• 8 مئی, 2024

مہاجر پرندوں کا عالمی دن

ہر سال 9 نومبر مہاجر پرندوں کے عالمى دن کے طور پرمناىا جاتا ہے۔ ىہ دن منانے کا مقصد لوگوں مىں مہاجر پرندوں کا تحفظ اور ہمارى زمىن کے لىے ان کى اہمىت کو اجاگر کرنا ہے۔جانوروں بالخصوص پرندوں کى سالانہ ہجرت بالعموم شمالاً جنوباً ہوتى ہے۔ىہ پرندے سرد ممالک سے گرم ممالک کى طرف اس وقت ہجرت کرتے ہىں جب وہاں موسم بہت زىادہ سرد ہو جاتا ہے۔

پرندوں کى اس ہجرت کى تىن بنىادى وجوہات ہىں۔جن مىں خوراک کا حصول،موزوں موسم کى تلاش اور افزائش نسل۔اس کے علاوہ پرندے جنگلات کے پھىلاؤ مىں بنىادى کردار ادا کرتے ہىں۔ ىہ درختوں کے بىج کھا لىتے ہىں جو ان کے ساتھ دور دراز علاقوں تک پہنچ جاتے ہىں۔نىز ىہ جن علاقوں مىں جاتے ہىں وہاں کىڑوں مکوڑوں کى آبادى مىں توازن رکھنے کا سبب بنتے ہىں۔

اىک اندازےکے مطابق دنىا بھر کے پرندوں کى 10000 ہزار اقسام مىں سے 1800 اقسام بہت طوىل فاصلہ تک اىک مقام سےدوسرے مقام تک ہجرت کرتى ہىں۔دنىا کے تمام پرندوں مىں سے تقرىباً 4000 اقسام مستقلاً ہجرت کرتى رہتى ہىں۔ىہ تعداد کل پرندوں کا 40 فىصد بنتى ہے۔

صدىوں سے جارى اس سلسلے مىں کبھى اىسا نہىں ہوتا کہ پرندے اپنا راستہ بھول جائىں۔البتہ بىمارى کے باعث پىچھے رہ جانا اور منزل تک نہ پہنچ پانا الگ بات ہے۔اللہ تبارک و تعالىٰ نے پرندوں کو سمت کے تعىن کا حىرت انگىز نظام دىا ہوا ہے۔محققىن کے مطابق پرندوں کے نتھنوں کے اوپر زمىن کى مقناطىسى فىلڈ کو محسوس کرنے والے عضلات ہوتے ہىں۔ىہ اىک نہاىت سادہ سا GPS ہے جو خالق کائنات نے پرندوں کو عطاء کىا ہے۔اس کى مدد سے پرندے سمت معلوم کرتے ہىں اور ہزاروں مىل دور دراز کے اسفار مىں کبھى بھى راستہ نہىں بھولتے۔

پرندوں کى ىاداشت بہترىن ہوتى ہے، سمت معلوم کرنے کے لىے پرندے زمىن کى تزئىن کو بھى ىاد رکھتے ہىں۔ جىسا کہ ساحل سمندر کے ساتھ ساتھ، ىا پہاڑى سلسلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے۔حتى کہ محققىن کے نزدىک مہاجر پرندوں کى بعض اقسام پرانى موٹروىز کو بھى سمت کا تعىن کرنےکے لىےاستعمال کرتےہىں۔ بعض پرندے سورج کى حرکت پر نظر رکھنے کے ساتھ ستاروں کى مدد سے بھى اپنى سمت کو درست رکھنے مىں مدد لىتے ہىں۔

طوىل ترىن فاصلہ تک بغىر رکے سفر کرنے والا پرندہ bar-tailed godwit ہےجو الاسکا سے نىوزى لىنڈ تک بغىر رکے 10200 کلومىٹر تک کا طوىل سفر طے کرتا ہے۔ بغىر رکے کسى بھى جانور کا ىہ طوىل ترىن سفر بھى ہے۔سب سے طوىل فاصلہ تک ہجرت The Arctic Tern نامى پرندہ کرتا ہے۔ ىہ اىک پول سے دوسرے پول تک ہجرت کرتے ہىں۔ان کى ہجرت کا کل فاصلہ 90000 کلومىٹر بنتا ہے۔

بڑے پىمانے پر ہونے والى موسمىاتى تبدىلىاں ان پرندوں کے ہجرت کےمعمولات پر برى طرح اثر انداز ہو رہى ہىں۔ان تبدىلىوں کے باعث ہجرت کرنے والے پرندوں کو ہجرت کے وقت کے تعىن مىں مشکلات پىش آتى ہىں۔ موسموں مىں اس غىر معمولى اتار چڑہاؤ کے باعث پرندے ہجرت کے صحىح وقت کا تعىن نہىں کر پاتے۔ہجرت کا بڑا مقصد افزائش نسل ہے چنانچہ ہجرت صحىح وقت پر نہ کرنے کے باعث ان کى افزائش بہت زىادہ متاثر ہو رہى ہے۔نتىجتاً ان پرندوں کى آبادى مىں تىزى سے کمى واقع ہو رہى ہے۔

گرىٹر فلىمنگو،فلىمنگو سٹى سے ہجرت کرکے رن آف کچھ ہندوستان اور بىٹس آئى لىنڈ مىں اترتے ہىں۔ناردرن شولر ىورپ سے شمالى اىشىا اور ہمالىہ پر اترتے ہىں۔روسے پىلکن ىورپ سے شمالى ہندوستان مىں اترتے ہىں۔گىڈ وىل ىورپ اور شمالى امرىکہ سے بھوپال انڈىا مىں اترتے ہىں۔بلىک ٹىل گوڈوٹ روس سے شمالى انڈىا کى طرف آتے ہىں۔سپاٹڈ رىڈشىنک اسکىنڈے نىوىا سے ہرىانہ ہندوستان مىں اترتے ہىں۔بلىوتھروٹ ىورپ اور الاسکا سے راجھستان کا سفر کرتے ہىں۔اىشىن کوئل سنگاپور سے پونڈچىرى کى طرف جاتے ہىں۔بلىک کراؤنڈ نائٹ ہىرن ارجنٹىنا،چلى اور چىن سے بنگال کى طرف جاتے ہىں۔گولڈن اورىل ىورپ سے ہندوستان کى طرف جاتے ہىں۔بلىو چىکڈ افرىقہ اور ىورپ سے ہندوستان جاتے ہىں۔اسى طرح سائىبرىا سے آنے والے پرندے پاکستان مىں سندھ اور بلوچستان کے کئى علاقوں مىں اترتے ہىں جن کا قانونى و غىر قانونى شکار ان کى بقاء کے لىے سنگىن خطرہ بنتا جا رہا ہے۔

بار ہىڈڈ گىس نامى پرندہ ہمالىہ کے اوپر سے گزرتے وقت اونچى پرواز کرتا ہے جو ساڑھے پانچ مىل سطح سمندر سے بلند ہوتى ہے۔ىہ کسى بھى پرندے کا سب سے زىادہ بلندى پر پرواز کرنے کا رىکارڈ ہے۔ آرکٹک ٹرن نامى پرندہ اىک سال مىں 50 ہزار مىل سے زىادہ سفر کرتا ہے۔گرىڈ سنائپر تمام مہاجر پرندوں مىں سے سب تىز ترىن ہجرت کرنے والا پرندہ ہے۔گولڈن پلور ہجرت سے قبل hyperphagia کى کىفىت مىں داخل ہو جاتا ہے اور بہت زىادہ خوراک کا استعمال کرنے لگتا ہے۔ضرورت سے زىادہ خوراک کے استعمال کے نتىجے مىں اس کا وزن دگنا ہوجاتا ہے۔ىہ چربى 2300 مىل طوىل سفر کے دوران ان کے لىے اىندھن کا کام کرتى ہے۔ىہ سفر 86 گھنٹے طوىل ہوتا ہے۔

پرندےہمارى زمىن کےEchosystem کےلىے ناگزىرہىں۔اگر پرندے زمىن سے بالکل ناپىد ہو جائىں تو کىڑے مکوڑوں کى تعداد مىں خطرناک حد تک اضافہ ہو جائے گا۔ساتھ سانپ جو پرندے اور ان کے انڈے کھاتے ہىں انہىں خوراک کے حصول مىں مشکلات پىش آئىں گى۔لاکھوں اقسام کے پىٹر پودوں کى بار آورى کاانحصار پرندوں پر ہے۔ان پرندوں کے ختم ہونے کا مطلب ہے کہ زمىن سے ان پودوں اور درختوں کا وجود بھى ختم ہو جائے گا۔نىوزى لىنڈ کے جنگلوں مىں ستر فىصد پودے پرندوں کى جانب سے پھىلائے بىجوں سے اگتے ہىں۔پرندوں کا خاتمہ مطلب نىوزى لىنڈ کے جنگلوں مىں سترفىصد پودوں اور درختوں کى کمى۔انسانى خوراک مىں شامل کل پىڑ پودے اور سبزىوں کى نشونما کا انحصار پرندوں پر ہے۔پرندوں کے ىکسر ختم ہونے پر حضرت انسان کو خوراک کى کمى کا بھى سامنا کرنا پڑےگا۔

پرندےہمارے قدرتى ماحول کو صاف رکھنے کا کام بھى کرتے ہىں۔ىہ مرداروں کو کھاتے ہىں اس طرح زمىن کى صفائى ہوتى رہتى ہے۔صرف بھارت مىں گدھوں کى تعداد مىں کمى کے باعث جنگلى کتوں کى تعداد مىں پانچ اعشارىہ پانچ ملىن کا اضافہ ہوا۔جس کے نتىجے مىں رىبىز کے کىسز مىں خطرناک حد تک اضافہ ہوا۔کسى بھى علاقہ کے پرندوں کو دىکھ کر اس علاقہ کے قدرتى ماحول کى صحت کا بخوبى اندازہ لگاىا جا سکتا ہے۔اللہ تعالىٰ نے کوئى بھى چىز بے فائدہ پىدا نہىں کى۔ننھے منے سے چہچہاتے ىہ پرندے اس کى شاندار مثال ہىں۔ہمارے اردگردمنڈلاتا چھوٹا سا کوئى پرندہ زمىن کو ہمارى رہائش کے قابل بنانے مىں بنىادى کردار ادا کر رہا ہوتا ہے۔پرندوں کا تحفظ انسانى بقاء کا ضامن ہےجس کے لىے ہمىں اپنا کردار ادا کرنے کى ضرورت ہے۔

(مدثر ظفر)

پچھلا پڑھیں

آیئے! ہمارے دروازے آپ کےلیے کھلے ہیں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 نومبر 2021