• 17 مئی, 2024

شیطان سے پیچھا چھڑانے کا طریقہ

اطفال کارنر

حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں۔
ایک بزرگ کا قصہ مشہور ہے۔ ان کا ایک شاگرد تھا جسے تصوف کا بہت شوق تھا وہ اس کے سیکھنے کے لئے بہت عرصہ انکے پاس رہا۔ جب وہ واپس جانےلگےتو بزرگ نے پوچھا۔کیا تمہارے وطن میں شیطان ہوتاہے؟ وہ حیران ہوکر کہنے لگا۔شیطان کہاں نہیں ہوتا۔بزرگ نے کہا جب تم اپنے وطن پہنچو گے تو اگر شیطان نے تم پر حملہ کیا تو کیاکروگے؟ اس نے کہا میں شیطان کا مقابلہ کرونگا۔بزرگ نے کہا۔اچھا تم نے شیطان کا مقابلہ کیا اور وہ بھاگ گیا۔لیکن پھر جب تم خدا تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونے لگے اور اس نے پیچھے سے آ پکڑا تو کیا کرو گے؟ اس نے کہا میں پھر اس کا مقابلہ کرونگا۔بزرگ نے کہا اگر اسی طرح شیطان کا مقابلہ کرتے رہو گے تو خدا تعالیٰ کی طرف کس طرح متوجہ ہو سکو گے؟اس نے کہا پھر آپ ہی بتائیں مجھے کیا کرنا چاہئے؟ انہوں نے کہا بتاؤ اگر تم کسی دوست کو ملنے جاؤ جس کا ایک کتا ہو جو تمہیں گھیر لے تو کیا کروگے؟ اس نے کہا میں اسے لاٹھی مارونگا۔انہوں نے کہا کتا بھاگ کر پھر تمہارے پیچھے آپڑا تو کیا کرو گے؟ اس نے کہا صاحب مکان کو آواز دونگاکہ آوٴ اور اپنے کتے کو روکو انہوں نے کہا یہی طریقہ شیطان کے متعلق اختیار کرنا خدا تعالیٰ سے کہنا میں آپ کے پاس آنا چاہتا ہوں۔مگر شیطان مجھے آنے نہیں دیتا۔آپ ہی اس کو دور کریں پس برائیوں سے بچنے کا ایک ذریعہ یہ بھی ہے کہ انسان دعا کرے کہ الہٰی! میں اپنی طرف سے کوشش کرتا ہوں آگے مدد آپ نے دینی ہے۔

(کتاب الطالبین صفحہ113)

(نصرت قدسیہ وسیم۔ فرانس)

پچھلا پڑھیں

اسلام اور اہل کتاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 فروری 2022