• 28 اپریل, 2024

ایک سبق آموزبات

انسانیت

انسانیت بلاتفریق مذہب وملت روئے زمین پر بسنے والے تمام انسانوں کے تعلق سے اپنے دل میں ہمدردی کا جذبہ رکھنا، ہر کسی کے دکھ درد میں کام آنا،کسی کی تکلیف پر بے قرار ہونا،کسی مصیبت زدہ کے آنسو پوچھنا،کسی بھوکے کو کھانا کھلانا،کسی ننگےکا تن ڈھانک دینا،راستہ میں گری ہوئی کوئی تکلیف دینے والی چیزوں کو ہٹادینا، ہر کسی کی بھلائی اور خیر خواہی پیش نظر رکھنا، ان سب کے لئے رب العزت سے دعائے خیر کرنا،یہ تمام کام انسانیت کے دائرہ میں آتےہیں،انسان عربی زبان کا لفظ ہے جوانس سے ماخوذ ہے۔انسان تثنیہ کا صیغہ ہے۔اُنس کے معنی محبت کے،انسان کا معنی دو محبت کےایک خالق سے محبت دوسرے اس کی مخلوق سے محبت۔خالق سے محبت اور اس کی مخلوق سے نفرت یہ انسانیت کے دائرہ میں شمار نہیں ہوتا۔

(محمد عمر تماپوری۔ بھارت)

پچھلا پڑھیں

ایم ٹی اے کے ذریعہ جلسہ سالانہ برطانیہ میں شمولیت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 ستمبر 2022