• 4 مئی, 2024

الوداعیہ مکرم ڈاکٹر محمود احمد بٹ و اہلیہ محترمہ منجو بٹ آف قادیان

یہ روز کر مبارک سبحان من یرانی

مجلس نصرت جہاں اسکیم کے تحت گھانا میں مکرم ڈاکٹر محمود احمد بٹ ابن مکرم مولوی محمد ایوب بٹ درویش قادیان (سلمہ ربہ) و مکرمہ ڈاکٹر منجو محمود بٹ صاحبہ کو 2004ء تا فروری 2022ء مسلسل اٹھارہ سال تک گھانا میں طبی خدمات کی توفیق ملی۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اب ان کا تبادلہ نور ہسپتال قادیان دارالامان میں فرمایا ہے۔ جہاں وہ طبی خدمات سلسلہ بجا لا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ انہیں مزید خدمات سلسلہ عالیہ کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین۔

مورخہ 19 فروری 2022ء بروز ہفتہ بمقام احمدیہ مسلم مشن ہیڈکواٹرز اکرا گھانا میں زیر صدارت مکرم مولانا نورمحمد بن صالح امیر و مشنری انچارج گھانا، مکرم ڈاکٹر محمود احمد بٹ و مکرمہ ڈاکٹر منجو محمود بٹ کا گھانا کے اعزاز الوداعی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔

اس تاریخی اور مبارک الوداعیہ میں نائب امیر اول مکرم محمد یوسف یاسن، نائب امیر دوم مکرم عبد الوہاب عیسیٰ کے علاوہ نیشنل مجلس عاملہ گھانا کےمنتخب ممبران، گھانا میں مجلس نصرت جہاں اسکیم کے تحت خدمات بجا لانے والے بعض ڈاکٹرحضرات، چند مرکزی مبلغین سلسلہ،، معززین جماعت احمدیہ گھانا، ذیلی تنظیموں کے سربراہان، احمدیہ مسلم مشن ہیڈکواٹرز کے عملہ کے بعض اراکین اور صدر لجنہ اماء اللہ گھانا و نمائندہ ممبرات لجنہ اماءاللہ گھانا نے شمولیت کی۔

اس بابرکت تقریب کا آغاز سہ پہر ساڑھے تین بجے مکرم حافظ محمد عبد اللہ ثانی امام مسجد احمدیہ اکرا ہیڈکواٹرزکی تلاوت سے ہوا۔ بعدہ مکرم صدر مجلس و امیر و مشنری انچارج گھانا نے دعا کروائی۔ دعا کے بعد مکرم ڈاکٹر محمود احمد بٹ و مکرمہ منجو محمود بٹ جن کے اعزاز میں اس الوداعی تقریب کا انعقاد کیا جارہا تھا، تشریف لائے اور احباب جماعت گھانا نے انہیں خوش آمدید کہا۔

بعدہ مکرم امیر و مشنری انچارج گھانا نے سپاس نامی خطاب کیا جس میں مکرم ڈاکٹر صاحب اور اور ان کی اہلیہ محترمہ کی گھانا کے مختلف مقامات میں طبی خدمات کو سراہا۔ اس سلسلہ میں بعض واقعات بھی احباب جماعت کے سامنے پیش کئے۔ ہر دو ڈاکٹرز کو گھانا کے مختلف مقامات جیسے Asokore, Kaleo اور وا waمیں خدمات کی توفیق ملی۔ احمدیہ مسلم مشن ہسپتال Kaleo وا، گھانا کے اپر ویسٹ علاقہ میں واقع ہے جہاں ڈاکٹر صاحب اور ان کی اہلیہ نے طویل عرصہ طبی خدمات سرانجام دیں۔

مکرم امیر صاحب نے اپنے خطاب میں بتایا کہ جب میں 2004ء میں جلسہ سالانہ میں شمولیت کے لئے قادیان گیا تھا(اس وقت آپ نائب امیر دوم تھے) اس وقت مکرم ڈاکٹر صاحب ابھی قادیان میں ہی تھے اور اس وقت سے میرا ان سے تعلق ہےگو مجھے اس وقت یہ بھی علم نہیں تھا کہ یہی ڈاکٹر صاحب گھانا میں بھی خدمات بجالانے آرہے ہیں۔ مکرم ڈاکٹر صاحب 2004ء میں گھانا تشریف لائے اور آج قریباًاٹھارہ سال خدمات بجالانے کے بعد قادیان واپس جارہے ہیں۔ جہاں حضور انور ایدہ اللہ تعالی نے انہیں نور ہسپتال قادیان میں بطور ڈاکٹر تعینات فرمایا ہے۔اہل گھانا ڈاکٹر صاحب کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔مکرم ڈاکٹر صاحب موصوف گھانا سے قبل کانگو اور گیمبیا میں بھی خدمات کی توفیق پاچکے ہیں۔

مکرم امیر صاحب کے سپاس نامے کے بعد 4:20 پر مکرم ڈاکٹر صاحب نے اپنی ا ور اپنی اہلیہ کی جانب سے سپاس نامہ کا شکریہ ادا کیا اور گھانا میں اپنے دور کی بعض اہم یادیں اور شفایابی کے چند ایک واقعات نیز طبی خدمات کے حوالہ سے اپنے تجربات و علاج کے طریق سے حاضرین کو محظوظ کیا۔آپ نے بتایا کہ گھانا اب میرا وطن ثانی ہے کیونکہ یہیں میرے بچے پلے بڑھے اور گھانا سے ابتدائی تعلیم حاصل کرکے مزیداعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئےامریکہ اور دیگر ممالک میں مقیم ہیں۔ یہ سب اللہ تعالیٰ نے مجھے سلسلہ احمدیہ کی خدمت اور وقف کے بدولت عنایت فرمایا ہے۔ جس پر ہم خدا تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے۔

احمدیہ ہسپتال گھانا میں مکرم ڈاکٹر صاحب اور ان کی اہلیہ کے کئی مریضوں کے علاج و شفایابی کے کئی واقعات ہیں جنہیں اہل گھانا ہمیشہ یاد رکھیں گے۔دونوں حضرات نے بسااوقات ایمرجنسی کی صورت میں اپنے خون کا عطیہ دیکر بھی احمدیہ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کا علاج کیا۔ اور ایسا صرف احمدی واقفین ڈاکٹزز ہی کرسکتے ہیں۔ اس تقریب میں ایک مقامی احمدی مکرم محی الدین بھی موجود تھے جوکچھ سال قبل شدید بیمار ہوگئے تھے اور ہسپتالوں نے لاعلاج قراردے کرمعذرت کر لی تھی، مکرم ڈاکٹر صاحب نےاحمدیہ ہسپتال اسوکورے میں ان کا طویل علاج کیا اور پرہیزی کھانا بھی پیش کرتے رہے۔ جس کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ نے انہیں اعجازی رنگ میں شفا عطا فرمائی۔یہ مریض جب مکرم ڈاکٹر صاحب کے زیر علاج آئے تھے تو ان کی حالت نیم مردہ تھی۔ اس موقع پر انہوں نے بھی مکرم ڈاکٹر صاحب کے بارہ میں اپنے دلی جذبات سےمعمور اور نیک خیالات کا ظہار کیا اورکہا جس طرح شفقت پیار محبت اور عظیم حسن سلوک سے انہوں نے میرا علاج کیا ان کا شکریہ کرنے کےلئے میرے پاس کوئی الفاظ نہیں۔ ان کا یہ احسان میری موت تک میرے ساتھ رہے گا۔ان شاءاللہ۔

پروگرام کے آخر میں مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب گھانا نے مکرم ڈاکٹر صاحب کو حسب روایت گھانا کا روایتی مفلر (جس پر مکرم ڈاکٹر صاحب کا نام اور خوبصورت پیغام کشیدہ تھا) اور گھانین گاؤن بھی پیش کیا۔ اسی طرح لجنہ اماء اللہ گھانا کی نمائندہ نے مکرم ڈاکٹر صاحب کی اہلیہ کو تحائف پیش کئے۔ علاوہ ازیں ایک مقامی دوست محی الدین صاحب (جن کا اوپر ذکر کیاگیا ہے)نے بھی مکرم ڈاکٹر صاحب موصوف کو تحائف پیش کئے۔ اس تقریب کے آخر پر معزز مہمانان اور مدعوین کو کھانا پیش کیا گیا۔ یہ تقریب دعاکے ساتھ ساڑھے چار بجے ختم ہوئی۔ آخر میں انفرادی و اجتماعی تصاویر کا سیشن ہوا۔

(رپورٹ: احمد طاہر مرزا۔ نمائندہ الفضل آن لائن گھانا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ