چشمہ چھین لیا جاتا ہے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 ستمبر 2021