• 20 مئی, 2024

شہدائے برکینا فاسو کی زبان سے

یہ کس نے ہم سے لہو کا حساب مانگا ہے
جو ہم خوشی سے دیں ایسا جواب مانگا ہے

شہید ہوکے مسیحِ محمدیؐ کے لیے
خدا سے ہم نے شہادت کا باب مانگا ہے

وہ سرپھرے جو ڈراتے ہیں اپنی طاقت سے
انہوں نے قہر الٰہی، عتاب مانگا ہے

ہماری جان امانت ہے احمدیت کی
سو ہم نے پیش کیا جب شباب مانگا ہے

نہ زندگی کبھی مانگیں گے بھیک میں تم سے
خدائے پاک سے اجر و ثواب مانگا ہے

ہمیں نہ دنیا سے الفت نہ کوئی دلچسپی
شہید بھائیوں کو ہم رکاب مانگا ہے

رضائے یار کی خوشبو سے جو معطر ہو
مرے خدایا فقط وہ گلاب مانگا ہے

تمہاری سوچ پر شیطان چونکہ قابض ہے
سو تم نے اس سے ہی خانہ خراب مانگا ہے

ہمارا پیارا خزانہ، خدا ہمارا ہے
اسی کی ذات کو عزّت ماٰب مانگا ہے

ہمیں رہی نہیں الفت تمہاری دنیا سے
تبھی تو زیست سے عامرؔ حجاب مانگا ہے

(عامر حسنی۔ ملائیشیا)

پچھلا پڑھیں

جماعت احمدیہ جرمنی کی دوسری صدی کا پہلاآن لائن اجلاس

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 مارچ 2023