• 21 مئی, 2024

سو سال قبل کا الفضل

9؍نومبر 1922ء دو شنبہ (سوموار)
مطابق 18 ربیع الاول 1341 ہجری

صفحہ اول و دوم پر حضرت مولانا عبدالرحیم نیر صاحبؓ کی رپورٹ بعنوان ’’مغربی افریقہ میں تبلیغِ احمدیت۔ دریائے نائیجر کے پار ہزاروں کو پیغام‘‘ شائع ہوئی ہے۔

رپورٹ ھٰذا میں حضرت مولانا صاحبؓ نے تبلیغ کے سلسلہ میں اختیار کیے گئے اپنے ایک ٹرین کے سفر کی رُوداد کا مفصل ذکر کیا ہے۔

صفحہ 3 اور 4 پر ایک آرٹیکل ’’احمدیہ اسلامیہ سلسلہ لنڈن۔ مسجد واقع پٹنی میں عید۔ افغان وزیر کی تقریر‘‘ شائع ہوا ہے۔ مذکورہ آرٹیکل میں ولایت کے ایک اخبار ’’ہند‘‘ کی رپورٹ کا ذکر کیا گیا ہے۔ جو 18؍اگست 1922ء کے شمارہ میں بطور ضمیمہ بایں الفاظ شائع ہوئی۔

’’پٹنی میں عید پڑھنے کے لیے تمام حصصِ عالم یعنی ہندوستان، افغانستان، ایران، روس، عرب، فلسطین، جنوبی افریقہ اور ریف وغیرہ کے مسلمانوں کا بڑا مجمع ہوا۔ نمازِ عید کے بعد تمام حاضرین کو ماحضر پیش کیا گیا۔ دن کے آخری حصہ میں زیرِ صدارت پروفیسر ایچ ایم لییون ایک جلسہ ترتیب دیا گیا۔ جس میں پہلے امام مسجد احمدیہ لنڈن(مولوی مبارک علی صاحب بی اے)نے مشن کی سالانہ رپورٹ پڑھی۔ اس کے بعد مسٹر چودھری مولا بخش جنجوعہ (آکسن) بیرسٹر ایٹ لاء آئی۔ ڈی۔ ایس۔ ایم نے ایک نہایت دلچسپ اور عالمانہ تقریر ’’اسلام اور سوشلزم‘‘ پر کی۔ انہوں نے اعلیٰ طریق پر اپنے مشکل مضمون کو بیان کیا کہ جس سے حاضرین بہت متاثر ہوئے۔ انہوں نے کوشش کی کہ اسلام کے مختلف پہلوؤں میں تطبیق ثابت کریں۔ موجودہ زمانہ میں یہ جو ایک مشکل ترین سوال درپیش ہے۔ اس کو دنیا کے ایک بڑے عالمگیر مذہب اسلام کی روشنی میں بیان کیا گیا۔‘‘

ازاں بعد مذکورہ اخبار لکھتا ہے کہ ’’ہز ایکسیلینسی سردار عبدالہادی افغان وزیر نے اپنی تقریر میں چند زوردار اور مؤثر ریمارکس کیے۔ انہوں نے فرمایا خواہ احمد آف قادیان کے دعاوی کو تسلیم کریں یا نہ کریں، وہ ان عظیم الشان خدمات کو جو اسلام کے لیے آپ کے پیرو مذہب کی مشعل کو لیے ہوئے دنیا کے دور دراز کونوں میں ادا کرر ہے ہیں، نظر انداز نہیں کر سکتی۔ انہوں نے فرمایا میں احمدی مبلغین کے کام کا بہت ہی مداح ہوں اور بہت خوش ہوں کہ یہاں پر تمام اقطاعِ عالم کےمسلمانوں کے اجتماع کا موقع بہم پہنچایا گیا ہے۔‘‘

اس کے بعد اخبار الفضل نے مذکورہ اخبار میں شائع وہ تقریر شامل کی ہے جو اُس زمانہ میں لندن مشن کے انچارج مولانا مبارک علی صاحب نے اس موقعے پر کی تھی۔

صفحہ 5 پر ’’حضرت خلیفۃ المسیح کی ثانی ڈائری‘‘ کے عنوان سے حضرت مصلح موعودؓ کے 24 و 25؍اکتوبر 1922ء کے ملفوظات شائع ہوئے ہیں۔ جن میں آپؓ نے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے ہیں نیز متفرق امور پر گفتگو فرمائی ہے۔ مذکورہ ڈائری کے بعض عناوین ذیل میں درج ہیں۔

1۔ ترک احراراور خلافت 2۔ اہلِ حدیث اور ترکہ خلافت 3۔ ہندوستانیوں میں استقلال کی کمی 4۔ ولایتی گائیں 5۔ یہودی گوشت فروش 6۔ خالص دودھ

صفحہ 6 پر حضرت مصلح موعودؓ کا ارشاد فرمودہ ایک خطبہ نکاح شائع ہوا ہے جو آپؓ نے 24؍اکتوبر 1922ء کو ارشاد فرمایا۔

صفحہ 7 اور 8 پر ایک مضمون زیرِ عنوان ’’قرآنِ کریم پرآریہ مسافرکے اعتراضات کا جواب‘‘ شائع ہوا ہے۔ یہ سلسلہ وار مضمون حضرت مولانا ابوالعطا صاحب جالندھری کا تحریر فرمودہ ہے جب آ پ مدرسہ احمدیہ کے طالبعلم تھے۔ اس قسط میں اعتراضات نمبر20تا25 کے جوابات دیئے گئے ہیں۔

صفحہ 11 اور 12 پر ہندوستان اور غیرممالک کی خبریں شائع ہوئی ہیں۔

مذکورہ بالا اخبار کے مفصل مطالعہ کےلیے درج ذیل لنک ملاحظہ فرمائیں۔

https://www.alislam.org/alfazl/rabwah/A19221109.pdf

(م م محمود)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 11)