• 20 اپریل, 2024

حاصل مطالعہ (قسط 14)

حاصل مطالعہ
حضرت مسیح موعود ؑ کے پر حکمت کلمات کا انتخاب
قسط 14

1۔ اپنی زبان پر حکومت کرو نہ یہ کہ زبانیں تم پر حکومت کریں۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 118)

2۔ جھوٹ بھی ایک بت ہے جس پر بھروسہ کرنے والا خدا کا بھروسہ چھوڑ دیتا ہے۔ سو جھوٹ بولنے سے خدا بھی ہاتھ سے جاتا ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 118)

3۔ خدا کا قرب تب حاصل ہوتا ہے کہ جب تمام نفسانی قویٰ اور نفسانی جنبشوں پر موت آجائے۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 139)

4۔گناہ کے دور کرنے کا علاج صرف خد اکی محبت اور عشق ہے۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 142)

5۔ قرآن شریف سے ثابت ہوتا ہے کہ شادی کے تین فائدے ہیں۔ ایک عفت اور پرہیزگاری۔ دوسری حفظِ صحت۔ تیسری اولاد

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 22)

6۔ نذیر کا لفظ اُسی مرسَل کے لئے خدا تعالیٰ استعمال کرتا ہے جس کی تائید میں یہ مقدر ہوتا ہے کہ اس کے منکروں پر کوئی عذاب نازل ہوگا۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 30)

7۔ جو شخص ہمدردی کو چھوڑتا ہے وہ دین کو چھوڑتا ہے۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 34)

8۔ خدا کی عادت ہے کہ ہر نشان میں ایک پہلو اخفا کا رکھتا ہے۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 106)

9۔ آنحضرت ﷺ کی ذات پاک با عتبار اپنی صفات اور کمالات کے مجموعہ انبیاء تھی۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 111)

10۔ ابصار پر وہ آپ ہی روشنی ڈالے تو ڈالے۔ ابصار کی مجال نہیں ہے کہ خود اپنی قوت سے اسے شناخت کر لیں۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 122)

11۔ سُؤر کا کھانا تو بحالت اضطرار جائز رکھا ہے ……مگرسودکے لئے نہیں فرمایا کہ بحالت ِاضطرار جائز ہے۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 130نیز حصہ پنجم صفحہ 179)

12۔ اخلاق پر غذاؤں کا اثر ہے۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 160)

13۔ تمام مومنوں اور رسولوں اور نبیوں کا مرنے کے بعد رفع روحانی ہوتا ہے۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 163)

14۔ خدا کی طرف جانے کا نام رفع ہے اور شیطان کی طرف جانے کا نام لعنت ہے۔

(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ 165)

15۔ جو لوگ دین کے لئے سچا جوش رکھتے ہیں ان کی عمر بڑھائی جاوے گی۔

(جلد دوم حصہ پنجم صفحہ 88)

16۔ انسان کی روحانی زندگی استغفار سے ہے۔

(جلد دوم حصہ پنجم صفحہ 108)

17۔ ہر ایک مامور من اللہ کو وسعت معلومات بھی زمانہ کی ضرورت کے موافق دی جاتی ہے۔

(جلد دوم حصہ پنجم صفحہ 126)

18۔ مجرم وہ ہے جو اپنی زندگی میں خدائے تعالیٰ سے اپنا تعلق کاٹ لیوے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 34)

19۔ جیسا خدا بے حد ہے ایسا ہی اس کا علم بھی بے حد ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 38)

20۔ سنت اللہ یہی ہے کہ ائمة الکفر اخیر میں پکڑے جایا کرتے ہیں۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 66)

21۔ اب تو دلوں کو فتح کرنے کا وقت ہے اور یہ بات جبر سے نہیں ہوسکتی۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 138)

22۔ سچے خدا کا ماننے والا کسی مجلس میں شرمندہ نہیں ہوسکتا اور نہ خدا کے سامنے شرمندہ ہوگا۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 157)

23۔ اسلام احمدی ہے اور احمدی اسلام ہے….. خداتعالیٰ کے نزدیک جو مسلمان ہیں وہ احمدی ہیں۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 159)

24۔ نجات کی جڑ معرفت ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 406)

25۔ ابتلاؤں کے آنے میں ایک سرّ یہ بھی ہوتا ہے کہ دعا کے لئے جوش بڑھتا ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 410)

26۔ خدا کی محبت، اسی کا خوف، اسی کی یاد میں دل لگارہنے کا نام نماز ہے اور یہی دین ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 423)

27۔ وہ کامل حیات جو اس سفلی دنیا کے چھوڑنے کے بعد ملتی ہے۔ وہ جسم خاکی کی حیات نہیں بلکہ اور رنگ اور شان کی حیات ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 435)

28۔ یہی کام ہے جس کے لئے خدا نے مجھے مامور کیا ہے تا کہ میں دنیا کو دکھلادوں کہ کس طرح پر انسان اللہ تعالیٰ تک پہنچ سکتا ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 439)

29۔ میں کہتا ہوں کہ دعا جیسی کوئی چیز نہیں۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 441)

30۔ صدق اور وفا سے خدا تعالیٰ کو طلب کرنا موجب فتحیابی ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 443)

31۔ یادرکھنا چاہیئے کہ ایمان بغیر اعمال کے ایسا ہے جیسے کو ئی باغ بغیر انہار کے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 443)

32۔ خدا تعالیٰ مغز اور حقیقت کو چاہتا ہے رسم اور نام کو پسند نہیں کرتا۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 444)

33۔ خدا بھی بے نیاز ہو جاتا ہے اس شخص سے جو خدا سے لا پرواہی کرتا ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 445)

34۔ انسان کی فطرت میں رجوع الیٰ اللہ اور اقرارِ و حدانیّت کا تخم بویا گیا۔

(جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ 6)

35۔ انسان کی بناوٹ جس مذہب کو چاہتی ہے وہ اسلام ہے۔

(جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ 14)

36۔ بہشتی زندگی والا انسان خدا تعالیٰ کی یاد سے ہر وقت لذت پاتا ہے۔

(جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ 317)

37۔ انسان اپنی باتوں سے ایسا ہی پہچانا جاتا ہے جیسا کہ درخت اپنے پھلوں سے۔

(جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ 364)

38۔ بلا شبہ یہ نہایت اعلیٰ درجہ کا تقویٰ ہے کہ قبل از خطرات خطرات سے محفوظ رہنے کی تدبیر بطور حفظِ ما تقدم کی جائے۔

(جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ 367)

39۔ اصل مدّعا انسان کی زندگی کا خدا تعالیٰ کی پرستش اور خدا تعالیٰ کی معرفت اور خدا تعالیٰ کے لئے ہو جانا ہے۔

(جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ 383)

40۔ تخمِ توحید ہر ایک نفس میں موجود ہے لیکن …وہ تخم سب میں مساوی نہیں۔

(جلد سوم حصہ ہفتم صفحہ 6)

41۔ بدی میں ہلاکت کی زہر ہے اور نیکی میں زندگی کا تریاق۔ اسی لئے بدی کے زہر کو دور کرنے کا ذریعہ نیکی ہی ہے۔

(جلد دوم حصہ پنجم صفحہ 57)

42۔ جو کوئی اپنی زندگی بڑھانا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ نیک کاموں کی تبلیغ کرے اور مخلوق کو فائدہ پہنچاوے۔

(جلد دوم حصہ پنجم صفحہ 89)

43۔ تقویٰ کے معنے ہیں بدی کی باریک راہوں سے پرہیز کرنا۔

(جلد دوم حصہ پنجم صفحہ 184)

44۔ وہ دین ہی نہیں جس میں نماز نہیں۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 423)

45۔ اٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے ہر وقت اسی کی یاد میں غرق ہونا بھی ایک ایسی صفت ہے کہ انسان اس سے انسان کہلانے کا مستحق ہوسکتا ہے۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 424)

46۔ انسان کا اسمِ اعظم استقامت ہے۔ اسمِ اعظم سے مراد یہ ہے کہ جس ذریعہ سے انسانیت کے کمالات حاصل ہوں۔

(جلد دوم حصہ ششم صفحہ 425)

47۔ مانگنا انسان کا خاصہ ہے اور استجابت اللہ تعالیٰ کا۔

(جلد اول تفسیر سورۃ فاتحہ صفحہ 69)

48۔ رحمانیت اور رحیمیّت میں یہی فرق ہے کہ رحمانیت دعا کو نہیں چاہتی مگر رحیمیّت دعا کو چاہتی ہے۔

(جلد اول تفسیر سورۃ فاتحہ صفحہ 71)

49۔ جب تک کسی کے پاس حقیقی نیکیوں کا ذخیرہ نہیں ہے تب تک وہ مومن نہیں ہے۔

(جلد اول تفسیر سورۃ فاتحہ صفحہ 287)

50۔ جو ڈھونڈتا ہے پاتا ہے۔ جو مانگتا ہے اس کو دیا جاتا ہے۔ جو کھٹکھٹاتا ہے اس کے واسطے کھولا جاتا ہے۔

(جلد اول تفسیر سورۃ فاتحہ صفحہ 37)

(جملہ حوالہ جات تفسیر بیان فرمودہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
مطبوعہ اگست 2004۔قادیان سے ماخوذ ہیں)

(مولانا عطاء المجیب راشد۔ امام مسجد فضل لندن)

پچھلا پڑھیں

تاجر اور قاضی

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 اگست 2022