ایک واقعی امر ہے کہ مسلمانوں کو خدا اور رسول کا حکم ہے کہ جس گورنمنٹ کے ماتحت ہوں وفاداری سے اسکی اطاعت کریں۔مَیں نے اپنی کتابوں میں یہ شرعی احکام مفصل بیان کر دئے ہیں۔
(کشف الغطاء۔ روحانی خزائن جلد ۱۴صفحہ ۱۸۶)
میرا مذہب جس کو میں بار بار ظاہر کرتا ہوں یہی ہے کہ اسلام کے دو حصے ہیں۔ ایک یہ کہ خدا تعالیٰ کی اطاعت کریں۔ دوسرے اس سلطنت کی جس نے امن قائم کیا ہو، جس نے ظالموں کے ہاتھ سے اپنے سایہ میں ہمیں پناہ دی ہو………….. .خدا تعالیٰ ہمیں صاف تعلیم دیتا ہے کہ جس بادشاہ کے زیر سایہ امن کے ساتھ بسر کرو اس کے شکر گزار اور فرمانبردار بنے رہو………….. یاد رہے کہ جس بادشاہ کے زیر سایہ ہم با امن زندگی بسر کریں اس کے حقوق کو نگاہ رکھنا فی الواقعہ خدا کے حقوق ادا کرنا ہے۔ اور جب ہم ایسے بادشاہ کی دلی صدق سے اطاعت کرتے ہیں تو گویا اس وقت عبادت کر رہے ہیں۔ کیا اسلام کی یہ تعلیم ہو سکتی ہے کہ ہم اپنے محسن سے بدی کریں اور جو ہمیں ٹھنڈے سایہ میں جگہ دے اس پر آگ برساویں اور جو ہمیں روٹی دے اسے پتھر ماریں۔
(شہادت القرآن۔ روحانی خزائن جلد ۶ صفحہ ۳۸۰۔۳۸۱)
میں ایک شخص امن دوست ہوں اور اطاعت گورنمنٹ اور ہمدردی بندگان خدا کی میرا اصول ہے۔ اور یہ وہی اصول ہے جو میرے مریدوں کی شرائط بیعت میں داخل ہے۔
(کتاب البریّہ۔ روحانی خزائن جلد ۱۳ صفحہ ۱۰)