• 3 مئی, 2024

عہدیدران، دوست بن کے لوگوں کے ساتھ رہیں

طارق محمود صاحب، صدر جماعت کو نصیحت کرتے ہوئےحضور انور نے فرمایا:
اُن کو سمجھاتے رہیں کہ اگر تم جماعت کا ممبر اپنے آپ کو سمجھتے ہو تو پھر جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ و السلام نے جو فرمایا ہوا ہے اُس کو دیکھو کیا فرمایا ہے۔ اور اُن شرائط کی پابندی کرنے کی کوشش تو کرو۔ اپنا عہد دہراتے ہو تو اُس عہد کو پورا کرنے کی کوشش تو کرو۔ اور آہستہ آہستہ سمجھاتے رہیں۔ اگر خود کوئی انکار کردیتا ہے کہ میں احمدی نہیں ہوں اور مجھے نہ چھیڑو تو اَور بات ہے۔ نہیں تو اُس کو سمجھانا آپ کا کام ہے، پیار سے سمجھاتے رہیں قریب لانے کی کوشش کرتے رہیں۔ بگڑے ہوئے ہوتے ہیں اُن کو قریب لانا بھی تو کمال ہے آپ لوگوں کا ہی۔ آپ لوگ، جس طرح میں پہلے کہہ چکا ہوں، دوست بن کے لوگوں کے ساتھ رہیں۔ اگر کوئی نہیں آتا تو اُس کو یہ نہ لگ جائیں کہنے کہ چلو نماز پہ آیا کرو۔ یا فلاں دن اجلاس ہے تو اجلاس پہ آؤ۔ یا اپنا چندہ وقف جدید دو، تحریک جدید دو۔ ٹھیک ہے۔ اُس کو کچھ نہ کہیں۔ ایسے لوگوں کو صرف فون کر کے مہینہ میں ایک دفعہ حال پوچھ لیا کریں کہ کیا حال ہے آپ کا؟ آہستہ آہستہ وہ لوگ آپ کے قریب آنا شروع ہو جائیں گے ویسے ہی۔ کوئی demand نہیں کرنی کوئی اُن سے کچھ نہیں کہنا، صرف اُن کا حال پوچھنا ہے کہ خیال آیا، آپ کا حال پوچھ لوں۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ۔ وَعَلَیْکُمُ السَّلَام۔ بس۔ یا اگر کوئی، کسی کے گھر کے قریب سے گزرے تو دیکھا اگر وقت ہے مناسب، اِس وقت وہ مل سکتا ہے بندہ، اور disturb نہیں ہوگا۔ تو اُس کا گھر knock کر کے کہہ دیا: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ۔ میں یہاں سے گزر رہا تھا، میں نے کہا آپ کو سلام کرتا جاؤں۔ بس۔ کیا حال ہے آپ کا؟ ٹھیک ہیں؟ بس۔ کیونکہ آپ ہماری جماعت میں ہیں اس لئے مجھے خیال آیا کہ ممبران سے ملنا چاہئے۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کہنے آیا تھا میں۔ اس طرح اگر آپ رکھیں گے تعلقات تو لوگ پھر آہستہ آہستہ ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مزید فرمایا:
یہ محنت کرنی پڑتی ہے، محنت کرنی پڑتی ہے صدر صاحب۔ یوں ہی نہیں مل جاتے۔۔۔

مبشر احمد صاحب صدر جماعت کے سوال کے جواب میں حضور انور نے فرمایا:
بات یہ ہے کہ مالی قربانی بھی جتنی آپ کوشش کرتے ہیں۔ تحریک جدید اور وقف جدید کے چندہ کے لئے اور چندہ عام کی وصولی کے لئے اُتنی کوشش آپ کا شعبہ تربیت جو ہے نمازیں پڑھانے کے لئے نہیں کرتا۔ نہ اُن کو قرآن کریم پڑھنے کی طرف توجہ دلانے کے لئے کرتا ہے۔ مال کے عشرے تو منا لیتے ہیں تربیت کا عشرہ جو مناتے ہیں وہ بھی، اس طرح کا مناتے ہیں کہ چلو! کوئی شامل ہوگیا کوئی نہ ہوا۔ اور اُس میں وہ زور نہیں ہوتا۔ توجہ نہیں ہوتی۔ تو آپکا سارا زور جو ہوتا ہے، ساری machinery جو ہوتی ہے مال اکٹھا کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ یہ tax تو نہیں ہم نے اکٹھا کرنا۔ اصل چیز تربیت ہے۔ اگر تربیت ہو جائے گی تو چندہ خود بخود آنا شروع ہوجائے گا۔ اسی لئے شعبہ تربیت کو فعال کریں اور جب شعبہ تربیت فعال ہوگا تو شعبہ وصیت کی خود بخود مدد ہوجائے گی۔ شعبہ وصیت اپنے طور پر بھی کام کرے کہ وصیت کی طرف جائیں، رسالہ الوصیت پڑھیں۔ رسالہ الوصیت کے اقتباسات نکال نکال کے، چھوٹے چھوٹے passages جس میں توجہ دلائی گئی ہے وصیت کی اور نظام جماعت کی، نظام خلافت کی، وہ لوگوں کے گھروں میں بھیجا کریں۔ Message، آپ text message بھیج دیتے ہیں ناں، نماز کا وقت بدل گیا تو یہ message ہے فوری طور پر viral ہوتا ہے آپ کا message اپنی جماعت میں۔ اب سرکلر تو جاتا کوئی نہیں۔ فونوں میں message چلے جاتے ہیں تو فونوں پہ روزانہ ایک اقتباس ڈال دیا کریں تو لوگ پڑھ لیں گے اس بہانے۔ اُن کی تربیت ہوتی جائے گی۔ جب تربیت ہوگی تو خودبخود توجہ پیدا ہوگی نیکیوں کی طرف۔ اور جب رسالہ الوصیت سے اقتباسات پڑھ کے دیکھیں گے کہ نیکی کی طرف توجہ دلائی گئی ہے، خلافت کے ساتھ تعلق کی طرف توجہ دلائی گئی ہے، خلافت کی اہمیت کے بارہ میں توجہ دلائی گئی ہے، حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ و السلام کے مقام کی طرف اُس میں توجہ دلائی گئی ہے، وصیت کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی گئی ہے تو پھر تربیت بھی ہوجائے گی، وصیت کی طرف توجہ بھی ہوجائے گی۔ نمازوں کی طرف توجہ بھی ہوجائے گی۔ اور آپ کا سیکرٹری مال کا کام خود بخود ویسے ہی پورا ہوجائے گا۔

(This Week with Huzoor مؤرخہ 18فروری 2022ء مطبوعہ الفضل آن لائن 14؍مارچ 2022ء)

پچھلا پڑھیں

جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کی سالانہ کھیلیں 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 مئی 2022