• 24 اپریل, 2024

والی بال

والی بال پوری دنیا میں سب سے زیادہ کھیلی جانے والی دس کھیلوں میں سے ایک کھیل ہے۔ والی بال مختلف زمانوں میں مختلف طریقوں سے کھیلی جاتی رہی ہے۔ اور بدلتے بدلتے اب موجودہ صورت میں ہمارے سامنے موجود ہے۔ کبھی نئے قوانین اختیار کیے گئے اور کبھی ازسرنو اس کھیل کو نئے طریقے سے کھیلا گیا۔

انسانی تخیل کی وجہ سے آج یہ کھیل مختلف طریقوں سے دنیا کے مختلف علاقوں میں کھیلا جاتا ہے۔ پوری دنیا میں شہرت کے لحاظ سے والی بال کی بہت سی مشہور اقسام ہیں۔ والی بال کی ان اقسام میں سے آج سب سے زیادہ مشہور اور عام طور پر دنیا کے ہر خطے میں کھیلی جانے والی قسم کا ذکر کروں گا۔ جس کا نام ’’اِن ڈور والی بال‘‘ (Indoor volleyball) ہے۔

اِن ڈور والی بال (Indoor volleyball)
تعارف

والی بال کی یہ قسم پوری دنیا میں سب سے مشہور اور عام طور پر کھیلی جانے والی ہے۔ عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ اسکی ایجاد 1895ء میں ’’ولیم جی۔ مارگن‘‘ (William G. Morgan) نے کی۔

1949ء سے والی بال کے بین الاقوامی مقابلے باقاعدگی کے ساتھ منعقد ہونا شروع ہوئے۔ ’’اِن ڈور والی بال‘‘ کو ٹوکیو اولمپک کھیلوں کا حصہ 1964ء میں بنایا گیا۔

Federation International de volleyball FIVB کے ایک اندازے کے مطابق تقریبا آٹھ سو ملین (800M) ایتھلیٹس پوری دنیا میں والی بال کھیلتے ہیں۔

گراؤنڈ

’’اِن ڈور والی بال‘‘ کے گراؤنڈ کی لمبائی 18 میٹر اور چوڑائی 9 میٹر (59 فٹ ×29 فٹ 6 انچ) ہوتی ہے۔ ایک کورٹ 9 میٹر لمبا اور 9 میٹر چوڑا ہوتا ہے۔ FIVB کے مطابق 3 میٹر کی خالی جگہ گراؤنڈ کے ہر طرف چھوڑی جانی چاہیے۔

بال

’’اِن ڈور والی بال‘‘ کا بال آرٹیفیشل چمڑے کا بنا ہوتا ہے۔ جسکی گولائیcm 65-67 سنٹی میٹر ہوتی ہے۔ اس بال کا وزن 260 سے 280 گرام ہوتا ہے۔

نیٹ

’’اِن ڈور والی بال‘‘ میں استعمال ہونے والے نیٹ کی اونچائی زمین سے اوپر کو 2.43 میٹر (7 فٹ 11 انچ) ہوتی ہے۔ یہ مردوں کے مقابلوں کے لیے نیٹ کی اُنچائی ہے۔ عورتوں کے مقابلوں میں نیٹ کی اونچائی زمین سے اوپر کو 2.24 میٹر (7 فٹ 4 انچ) کی ہوتی ہے۔

کھیل کا طریق

یہ کھیل دو ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ ہر ٹیم چھ کھلاڑیوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ گراؤنڈ میں دونوں ٹیموں کے درمیان نیٹ لگا ہوتا ہے۔کھیل کی شروعات سرو کروا کر ہوتی ہے۔ دونوں ٹیمیں پوائنٹ حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کرتی ہیں۔ جو ٹیم پہلے 25 پوائنٹ حاصل کر لے وہ سیٹ جیت جاتی ہے۔پچیس پوائنٹس کے تین سے پانچ سیٹ کھیلے جاتے ہیں۔ جو ٹیم زیادہ سیٹ جیت جائے وہ فاتح ٹیم کہلاتی ہے۔ایک پوائنٹ حاصل کرنے کے لیے کھلاڑی کو مخالف ٹیم کے کورٹ میں بال کو گرانا ہوتا ہے۔ اس کھیل میں کھلاڑی زیادہ تر ہاتھوں کو استعمال کرتا ہے۔جسم کے کسی بھی حصے کے ساتھ بال کو روکے رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ ایک ٹیم ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ تین ٹچ کر سکتی ہے۔ ایک کھلاڑی بال کو لگاتار دو دفعہ ٹچ نہیں کر سکتا۔

قوانین

ان ڈور والی بال کھیل کے بنیادی قوانین یہ ہیں:
کھلاڑی بال کو ایک وقت میں ایک ہی دفعہ ٹچ کر سکتا ہے۔ لگاتاردو دفعہ ٹچ کرنے سے پوائنٹ مخالف ٹیم کو مل جائے گا۔

سرو کرنے کے بعد بال مخالف ٹیم کے کورٹ میں گرنا چاہیے۔ بال نیٹ سے ٹکرا کر اپنے ہی کورٹ میں گرنے یا مخالف ٹیم کے کورٹ سے باہر گرنے پر پوائنٹ مخالف ٹیم کو مل جائے گا۔

دوران کھیل بال کو کچھ لمحے کے لیے روک کر نہیں رکھ سکتے۔ بال کو کچھ دیر ہاتھ سے یا جسم کے کسی حصے سے روکے رکھنے سے پوائنٹ مخالف ٹیم کو مل جائے گا۔

ایک ٹیم بال کو اپنے کورٹ میں آنے کے بعد زیادہ سے زیادہ تین بار ٹچ کر سکتی۔ ہے۔ بال کو چار بارٹچ کرنے سے پوائنٹ مخالف ٹیم کو مل جائے گا۔

دوران کھیل نیٹ کو کسی بھی طرح ٹچ نہیں کر سکتے۔ نہ ہی ہاتھ سے نہ جسم کے کسی بھی حصے سے۔ نیٹ کو ٹچ ہو جانے سے پوائنٹ مخالف ٹیم کومل جائے گا۔

سرو کرواتے وقت کھلاڑی کا پاؤں اپنے کورٹ کی پچھلی لائن سے باہر ہونا چاہیے۔ سرو کرواتے وقت اگر پاؤں لائن کو ٹچ ہوا تو پوائنٹ مخالف ٹیم کو مل جائے گا۔

کھلاڑی کا دوران کھیل مخالف کھلاڑی کی سمیش کو روکتے وقت پاؤں دوسری ٹیم کے کورٹ میں نہیں جانا چاہیے۔ اگر کھلاڑی کا پاؤں مخالف ٹیم کے کورٹ میں گیا تو پوائنٹ مخالف ٹیم کو مل جائےگا۔

کھلاڑیوں کی پوزیشنز

والی بال کے کورٹ میں سات پوزیشنر ہوتی ہیں۔ ہر پوزیشن ٹیم کو کا میاب بنانے میں اپنا منفرد کردار ادا کرتی ہے۔ ٹیم کو ہر ایک پوریشن پر کھڑے کھلاڑی پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ والی بال نہایت چستی کے ساتھ کھیلی جانے والی کھیل ہے۔ اس لیے ہر ایک کھلاڑی کو اپنی تمام پوزیشنر میں انتہائی ماہر ہونا پڑتا ہے۔ اب میں ان ساری پوزیشنز کو مختصر بیان کردیتا ہوں۔

1۔ سیٹر (Setter)

سیٹر کا والی بال کی ٹیم میں سب سے اہم کردار ہوتا ہے۔ اس پوزیشن پر موجود کھلاڑی کو مستقل طور پر حرکت میں رہنا پڑتا ہے۔ اور بال کو مستقل طور پر اچھے سے اچھالنا ہوتا ہے تاکہ اسکی ٹیم کا کھلاڑی بال کو اچھے سے مار کر پوائنٹ لے سکے۔ سیٹر کا پوری ٹیم سے کمیونیکیشن بہت ضروری ہوتا ہے۔ سیٹر کے بغیر ٹیم اچھی سمیش اور تکنیکی پوائنٹس نہیں لے سکتی۔

2 – آؤٹ سائیڈ ہیٹر (Outside Hitter)

آؤٹ سائیڈ ہیٹر کو ’’لفٹ سائیڈ ہیٹر (Leftside Hitter)‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ہیڈاٹیکر ہوتا ہے۔ کامیاب آؤٹ سائیڈ ہیٹر کو جمپ زیادہ سے زیادہ اونچا لگانا آنا چاہیے۔ قدموں کی حرکت تیز ہونی چاہیے اور والی بال گراؤنڈ کی مختلف جگہوں سے بال کو ہٹ کرنا آنا چاہیے۔

3۔اوپوزٹ ہٹر (Opposite Hitter)

اوپوزٹ ہیٹر کو ’’رائیٹ سائیڈ ہیٹر (Right side Hitter)‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس پوزیشن پر موجود کھلاڑیوں کو دفاع اور حملے کے دوران صحیح طریقے سے اپنا توازن جمپ لگاتے ہوئے برقرار رکھنا آنا چاہیے۔ اس پوزیشن پر موجود کھلاڑیوں کو والی بال کو ہٹ کرنے کے بہت سے مواقع ملتے ہیں۔ جسکی وجہ سے ان کھلاڑیوں کا جمپ اچھا ہونا چا ہے۔ انہیں مخالف ٹیم کی طرف سے آنے والی سروس کو بھی اچھے سے اُٹھانا آنا چاہیے۔

4۔ مڈل بلاکر (Middle Blocker)

مڈل بلا کر کو ’’مڈل ہیٹر (Middle Hitter)‘‘ بھی کیا جاتا ہے۔ یہ ٹیم میں عموماًً سب سے لمبے کھلاڑی ہوتے ہیں۔ یہ کھلاڑی ٹیم کی پہلی لائن میں کھڑے ہوتے ہیں۔ ان کا کام مخالف ٹیم کی طرف سے آنے والی بال کو سب سے پہلے روکنا ہوتا ہے۔ مڈل بلا کر کا ایک یہ کام بھی ہے کہ وہ مخالف ٹیم کے اٹیکرز کی حرکات کو سمجھتے ہوئے جلدی سے اپنے بازوؤں کو نیٹ کے اوپر بلند کریں تاکہ مخالف ٹیم کے اٹیک کو روک سکیں۔

5۔ لبیرو (Libero)

اس پوزیشن کا کھلاڑی اپنے کورٹ کی پچھلی لائن میں ہی کھیل سکتا ہے۔ اس وجہ سے یہ کھلاڑی مخالف ٹیم کی ہٹ کو اُٹھانے کے لیے سب سے موزوں کھلاڑی ہوتا ہے۔ لبیرو کھلاڑی ٹیم سے منفرد نظر آتا ہے کیونکہ اسکی وردی باقی ساری ٹیم سے الگ ہوتی ہے۔

6۔ ڈیفینسو سپیشلسٹ (Defensive Specialist)

یہ پوزیشن لبیرو سے ملتی جلتی پوزیشن ہے۔ ڈیفینسو سپیشلسٹ ٹیم کی پچھلی لائن میں کھیلتا ہے۔ اپنے کورٹ کے پچھلے حصے میں کسی بھی جگہ پر ڈیفنس کرنے کے لیے تیار رہتا ہے۔ یہ کھلاڑی زیادہ ڈیفینسو ہوتا ہے۔ اس کھلاڑی کا بنیادی کام مخالف ٹیم کی طرف سے کی ہوئی سروکو اچھے سے اُٹھانا ہوتا ہے۔ جس کے لیے اس کھلاڑی کو جسمانی طور پر زیادہ چست ہونا چاہیے تاکہ اپنے کورٹ کے ہر حصے میں بھاگ کربال کو اٹھا سکے اور آرام سے ڈائیو بھی کر سکے۔

7۔ سرونگ سپیشلسٹ (Serving specialist)

سرونگ سپیشلسٹ وہ کھلاڑی ہوتا ہے جو مشکل اور صحیح نشانے پر سرو کروا سکے۔ اس کھلاڑی کی پوزیشن بہت اہم مانی جاتی ہے۔ اس کھلاڑی کی سرو ایسی مشکل ہونی چاہیے کہ مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں کو سرو اُٹھانے میں مشکل پیش آئے۔ اور سرو اُٹھانے سے گھبرائیں۔

(عدنان اشرف ورک)

پچھلا پڑھیں

تاجر اور قاضی

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 اگست 2022