• 3 مئی, 2024

خلیفۂ وقت کی اطاعت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔
’’خلیفۂ وقت کی اطاعت تو عام امیر کی اطاعت سے بہت بڑھ کر ضروری ہے۔ دِلی خوشی کے ساتھ کامل اطاعت کے نمونے ہمیں صحابہؓ کی زندگیوں میں کس طرح نظر آتے ہیں اس کی ایک مثال دیتا ہوں۔ ایک جنگ میں جنگ کی کمان حضرت خالد بن ولیدؓ کے سپرد کی گئی لیکن حضرت عمر ؓ نے کسی وجہ سے اُن کو بدل دیا اور عین جنگ کی حالت میں اُن کو بدلا گیا۔ تو بہرحال اس حالت میں خلیفۂ وقت کا حکم آیا کہ اب کمان حضرت ابو عبیدہؓ کریں گے، اُن کو دے دی جائے۔ تو حضرت ابو عبیدہ ؓ نے اس خیال سے کہ حضرت خالد بن ولید ؓبڑی عمدگی سے کمان کر رہے ہیں اُن سے چارج نہیں لیا لیکن حضرت خالد بن ولیدؓ نے کہا کہ آپ فوری طور پر مجھ سے چارج لیں کیونکہ یہ خلیفۂ وقت کا حکم ہے اور میں بغیر کسی شکوے کے یا دل میں کسی قسم کا خیال لائے بغیر کامل اطاعت کے ساتھ آپ کے نیچے کام کروں گا جس طرح آپ کہیں گے۔

(ماخوذ از تاریخ طبری جلد 2 صفحہ 356-357 سنہ 13ھ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1987ء)

تو یہ اطاعت کا معیار ہے جو ایک مومن کا ہونا چاہئے نہ یہ کہ اگر کوئی فیصلہ خلاف ہو جائے تو شکوہ شروع کر دیں۔ کسی عہدیدارکو ہٹا کر دوسرے کو مقرر کر دیا جائے تو کام کرنا چھوڑ دیں۔ جو ایسا کرتا ہے نہ تو اس میں اطاعت ہے نہ اللہ تعالیٰ کا خوف ہے نہ تقویٰ ہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ فرمودہ 24مئی 2019ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 جون 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 10 جون 2020ء