• 15 مئی, 2024

اکرام ضیف

آپؑ نے ایک دفعہ لنگر کے انچارج کو بلا کر کہا کہ
’’دیکھو بہت سے مہمان آئے ہوئے ہیں ان میں سے بعض کو تم شناخت کرتے ہو اور بعض کو نہیں۔ اس لئے مناسب یہ ہے کہ سب کو واجب الاکرام جان کرتواضع کرو ۔سردی کا موسم ہے چائے پلاؤ اور تکلیف کسی کو نہ ہو۔‘‘

ملفوظات جلد سوم صفحہ492 ایڈیشن 1988ء)

ایک دفعہ ایک ملازمہ کی طرف سے مہمانوں کو تکلیف پہنچنے پر آپؑ نے اسے فرمایا:
’’تم مہمانوں کو تکلیف دیتی ہو تمہاری اس حرکت سے مجھے سخت تکلیف پہنچی ہے اس قدر تکلیف کہ اگر خدا نخواستہ میرے چاروں بچے مر جاتے تو مجھے اتنی تکلیف نہ ہوتی جتنی مہمانوں کو تکلیف دینے سے پہنچی ہے۔‘‘

(ماخوذ از سیرت المہدی حصہ پنجم روایت 1322)

پچھلا پڑھیں

تبلیغ میں پریس اور میڈیا سے کس طرح کام لیا جاسکتا ہے (قسط 31)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جنوری 2022