• 3 مئی, 2024

الہامی اشعار

الہامی اشعار
حضرت مسیح موعودؑ

کیا شک ہے ماننے میں تمہیں اِس مسیح کے
جس کی مماثلت کو خدا نے بتا دیا

حاذِق طبیب پاتے ہیں تم سے یہی خطاب
خوبوں کو بھی تو تم نے مسیحا بنا دیا

قادِر کے کاروبار نمودار ہو گئے
کافِر جو کہتے تھے وہ گرفتار ہو گئے

کافر جو کہتے تھے وہ نگوں سار ہو گئے
جتنے تھے سب کے سب ہی گرفتار ہو گئے

(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ حاشیہ صفحہ27 مطبوعہ 1902ء)

دُشمن کا بھی خوب وار نکلا
تِس پر بھی وہ آر پار نکلا

(الحکم 30؍اکتوبر 1902ء)

قادر ہے وہ بارگہ ٹُوٹا کام بناوے
بنا بنایا توڑ دے کوئی اُس کا بھید نہ پاوے

(اخبار بدر 22؍نومبر 1906ء)

بر تر گمان و وہم سے احمد کی شان ہے
اس کا غلام دیکھو! مسیح الزمان ہے

(حقیقۃ الوحی صفحہ274 کا حاشیہ مطبوعہ 1907ء)

کروں گا دُور اُس ماہ سے اندھیرا
دکھاؤں گا کہ اک عالم کو پھیرا

(تذکرہ صفحہ 427)

چل رہی ہے نسیم رحمت کی
جو دعا کیجئے قبول ہے آج

(تذکرہ صفحہ 206)

پچھلا پڑھیں

محترمہ قانتہ دردکی وفات اور ان کے اوصاف

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 جنوری 2023