کووڈ19 نے جہاں ہمارے جماعتی پروگرامز کی راہیں مسدود کیں۔ تووہیں جدید ٹیکنالوجی نا صرف نئی راہیں کھولنے بلکہ بہت سے کاموں کو آسان بنانے کا باعث بھی بنی۔ ایسے میں ایک طبقہ تو وہ تھا جس نے اس ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا۔ ایک طبقہ وہ تھا جس نے وقت کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے قدم سے قدم ملا کر چلنے کی کوشش کی۔ لیکن ایک طبقہ ایسا ہے جو آج بھی (ڈھائی سال گزر جانے کے باوجود) کانفرنس کالز، زوم، اور ویبکس میٹنگز میں شامل ہو کر اپنے فون کا مائیک بند کرنا نہیں سمجھ پایا۔ اور مائیک بند نہ ہونے کے باعث اُن کے گھر کا شور اور آپس کی گفتگو پروگرامز میں خلل کا باعث بنتی ہے۔
یہ بات بجا ہے کہ ہر شخص ٹیکنالوجی کو نہیں سمجھ سکتا لیکن اگر صرف اِس نیت سے کسی کام کو کرنے یا سیکھنے کی کوشش کی جائے کہ میری لاعلمی کسی کے لیے پریشانی اور تکلیف کا باعث نہ بن جائے تو اللہ تعالیٰ انسان کے خلوصِ نیت کی بدولت ہر امر کو آسان کر بنا دیتا ہے۔ سو کوشش کرنی چاہیے کہ ہم لوگوں میں آسانیاں بانٹنے کی غرض سے کچھ نیا سیکھنے کے عمل کو ہمیشہ جاری رکھیں۔
(مرسلہ: ثمرہ خالد۔ جرمنی)