معاشرہ آپس کے تعلقات اور لین دین سے بنتا ہے۔ پاکستان اور ایسے ہی دوسرے مسلمان ممالک میں تو ایک دوسرے سے بوقت ضرورت کسی چیز کے عاريتًا لینے اور دینے کا رواج عام ہے اور لوگ اس بات میں خوشی بھی محسوس کرتے ہیں لیکن یورپین اور مغربی ممالک میں چونکہ ایسا معاشرہ نہیں ہے اس لیے یہاں رہنے سے یہ احتمال ہو سکتا ہے کہ لوگ اس عادت کو بھول جائیں یا پس و پیش کریں، ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ اللہ نے مانگنے والے کو دھتکارنے اور عام استعمال کی چیزوں کو عاريتًا نہ دنیے والوں کو سورۃ الماعون میں ڈرایا ہے۔
(طاہر احمد۔ نمائندہ الفضل آن لائن فن لینڈ)