• 4 مئی, 2024

دعا کا تحفہ

درِبار خداوندی سے فیصلہ طلبی

سعید بن حسنہ اس دعا کے بارہ میں فرمایا کرتے تھے کہ مجھے ایک ایسی آیت کا علم ہے جسے پڑھنے والا خدا سے جو مانگے اسے دیا جاتا ہے۔ رسول کریم ؐ تہجد کا آغاز اس دعا سے کرتے اور اس سے پہلے اَللّٰھُمَّ رَبَّ جِبْرِیْلَ وَمِیْکَاءِیْلَ وَاِسْرَافِیْلَ بھی کہتے ہیں۔

(تفسیر القرطبی جزء15صفحہ265)

اَللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ عٰلِمَ الۡغَیۡبِ وَالشَّہَادَۃِ اَنۡتَ تَحۡکُمُ بَیۡنَ عِبَادِکَ فِیۡ مَا کَانُوۡا فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۴۷﴾

(الزمر: 47)

اے اللہ! اے آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے! غیب اور ظاہر کا علم رکھنے والے! تو ہی اپنے بندوں کے درمیان تمام چیزوں کا فیصلہ کرنےوالا ہے جن میں اختلاف کرتے ہیں۔

(قرآنی دعائیں از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ39-40)

(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

سو سالہ جوبلی منانے پر عصر حاضر میں لجنہ اماءاللہ اور ناصرات کی ذمہ داریاں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 ستمبر 2022