• 25 اپریل, 2024

والدین کی دعا اپنے بچوں کے لئے اچھے رنگ میں پوری ہوتی ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتےہیں:
……یہاں میں ضمناً ذکر کردوں۔ گو ضمناً ہے مگر میرے نزدیک اس کا ایک حصہ ہی ہے کہ اگر والدین کی دعا اپنے بچوں کے لئے اچھے رنگ میں پوری ہوتی ہے تو وہاں ایسے بچے جو والدین کے اطاعت گزار نہ ہوں ان کے حق میں برے رنگ میں بھی پوری ہوسکتی ہے۔ تو ماں باپ کی ایسی دعا سے ڈرنا بھی چاہیے۔

بعض بچے جائیداد یا کسی معاملے میں والدین کے سامنے بے حیائی سے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ مختلف لوگ لکھتے رہتے ہیں اس لئے یہ عجیب خوفنا ک کیفیت بعض دفعہ سامنے آجاتی ہے۔ اس لحاظ سے ایسے بچوں کو اس تعلیم کو مدنظر رکھنا چاہیے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تو ماں کے لئے تو خاص طور پر حسن سلوک کا حکم فرمایا ہے۔ اور یہ فرمایا ہے کہ تمہارے سب سے زیادہ حسن سلوک کی مستحق ماں ہے۔

یہ جو قرآن حکیم کا حکم ہے کہ والدین کو اف نہ کہو یہ اس لئے ہے کہ اگر تمہیں کوئی تکلیف پہنچے اور تم سمجھتے ہو کہ تمہارا حق مارا جا رہا ہے یا تمہارے ساتھ ناجائز رویہ اختیار کیا ہے ماں باپ نے۔تب بھی تم نے ان کے آگے نہیں بولنا ورنہ کسی کا دماغ تو نہیں چلا ہوا کہ ماں باپ کے فیض بھی اٹھارہا ہو اورماں باپ اس بچے کی ہر خواہش بھی پوری کررہے ہوں تو ان کی نافرمانی کرے یا کوئی نامناسب بات کرے۔……

تو جیسا کہ میں نے پہلے ذکر کیا ہے بہت سے ماں باپ اپنے بچوں کی نافرمانیوں کا ذکر کرتے ہیں اپنے خطوط میں۔ اس ضمن میں والدین کا جہاں فرض ہے اور سب سے بڑا فرض ہے کہ پیدائش سے لے کر زندگی کے آخری سانس تک بچوں کے نیک فطرت اورصالح ہونے کے لئے دعائیں کرتے رہیں اور ا ن کی جائز اور ناجائز بات کو ہمیشہ مانتے نہ رہیں اور اولاد کی تربیت اور اٹھان صرف اس نیت سے نہ کریں کہ ہماری جائیدادوں کے مالک بنیں جیسا کہ میں آگے چل کر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات میں اس کا ذکر کروں گا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی بچوں کو بھی خوف خدا کرنا چاہیے کہ ماؤں کے حقوق کا خیال رکھیں۔ باپوں کے حقوق کا خیال رکھیں۔ یہ نہ ہو کہ کل کو ان کے بچے ان کے سامنے اسی طرح کھڑے ہو جائیں کیونکہ آج اگر یہ نہ سمجھے اور اس امر کو نہ روکا تو پھر یہ شیطانی سلسلہ کہیں جا کر رکے گا نہیں اور کل کو یہی سلوک ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس سے محفوظ رکھے اور احمدیت کی اگلی نسل پہلے سے بڑھ کر دین پر قائم ہونے والی اور حقوق ادا کر نے والی نسل ہو۔

(خطبہ جمعہ فرمودہ 4جولائی 2003ء)

(الفضل انٹر نیشنل لندن29 اگست تا4ستمبر2003ء صفحہ5)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 جولائی 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 9 جولائی 2020ء