• 17 اپریل, 2024

جاء الحق وزھق الباطل

جَآءَ الْحَقُّ وَ زَھَقَ الْبَاطِل

دیکھو! اِک شاطر دشمن نے کیسا ظالم کام کیا
پھینکا مکر کا جال اور طائرِ حق زیر الزام کیا

ناحق ہم مجبوروں کو اک تہمت دی جلّادی کی
قتل کے آپ ارادے باندھے ہم کو عبث بدنام کیا

دیکھو! پھر تقدیر خدا نے، کیسا اُسے ناکام کیا
مکر کی ہر بازی اُلٹا دی، دجل کو طشت اَز بام کیا

اُلٹی پڑ گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دغا نے کام کیا
دیکھا اس بیمارِ دل نے، آخر کام تمام کیا

زندہ باد غلامِ احمد، پڑ گیا جس کا دشمن جھوٹا
جَآءَ الْحَقُّ وَ زَھَقَ الْبَاطِلُ، اِنَّ الْبَاطِلَ کَانَ زَھُوْقًا

جب سے خدا نے اِن عاجز کندھوں پر بارِ اَمانت ڈالا
راہ میں دیکھو! کتنے کٹھن اور مَہیب مراحل آئے

بھیڑوں کی کھالوں میں لپٹے، کتنے گرگ ملے رستے میں
مقتولوں کے بھیس میں دیکھو! کیسے کیسے قاتل آئے

آخر شیرِ خدا نے بپھر کر، ہر بن باسی کو للکارا
کوئی مبارز ہو تو نکلے، سامنے کوئی مباہل آئے

ہمت کس کو تھی کہ اُٹھتا، کس کا دل گردہ تھا نکلتا
کس کا پِتَّا تھا کہ اٹھ کر، مردِ حق کے مقابل آئے

آخر طاہر سچا نکلا، آخر ملاں نکلا جھوٹا
جَآءَ الْحَقُّ وَ زَھَقَ الْبَاطِلُ، اِنَّ الْبَاطِلَ کَانَ زَھُوْقًا

(کلام طاہر)

پچھلا پڑھیں

تبلیغ کے میدان میں جماعت احمدیہ جرمنی کی تاریخی اور اہم پیش رفت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 نومبر 2022