• 1 مئی, 2024

خلیفۃ المسیح کی دعا کی قبولیت کا ایمان افروز واقعہ

مکرم نصیر احمد نجم۔ جرمنی سے لکھتے ہیں:
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی جب خلیفہ بنے۔ اپریل کی بات ہے۔ اس کے بعد جب پہلا جلسہ آیا۔ میں پوری فیملی کے ساتھ جلسہ سالانہ جرمنی پرگیا۔ جلسہ کے بعد حضور کے ساتھ ہماری ملاقات تھی۔میں نے یہاں کسی سے بیس ہزار یورو قرضہ لیا تھا۔ جس کی مدت ختم ہوگئی تھی اور میں نے جلسہ کے بعد واپس کرنے تھے اور جانے سے پہلے میں نے اور ایک عزیز نے بینک سے معلوم کیا۔ ہر طرف سے انکار ہو چکا تھا اور شدید پریشانی تھی۔ ملاقات کے موقعے پر میں نے حضور کی خدمت میں عرض کیا کہ میں نے جلسہ سے واپس جا کر قرضہ واپس کرنا ہے اور کوئی بھی انتظام نہیں ہوا۔ حضور فرمانے لگے اچھا! اگر کوئی انتظام نہیں ہوا تو ہوجائے گا۔ میں نے اپنی بیگم کی طرف دیکھا اس نے میری طرف دیکھا۔ باہر نکلے۔ بھائی منیر جاوید کے ساتھ ذکر کیا۔ انہوں نے کہا اب فکر نہ کرو اللہ تعالیٰ نے جاتے ہی کوئی انتظام کر دینا ہے کیونکہ میں حضور کے خلیفۃ المسیح بننے کے بعد ہر روز حضور کے قبولیت دعا کے واقعات دیکھ رہا ہوں۔ بہت تیزی کے ساتھ اللہ تعالیٰ حضور کی دعاؤں کو قبول فرما رہا ہے۔ ادھر طبیعت میں ایک سکون ہو گیا۔

میں واپس آیا۔ مکرم ڈاکٹر عبد المنان صدیقی (شہید) بھی میرے ساتھ تھے۔ڈاکٹر صاحب میرے بچپن کے بہت پیارے دوست اور بھائی تھے۔ان کی شہادت کے بعد دوستیاں رشتہ داری میں بھی بدل گئیں۔میری بیٹی ان کی بہو اور ان کی بیٹی میری بہو بنی۔ڈاکٹر منان کی بیگم نے بھی دوستی کو نبھایا۔ ہم ایپل ہائم اپنے گھر واپس آئے جہاں میں نے اپنی ساری زندگی گزاری۔ 1978ء سے میں یہاں رہ رہا ہوں۔اپنے گھر کی بالکونی میں ہم بیٹھےہوئےتھے،نیچےدروازے پہ گھنٹی بجی۔کسی نے دروازہ کھولا اور میرا ایک عزیز اوپر آیااس نے بیس ہزار یورو پکڑے ہوئے تھے۔وہ کہنے لگا۔ لیں جی انتظام ہو گیا ہے۔ میرا دل خدا تعالیٰ کی حمد سے لبریز ہو گیا۔خلافت پے مزید یقین پختہ ہو گیا کہ اللہ تعالیٰ کس طرح اپنے خلیفہ کی دعا کو سنتا ہے۔

پچھلا پڑھیں

اے خدا! سارے زمانے کو ہدایت دے دے

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی