• 16 اپریل, 2024

احکام خداوندی (قسط نمبر7)

احکام خداوندی
قسط نمبر7

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔‘‘

(کشتی نوح)

نماز جمعہ کے بارے میں احکام
نماز جمعہ کے لئے جلدی جانے کا حکم

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا نُوۡدِیَ لِلصَّلٰوۃِ مِنۡ یَّوۡمِ الۡجُمُعَۃِ فَاسۡعَوۡا اِلٰی ذِکۡرِ اللّٰہِ۔

(الجمعہ: 10)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو ! جب جمعہ کے دن کے ایک حصہ میں نماز کے لئے بلایا جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف جلدی کرتے ہوئے بڑھا کرو۔

خریدو فروخت چھوڑ کر نماز جمعہ پر حاضر ہونا

وَ ذَرُوا الۡبَیۡعَ۔

(الجمعہ: 10)

اور تجارت چھوڑ دیا کرو۔

نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد
فضل الٰہی کی تلاش میں زمین میں پھیلنا

فَاِذَا قُضِیَتِ الصَّلٰوۃُ فَانۡتَشِرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ وَ ابۡتَغُوۡا مِنۡ فَضۡلِ اللّٰہِ۔

(الجمعہ: 11)

پس جب نماز ادا کی جاچکی ہو تو زمین میں منتشر ہو جاؤ اور اللہ کے فضل میں سے کچھ تلاش کرو۔

صلوٰۃ الخوف کے بارے میں احکام
نماز خوف کی ادائیگی

فَاِنۡ خِفۡتُمۡ فَرِجَالًا اَوۡ رُکۡبَانًا۔

(البقرہ: 240)

پس اگر تمہیں کوئی خوف ہو تو چلتے پھرتے یا سواری کی حالت میں ہی (نماز پڑھ لو)۔

صلوٰۃ الخوف کا طریق

وَ اِذَا کُنۡتَ فِیۡہِمۡ فَاَقَمۡتَ لَہُمُ الصَّلٰوۃَ فَلۡتَقُمۡ طَآئِفَۃٌ مِّنۡہُمۡ مَّعَکَ وَ لۡیَاۡخُذُوۡۤا اَسۡلِحَتَہُمۡ ۟ فَاِذَا سَجَدُوۡا فَلۡیَکُوۡنُوۡا مِنۡ وَّرَآئِکُمۡ ۪ وَ لۡتَاۡتِ طَآئِفَۃٌ اُخۡرٰی لَمۡ یُصَلُّوۡا فَلۡیُصَلُّوۡا مَعَکَ وَ لۡیَاۡخُذُوۡا حِذۡرَہُمۡ وَ اَسۡلِحَتَہُمۡ۔

(النسآء: 103)

اور جب تو بھی ان میں ہو اور تو انہیں نماز پڑھائے تو ان میں سے ایک گروہ (نماز کے لئے) تیرے ساتھ کھڑا ہوجائے۔ اور چاہیے کہ وہ (مجاہدین) اپنا اسلحہ ساتھ رکھیں پس جب وہ سجدہ کر لیں تو وہ تمہارے پیچھے ہو جائیں اور دوسرا گروہ آجائے جنہوں نے نماز نہیں پڑھی پھر وہ تیرے ساتھ پڑھیں اور وہ اپنے بچاؤ کے سامان اور ہتھیار ساتھ رکھیں۔

صلوٰۃ الخوف میں اپنے بچاؤ
کی تمام تدابیر بروئے کار لانا

وَ لَا جُنَاحَ عَلَیۡکُمۡ اِنۡ کَانَ بِکُمۡ اَذًی مِّنۡ مَّطَرٍ اَوۡ کُنۡتُمۡ مَّرۡضٰۤی اَنۡ تَضَعُوۡۤا اَسۡلِحَتَکُمۡ ۚ وَ خُذُوۡا حِذۡرَکُمۡ۔

(النسآء: 103)

اور اگر تمہیں بارش کی وجہ سے کوئی مشکل ہو یا تم بیمار ہو، تم پر کوئی گناہ نہیں کہ اپنے ہتھیار اتار دو اور اپنا بچاؤ (بہرحال) اختیار کئے رکھو۔

صلوٰۃ الخوف کی ادائیگی کے بعد ذکر الٰہی

فَاِذَا قَضَیۡتُمُ الصَّلٰوۃَ فَاذۡکُرُوا اللّٰہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا وَّ عَلٰی جُنُوۡبِکُمۡ۔

(النسآء: 104)

پھر جب تم نماز ادا کر چکو تو اللہ کو یاد کرو کھڑے ہونے کی حالت میں بھی اوربیٹھے ہوئے بھی اور اپنے پہلوؤں پر بھی۔

فَاِذَاۤ اَمِنۡتُمۡ فَاذۡکُرُوا اللّٰہَ کَمَا عَلَّمَکُمۡ مَّا لَمۡ تَکُوۡنُوۡا تَعۡلَمُوۡنَ۔

(البقرہ: 240)

پھر جب تم امن میں آجاؤ تو پھر (اسی طریق پر) اللہ کو یاد کرو جس طرح اس نے تمہیں سکھایا ہے۔ جو تم (اس سے پہلے) نہیں جانتے تھے۔

دوران جہاد نمازیں قصر کرنے کا حکم

وَ اِذَا ضَرَبۡتُمۡ فِی الۡاَرۡضِ فَلَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَقۡصُرُوۡا مِنَ الصَّلٰوۃِ۔

(النسآء: 102)

اور جب تم زمین میں (جہاد کرتے ہوئے) سفرپر نکلو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم نماز قصر کرلیا کرو۔

(700 احکام خداوندی از حنیف محمود)

(قدسیہ نوروالا۔ناروے)

پچھلا پڑھیں

مغلوب الغضب سے حکمت کا چشمہ چھین لیا جاتا ہے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 ستمبر 2021