• 20 اپریل, 2024

علیکم بالشفائین: العسل و القرآن

(قسط چہارم)

قرآن ِحکیم اور عسل مصفّیٰ یعنی شہد میں روحانی اور جسمانی بیماریوں کا علاج

خالص شہد۔علاج کا ایک حیرت انگیز ذریعہ

شہد کے ذریعے مختلف جسمانی بیماریوں کا تدارک

جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے کہ شہد کا استعمال قدیم سے چلا آرہا ہے۔ نہ صرف قدیم مصری اور سیرین تہذیبوں میں اس کے استعمال کا ذکر ملتا ہے بلکہ قدیم چینی تہذیب میں بھی اسے بغرضِ علاج استعمال کرنے کے قرائن سامنے آئے ہیں۔ بلکہ یہاں تک ثابت ہے کہ چین کے شمال مغربی علاقوں میں تو آج تک گھٹنوں اور جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کا علاج شہد کی مکھی کے ڈنگ سے کیا جاتا ہے۔ یہ ڈنگ تکلیف والی جگہ پر لگوائے جاتے ہیں جس سے 90 فیصدی افراد کو شفایابی نصیب ہوئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ طریقۂ علاج 3ہزار سال سے یہاں مستعمل ہے۔

خدا کی بات یقیناً سچی ہے

زمانۂ نبوی ﷺ میں بھی بڑے بیّن طور پر ثابت ہے کہ آپ ﷺ اپنے صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کو شہد کے ذریعے علاج کرنے کی تلقین فرمایا کرتے تھے۔ حضرت ابو سعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ ایک شخص آپؐ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میرے بھائی کا پیٹ خراب ہے۔ آپؐ نے ارشاد فرمایا کہ اسے شہد پلاؤ۔ کچھ دیر بعد وہ شخص دوبارہ آپؐ کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا اور کہا کہ اے اللہ کے رسول! شہد پلانے سے تو مرض میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اسپر پیغمبرِؐ خدا نے دوبارہ ارشاد کیا کہ جا ؤ اِسے اور شہد پلاؤ۔کچھ دیر کے بعد وہ شخص ایک بار پھر آپؐ کے پاس آکر گویا ہوا کہ اب تو میرے بھائی طبیعت بہت زیادہ خراب ہو گئی ہے۔اسپر آپؐ نے بڑے یقین اور تحدّی کے ساتھ فرمایا: صَدَقَ اللّٰہُ وَ کَذبَ بَطْنُ اَخِیْکَ یعنی اللہ کا قول یقیناً سچا ہے اور تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹ بول رہا ہے۔جا اور جاکر دوبارہ اسے شہد پلا۔اس پر وہ شخص گیا اور ایک بار پھر اپنے بھائی کو شہد استعمال کروایا اور اس بار اسے شفا نصیب ہوگئی۔

(بخاری کتاب الطب باب الدواء بالعسل)

شہد کے ذریعے آنکھ کی سوزش اور دیگر بیماریوں کا علاج

آنحضور ﷺ کے بعد آپ کے صحابہ ؓ بھی اپنی بیماریوں کا علاج شہد کے ذریعے کیا کرتے تھے۔ چنانچہ تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت عوف بن مالک ؓ ایک بار بیمار ہوئے تو آپؓ نے اپنا علاج شہد، پانی اور زیتون کے تیل کے استعمال کے ذریعے سے کیا اور آپؓ کو شفا نصیب ہوئی۔اسی طرح ابو وجرہ جنہیں صحابہ کی صحبت نصیب ہوئی ان کے بارے میں مذکور ہے کہ وہ اپنی آنکھ کی سوزش کا علاج شہد سے کرتےتھے۔لکھا ہے کہ کَانَ یَکْتَحِلُ بِالْعَسَلِ یعنی وہ شہد کو اپنی آنکھوں میں بطور سرمے کے استعمال کیا کرتےتھے۔

(حیات الکبریٰ مصنفہ کمال الدین محمد موسی جزء دوئم زیرِ لفظ النحل۔ بحوالہ الفضل انٹرنیشنل 12مئی 2000ء)

حضرت مسیح موعود ؑکا ذیابیطس کے مرض میں شہد کے ذریعے سے علاج

ایک دفعہ حضور اقدس ؑکو ذیابیطس کے مرض کی وجہ سے کافی کمزوری کی شکایت تھی۔آپؑ نے یہ سوچ کر کہ اس میں اللہ تعالیٰ نے شفارکھی ہے تو ضرور اس سے شفانصیب ہوگی۔ آپؑ نے شہد میں کیوڑا ملا کر استعمال فرمایا جس سے جلد آپؑ کو افاقہ ہوا بعد ازاں آپؑ چند صحابہ کی معیت میں باغ میں گئے اور وہاں جاکر 10رکعات اشراق ادا کی۔

(ملفوظات جلد 7صفحہ248-249)

مختلف امراض میں شہد کے ذریعے علاج

انٹر نیٹ پر ‘وکی پیڈیا’ کے نام سے ایک انسائیکلوپیڈیا نے اس بارے میں جو معلومات مہیا کیں وہ قارئین کے استفادہ کے لئے پیشِ خدمت ہیں۔

٭ذیابیطس کے اَلسر کا علاج جب اینٹی بائیوٹیک کے ذریعے سے ممکن نہ ہوتو شہد کے ذریعے سے اس کا علاج کیا جاتا ہے۔
٭جلے کے زخم پرشہد کا لیپ کرنےسے زخم جلد مندمل ہوجاتا ہے۔اسی طرح دیگر زخموں کی سوزش ختم کرنے اور انہیں خشک کرنے میں بھی شہد بہت مفید ہے۔
٭آنکھوں کی سوزش میں شہد سے علاج کیا جاتا ہے۔
٭بعض اوقات باوجود ادویا ت کے استعمال کے انفیکشن ختم نہیں ہورہا ہوتا جس کی وجہ ایک قسم کا بیکٹیریا ہے جسے MRSA کہا جاتا ہے۔ ایک خاص قسم کا شہدجو منوکا کہلاتا ہے اس کا استعمال اس بیکٹیریا کا خاتمہ کردیتا ہے جس کی وجہ سے انفیکشن بھی ختم ہوجاتا ہے۔
٭موسمی ایلرجیوں ، گلے کے امراض اور کھانسی کی تکلیف میں شہد کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔
٭شہدمعدے کی تیزابیت کو دور کرنے کا بہت کارگر نسخہ ہے۔

مرہمِ عیسیٰ میں موم کا استعمال

حضرت عیسیٰ ؑکو واقعۂ صلیب کے بعد جو مرہم لگائی گئی اس بارے میں حضرت مسیح موعود ؑنے تفصیل کیساتھ اپنی بعض تصنیفات جیسے مسیح ؑہندوستان میں وغیرہ میں اس مرہم کا ذکر کیا ہے۔ اور بعض تاریخی کتب میں اس الہامی نسخے کا درج ہونا ثابت کیا ہے۔ چندسال قبل تجرباتی طور پر جامعہ احمدیہ ربوہ میں بھی اس مرہم کو دوبارہ بنانےکا کام کیا گیا۔ اس نسخے کے تمام اجزاء کو باریک پیس کر موم میں ملا دیاجاتا ہے اور یوں یہ مرہم استعمال کے قابل ہوجاتی ہے۔ اس نسخے میں شہد کی مکھی کا پیدا کیا ہوا موم یقیناً اس بات کی علامت ہے کہ خدا تعالیٰ نے شہد اور اس سے وابستہ ہر چیز میں شفا کے حیرت انگیز خزانے چھپا رکھے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ شہد پر اس نیت سے تجربے کئے جائیں کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان فِیْہِ شِفَآءٌ لِلنَّاس کا دعویٰ یقیناً سچا ہے تو لازماً دنیا اس انمول خزانے سے اور زیادہ مستفیض ہو سکے گی۔

٭…٭…٭

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 جولائی 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 9 جولائی 2020ء