• 3 مئی, 2024

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو ہماری راہ میں مجاہدہ کرے گا ہم اس کو اپنی راہیں دکھلا دیں گے

• بھلا یہ کیونکر ہو سکے کہ جو شخص نہایت لاپروائی سے سستی کر رہا ہے وہ ایسا ہی خدا کے فیض سے مستفیض ہو جائے جیسے وہ شخص کہ جو تمام عقل اور تمام زور اور تمام اخلاص سے اس کو ڈھونڈتا ہے۔

(براہین احمدیہ، روحانی خزائن جلد1 صفحہ566 حاشیہ نمبر11)

• اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وَالَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا (العنکبوت: 70) جو ہماری راہ میں مجاہدہ کرے گا ہم اس کو اپنی راہیں دکھلا دیں گے یہ تو وعدہ ہے اور ادھر یہ دعا ہے کہ اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْم سو انسان کو چاہئے کہ اس کو مدنظر رکھ کر نماز میں بالحاح دعا کرے اور تمنا رکھے کہ وہ بھی ان لوگوں میں سے ہو جاوے جو ترقی اور بصیرت حاصل کر چکے ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ اس جہان سے بے بصیرت اور اندھا اٹھایا جاوے۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ20 ایڈیشن 1984ء)

• خدا تعالیٰ کا یہ سچا وعدہ ہے کہ جو شخص صدقِ دل اور نیک نیتی کے ساتھ اس کی راہ کی تلاش کرتے ہیں وہ ان پر ہدایت و معرفت کی راہیں کھول دیتا ہے جیسا کہ اس نے خود فرمایا ہے وَالَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا یعنی جو لوگ ہم میں ہو کر مجاہدہ کرتے ہیں ہم ان پر اپنی راہیں کھول دیتے ہیں۔ ہم میں ہو کر سے یہ مراد ہے کہ محض اخلاص اور نیک نیتی کی بنا پر خدا جوئی اپنا مقصد رکھ کر۔ لیکن اگر کوئی استہزاء اور ٹھٹھے کے طریق پر آزمائش کرتا ہے، وہ بدنصیب محروم رہ جاتا ہے۔ پس اسی پاک اصول کی بنا پر اگر تم سچے دل سے کوشش کرو اور دعا کرتے رہو تو وہ غفورٌ رحیم ہے۔ لیکن اگر کوئی اللہ تعالیٰ کی پرواہ نہیں کرتا وہ بے نیاز ہے۔

(ملفوظات جلد6 صفحہ439 ایڈیشن 1984ء)

پچھلا پڑھیں

اے خدا! سارے زمانے کو ہدایت دے دے

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی