• 5 مئی, 2024

دعا کا تحفہ

نماز استسقاء

حضرت عباد ؓبن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم قحط سالی میں نمازِ استسقاء کے لئے باہر کھلی جگہ تشریف لے گئے اور دو رکعت نماز پڑھائی جس میں بلند آواز میں فاتحہ کے بعد تلاوت ِقرآن کی۔ نماز کے بعد اپنی چادر اُلٹائی اور ہاتھ اُٹھا کر قبلہ رُو ہو کر بارش کی دعا کی۔ اِس موقع پر آپؐ سے درج ذیل دُعائیں مروی ہیں:۔

اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا غَیْثًا مُّغِیْثًا مَّرِیًّا مُّرِیْعًا نَّافِعًا غَیْرَ ضَارٍّ عَاجِلًا غَیرَ آجِلٍ اَللّٰھُمَّ اسْقِ عِبَادَکَ وَ بَہَاءِمَکَ وَ انْشُر رَحْمَتَکَ وَ اَحْیِ بَلَدَکَ الْمَیِّتَ اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا۔

(ابو داؤد کتاب الصلوٰۃ)

ترجمہ:۔ اے اللہ! ہمیں برسنے والا پانی پلا۔ گھبراہٹ دور کرنے والا نیک انجام، فائدہ بخش نقصان سے پاک۔ جو جلد آنے والا ہو دیر سے آنے والا نہ ہو۔ اے اللہ! اپنے بندوں کو پانی پلا اور اپنے جانوروں کو بھی! اور رحمت پھیلا اور اپنے مردہ شہر کو زندہ کر۔ اے اللہ ہمیں پانی پلا۔ اے اللہ ہمیں پانی پلا۔ اے اللہ ہمیں پانی پلا۔

(مناجات رسولؐ از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ117۔116)

(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام خطوط

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 جنوری 2023