• 4 مئی, 2024

برکینا فاسو میں رمضان المبارک اور عید الفطر کے اجتماعات

حضرت مسیح موعودؑ نے اپنی کتب میں اپنی آمد کے دو ہی مقاصد بیان فرمائے ہیں، ان میں سے ایک تو حقوق اللہ اور دوسرا حقوق العباد کی طرف نسل انسانی کو توجہ دلانا ہے۔ چنانچہ دنیا بھر کی جماعتیں سال بھر نسل انسانیت کی خدمت کے لیے ہزاروں پروگرام بناتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے برکینا فاسو کی جماعت بھی اسی جماعتی روایت پر عمل کرتے ہوئے سال میں سینکڑوں پروگرام بناتی ہے نیز خاص طور پر رمضان اور عید الفطر کے موقع پر ہزاروں افراد کو اس سے مستفید ہونے کی توفیق ملتی ہے۔اس سال بھی ہر ریجن نے رمضان کے مہینہ میں مختلف پروگرام کیے جن کی مختصر رپورٹ پیش خدمت ہے۔

ریجن واگہ ڈوگو

جماعت احمدیہ کا طرہ امتیاز رہا ہے کہ بے سہارا اور مشکلات میں گھرے لوگوں کی مدد کی جاتی ہے چنانچہ واگہ ڈوگو شہر میں رمضان کے مہینہ میں 250 کھانے کے پیکٹ شہر کی بڑی جیل میں تقسیم کیے گئے۔ اس کے علاوہ واگہ ڈوگو شہر کے علاقہ Pissy کے بڑے ہسپتال میں 60 سے زائد افراد میں پھل اور دیگر اشیأ تقسیم کی گئیں۔ اس کے علاوہ دو دفعہ بازار میں جاکر افطار کے وقت 250 افراد میں پانی اور کھجوریں تقسیم کی گئیں۔

اس سال واگہ ڈوگو ریجن کی 28 جماعتوں اور 19 مقامات میں عیدی کے تحائف تقسیم کیے گئے جس سے 450 سے زائدخاندان مستفید ہوئے۔

اس سال پہلی دفعہ احمدیہ کلینک کی طرف سے کلینک کے باہر افطار کا انتظام کیاگیا جس میں ٹھنڈے پانی کا سٹال اور لوکل کھانے کی چیزیں مہیا کی جاتی رہیں۔چنانچہ سینکڑوں افراد اس سے مستفید ہوئے۔

پچھلے سال کی طرح اس سال بھی جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی طرف سے روزانہ افطار کے وقت ٹھنڈے پانی کے ساشے تقسیم کیے جاتے رہے۔ نیز رمضان میں تین افطاریوں کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں طلبا ٔ کے علاوہ دیگر افراد بھی شامل ہوتے رہے جن کی ٹوٹل تعداد بعض اوقات 80 تک پہنچ جاتی۔

ریجن بانفورہ

جماعت احمدیہ بانفورہ کو بھی رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں مختلف پروگرام منعقد کرنے کی توفیق ملی۔چنانچہ 10 جماعتوں میں روزانہ افطاری کا انتظام کیا جاتا رہا جس میں روزانہ 200 سے زائد افراد شامل ہوتے رہے۔نیز بانفورہ شہر میں تین دفعہ افطاری کا انتظام کیا گیا جس میں کل 45 افراد شامل ہوئے۔اس کے علاوہ دس غیراحمدی ہمسائیوں کو بھی افطاری بھیجی گئی۔ اس بابرکت مہینہ میں خاص طور پر ہسپتال جاکر مریضوں کی عیادت کی گئی اور 65 مریضوں میں تحائف تقسیم کیے گئے۔ بانفورہ شہر میں روزانہ افطاری کے وقت ٹھنڈے پانی کا سٹال لگایا جاتا رہا۔ ریجن کی 20 جماعتوں میں چینی تقسیم کی گئی جس سے 600 سے زائد افراد مستفید ہوئے۔

ہر سال کی طرح اس سال بھی اتھارٹیز کو جماعت احمدیہ کی طرف سے عید کے تحائف دیئے گئے۔ رمضان کے مہینہ میں دو احمدی ممبران نے ذاتی طور پر لوگو ں میں چینی اور چاول تقسیم کیے جس سے 50 خاندان مستفید ہوئے۔ 5 غریب خاندانوں کی مالی مدد بھی کی گئی۔

بوبو ریجن

بوبو شہر میں ہر اتوار کو خدام الاحمدیہ کی طرف سے اجتماعی افطاری کا انتظام کروایا جاتا رہا جس میں مجموعی طور پر دو سو سے زائد خدام نے شرکت کی۔نیز انصار کی طرف سے بھی اجتماعی افطاری کا پروگرام بنایا گیا جس میں 100 کے قریب انصار شامل ہوئے۔ اس کے علاوہ لجنہ امأاللہ نے بھی افطار پروگرام منعقد کیا۔ اس سال بھی تمام ریجن میں چینی کے تحائف تقسیم کیے گئے جس سے 500 کے قریب خاندان مستفید ہوئے۔

بروموریجن

برومو ریجن میں 7 اجتماعی افطار ی کے پروگرام کیے گئے جس میں 215 افراد شامل ہوئے۔ اس کے علاوہ 15 غریب خاندانوں میں نقد رقوم تقسیم کر کے مالی مدد کی گئی۔ ریجن کی مختلف جماعتوں میں چینی تقسیم کی گئی جس سے 400 افراد مستفید ہوئے۔ اس کے علاوہ جیل میں قیدیوں کے لیے ایک بوری چاولوں کی دی گئی نیز مختلف حکومتی اور مذہبی اتھارٹیز تک بھی جماعت کی طرف سے تحائف پیش کیے گئے۔ ان اتھارٹیز میں ہائی کمشنر، میئر، جج اور مسلم کمیونٹی کے امام وغیر ہ شامل ہیں۔

ددگو ریجن

ددگو ریجن میں رمضان کے مہینہ میں19 جماعتوں کے 336 خاندانوں کی خدمت میں عید کے تحائف پیش کیے گئے۔ اس کے علاوہ 17 افراد کو نقدرقم بطور تحفہ دی گئی۔7 افراد کو عید کی مناسبت سے کپڑے مہیا کیے گئے۔ رمضان کے مہینہ میں 4 بکرے ذبح کر کے گوشت تقسیم کیا گیا۔ 4 احمدی گھرانوں میں ایک ماہ کا راشن مہیا کیا گیا۔ اس کار خیر میں حصہ لیتے ہوئے ذیلی تنظیموں نے بھی حصہ لیا۔ چنانچہ مجلس انصار اللہ ددگو کے تحت ہسپتال کا دورہ کیا گیا اور 50 مریضوں میں تحائف تقسیم کیے گئےنیز مجلس انصار اللہ ددگو نے چار تربیتی پروگرام منعقد کیے جس میں افطاری کا انتظام بھی کیا جاتا رہا چنانچہ ان پروگراموں میں 130 انصار شامل ہوئے۔ خدام الاحمدیہ کی طرف سے بھی روزانہ افطاری کا انتظام کیا جاتا رہا جس سے سینکڑوں خدام مستفید ہوئے۔ لجنہ امأ اللہ ددگو نے بھی ایک اجتماعی افطاری کا پروگرام بنایا۔

ددگو شہر میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت کا اپنا ریڈیو ہے چنانچہ رمضان کے حوالے سے خاص طور پر پروگرام نشر کیے گئے۔چنانچہ صبح تین بجے سے رات دس بجے تک ریڈیو پر پروگرام نشر کیے جاتے رہے۔ اس سال عید کے موقع پر خاص طور پر بچوں کے لیے تحائف کا انتظام بھی کیا گیاچنانچہ 4 جماعتوں میں دو سو سے زائد بچوں میں تحائف کے پیکٹ تقسیم کیے گئے۔

ٹونگاں ریجن

جماعتی کاموں کو وسعت دینے کے لیے ٹونگاں اور اس سے ملحقہ علاقوں کو اس سال الگ ریجن بنایا گیا ہے۔ چنانچہ اس سال یہاں بھی رمضان کے مہینہ میں مختلف پروگرام سرانجام دینے کی توفیق ملی۔چنانچہ رمضان میں 13 اجتماعی افطاری کے پروگرام بنائے گئے جس میں 143 افراد شامل ہوئے۔ نیز 12 جماعتوں کے 173 خاندانوں تک عید کے تحائف پہنچائے گئے۔ اس کے علاوہ بچوں میں بھی عیدی تقسیم کی گئی

کدگوریجن

کدگو مشن میں روزانہ اجتماعی افطاری کا انتظام کیا گیا جس میں روزانہ 40 سے 50 افراد شامل ہوتے رہے۔ اس کے علاوہ کدگو شہر کے بس سٹاپ پر افطاری کاانتظام کیا گیا جس میں ٹھنڈے پانی، کھجور اور لوکل مشروب پیش کیا گیا۔ ریجن کی 8 جماعتوں میں چینی تقسیم کی گئی جس سے 325 خاندان مستفید ہوئے۔ عید کے دن بچوں کے لیے خاص طورپر پیکٹ بنائے گئے۔ ہر پیکٹ میں بسکٹ، ٹافیاں، کیک وغیرہ پیک کیے گئے تھے۔ چنانچہ 150 بچوں میں یہ پیکٹ تقسیم کیے گئے۔

فادا ریجن

اس سال فادا ریجن میں 250 خاندانوں میں چینی تقسیم کی گئی۔ نیز روزانہ فادا مشن ہاؤس میں افطاری کا انتطام کیا جاتا رہا۔ اس کے علاوہ دیگر جماعتوں میں دس اجتماعی افطاریوں کے پروگرام کیے گئے۔ عید کی مناسبت سے مختلف اتھارٹیز میں بھی تحائف تقسیم کیے گئے۔

ریجن ٹینکوڈوگو

رمضان کے مہینہ میں ٹینکوڈوگو کے مشن میں باقاعدگی سے جماعت کی طرف سے افطاری کا انتظام کیا گیا جس میں روزانہ 40 افراد شامل ہوتے رہے۔اس کے علاوہ دو بکرے صدقہ کیے گے جن کا گوشت 30 خاندانوں تک پہنچایا گیا۔ ریجن کی مختلف جماعتوں میں چاول اور چینی تقسیم کی گئی جس سے 320 خاندان مستفید ہوئے۔ اس کے علاوہ رمضان کے مہینہ میں 30 افراد کی مالی مدد کی گئی۔نیز بعض غیر احمدی افراد کو بھی جماعت کی طرف سے عید کے تحائف دیے گئے۔ عید کے دن خاص طور پر بچو ں میں تحائف تقسیم کیے گئے۔

وایوگیاریجن

وایو گیا ریجن میں بھی رمضان کے مہینہ میں مختلف پروگرام تشکیل دیے گئے۔ خدام الاحمدیہ کی طرف سے ہسپتال میں عیادت مریضان کا پروگرام بنایا گیا۔ اس موقع پر 50 مریضوں میں تحائف پیش کیے گئے۔ ہر پیکٹ میں کیلے، جو س اور صابن پیک کیے گئے تھے۔وایوگیا ریجن میں دہشت گرد گروپوں کی وجہ سے کافی حالات خراب ہیں جس کی وجہ سے مختلف علاقوں سے لوگ ہجرت کرکے وایوگیا شہر آگئے ہیں چنانچہ اس بابرکت مہینہ میں دس خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا۔ راشن میں چاول، چینی اور آئل شامل تھے۔ عید کی نماز کے بعد بچوںمیں پہلے سے تیار کردہ پیکٹ جن میں ٹافیاں بسکٹ، جوس،پنسلیں اور ربڑ وغیرہ شامل تھے تقسیم کیے گئے جس سے 50 بچے مستفید ہوئے۔اس کے علاوہ باقاعدگی سے مشن ہاؤس میں افطاری کا انتظام کیا جاتا رہاجس میں روزانہ 15 سے 20 افراد شامل ہوتےرہے۔ عید کی مناسبت سے 150 خاندانوں میں چینی اور چاولوں کے تحائف تقسیم کیے گئے نیز بعض غریب خاندانوں میں نقد رقوم بھی تقسیم کی گئیں۔ اس کے علاوہ تین حکومتی عہدیداران کو بھی جماعت کی طرف سے عید کے تحائف دیئے گئے۔

کایا ریجن

کایا شہر میں باقاعدگی سے روزانہ 15 سے 20 افراد کو افطاری کروائی جاتی رہی۔ نیز دو دفعہ اجتماعی افطاری کا پروگرام بنایا گیا جس سے 200 سے زائد افراد مستفید ہوئے۔اس کے علاوہ شہر میں مختلف جگہ3 دفعہ سٹال لگا کر افطاری کا انتظام کیا گیا جس سے 600 افراد مستفید ہوئے۔کایا شہر کے ہسپتال میں مریضوں کی عیادت کا پروگرام بھی بنایا گیا۔ چنانچہ اس موقع پر 50 پیکٹ تقسیم کیے گئے جن میں کھانے پینے کی اشیأ تھیں۔ہر سال کی طرح اس سال بھی ریجن کے 570 گھرانوں میں چینی تقسیم کی گئی۔ اس کے علاوہ بچوں کے لیے خاص طور پر عید ی کے پیکٹ تیار کیے گئے جس سے 900 بچے مستفید ہوئے۔

کایا ریجن کے کچھ حصہ میں بھی دہشت گرد گروپوں کی طرف سے حملہ ہورہے ہیں جس کی وجہ سے یہاں بھی نقل مکانی کی گئی ہے۔چنانچہ ان مہاجرین کے لیے IAAAE، جماعت احمدیہ برکینا فاسو اور دیگر افراد جماعت نے مہاجرین کے 500 پانچ سو خاندانوں میں راشن تقسیم کیاجس میں چینی، چاول، آئل اورصابن پر مشتمل پیکنگ کی گئی تھی نیز 500 گھرانوں میں عید کی خوشی میں 2000 فرانک سیفا دئیے گئے تاکہ وہ بھی اپنی عید بہتر طریقہ سے منا سکیں۔

ڈوری ریجن

ڈوری شہر میں 3 دفعہ اجتماعی افطاری کا پروگرام بنایا گیا جس میں 50 افراد نے شمولیت اختیار کی۔اس کے علاوہ مختلف جماعتوں میں بھی افطار کا پروگرام بنایا گیا جس میں 80 افراد شامل ہوئے۔ڈوری ریجن میں بھی کچھ سالوں سے دہشت گرد گروپوں کی طرف سے پورے ریجن میں حملے ہورہے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ چنانچہ سیبا جماعت کی طرف سے دس گھرانوں کی مالی مدد کی گئی۔ اس کے علاوہ دو سو کےقریب خاندانوں تک چینی کا تحفہ پیش کیا گیا۔

پو ریجن

پو ریجن میں 9 جماعتوں کے 80 خاندانوں میں چینی کے پیکٹ تقسیم کیے گئے۔ اسکے علاوہ بعض افراد میں نقدی بھی تقسیم کی گئی نیز عید کے دن 55 بچوں میں خاص طور پر عیدی کے پیکٹ تقسیم کیے گئے۔ان پیکٹوں میں بسکٹ، ٹافیاں اور دیگر کھانے کی چیزیں تھیں۔

لیو ریجن

لیو ریجن کی 7 جماعتوں کے 154 خاندانوں میں چینی کا تحفہ تقسیم کیا گیا۔ نیز بعض خاندانوں میں راشن بھی تقسیم کیا گیا جس میں چاول اور گھی وغیرہ شامل تھے۔ اس کے علاوہ 150 بچوںمیں عیدی کے پیکٹ تقسیم کیے گئے۔

رمضان کے مہینہ میں ان کاموں کے علاوہ خاص طور تمام احمدی مساجد میں تراویح کا انتظام کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین و حضرات اور بچے باقاعدگی سے شامل ہوتے رہے۔اس کے علاوہ مساجد میں درس القرآن کا بھی اہتمام کیا گیا نیز روزانہ مساجد میں تربیتی دروس بھی جاری رہے۔ برکینا فاسو میں جماعت کے چار ریڈیو ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے رمضان المبارک میں باقاعدگی سے رمضان سے متعلق پروگرام لوکل زبانوں میں نشر ہوتے رہے۔

بستان مہدی میں پہلی دفعہ عید منانا

اس سال پہلی دفعہ بستان مہدی جو کہ جماعت احمدیہ برکینا فاسو کی جلسہ گاہ بھی ہے، میں2 مئی صبح 9:30 پر نماز عید ادا کی گئی۔ چنانچہ پورے شہر اور ارد گرد کی جماعتوں سے 800سے زائد افراد نماز عید ادا کرنے بستان مہدی پہنچے۔دور کی جماعتوں سے افراد جماعت کو لیکر آنے کے لیے 5 بسوں کا انتظام کیاگیا تھا۔ اس کے علاوہ 42 کے قریب جماعتی اور ذاتی گاڑیوں پر افراد جماعت عید گاہ پہنچے۔بیسیوں موٹر سائیکلوں پر بھی دور کی جماعتوں سے افراد جماعت عید کے لیے پہنچے۔ عید کی نماز مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو نے پڑھائی اور بعد میں خطبہ دیا۔ عید کے بعد شاملین عید کے لیے کھانے انتظام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر 8 جرنلسٹ بھی آئے ہوئے تھے۔ چنانچہ برکینا فاسو کے ایک اخبار L’express du Faso نے 3 مئی 2022 کے شمارہ میں امیر صاحب برکینا فاسو کے خطبہ کا خلاصہ شائع کیا۔ اس کے علاوہ بعض آن لائن اخبارات نے بھی یہ خبر شائع کی۔ چنانچہ tinganews.com پر 3مئی کے اخبار میں احمدیوں کے عید منانے کا ذکر کیا گیا نیز lefaso.net نے بھی اس کا ذکر 2 مئی کو رات کے شمارہ میں کیا۔ عید کےبعد بچوں میں عیدی کے پیکٹ تقسیم کیے گئے نیز نقد عیدی بھی دی گئی۔

اس جگہ یہ ذکر کرنا بھی فائدہ سے خالی نہ ہوگا کہ برکینا فاسو میں پہلے مرکزی مبلغ 1990ء میں تشریف لائے تودارالحکومت واگہ ڈوگو کے محلے کمسونگے میں کرائے کے مکان میں مشن شروع کیا اور 2004ء تک وہاں رہے اور اسی چھوٹے سے مشن میں عیدیں اور جلسہ سالانہ منعقد ہوتے رہے پھر 2004ء میں جماعت نے اپنا مشن سومگاندے میں تعمیر کیا تو 2021ء تک ادھر ہی عیدیں ہوتی رہیں۔ اس سال 2022ء کی عید الفطر بستان مہدی میں ادا کی گئی جو 37.5 ایکڑپر مشتمل قطعہ زمین ہے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ یہ رمضان افراد جماعت میں ایک نیک تبدیلی پیدا کرنے والا ثابت ہو اور افراد جماعت تقویٰ میں بڑھتے چلے جائیں۔ آمین

(رپورٹ: مبارک احمد منیر۔ نمائندہ روزنامہ الفضل آن لائن برکینا فاسو)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ