• 4 مئی, 2024

ایک سبق آموزبات

وجود اور زندگی

زیادہ تر انسانوں کا صرف وجود ہوتا ہے، ان میں زندگی نہیں ہوتی۔ زندہ ہونے کا مطلب تو مطمئن ہونا ہے اور جب انسان ’’کم‘‘ اور ’’زیادہ‘‘ کے چکر سے نکل جاتا ہے تو مطمئن اور پرسکون ہو جاتا ہے۔ یہی احساس اسے سب کی بھلائی اور بہتری کے لئے سوچنے کی آزادی عطا کرتا ہے۔ مکمل خود مختار اور حریت پسند سوچ ہی در اصل انسان کو زندگی عطا کرتی ہے اور اسی سوچ کی خاطر ایک باشعور انسان اپنے شوق، مجبوری اور خوف سے آگے بڑھ جاتا ہے کیونکہ ہر اچھائی اور نیکی ہمیشہ قربانی مانگتی ہے۔

(کاشف احمد)

پچھلا پڑھیں

خلیفہ کے ہم ہیں خلیفہ ہمارا (قسط دوم)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 ستمبر 2022